یوم مزدور کے موقع پر چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر بچوں کا احتجاج،تعلیمی پراجیکٹ شروع کرنے کا مطالبہ ،پنجاں گورنمنٹ نے سال 2015 سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیئے ایک مربوط پراجیکٹ برائے خاتمہ چائلڈ لیبر شروع کیا ۔ جس کے لیے تقریباً پانچ ارب روپے مختص کیئے گئے ۔ جس کا مقصد پنجاب بھر سے مختلف ورکشاپوں دکانوں پٹرول پمپوں ہوٹلوں پر کام کرنے والے بچوں کو مفت تعلیم کیلئے پرائیویٹ اور گورنمنٹ سکولوں میں داخل کروانے کا ہدف مقرر کیا گیا جس کے تحت پنجاب کے 36اضلاع کے 80ہزار بچوں کی مختلف سکولوں میں انرولمنٹ کروائی گئی سکولوں میں داخل طلباء و طالبات کو مفت کتابیں ،یونیفارم،سٹیشنری اور بستے مہیا کئے گئے تبدیلی سرکار کی وجہ سے جاری پراجیکٹ بند کردیا گیا جس کی کی وجہ 101ملازمین کا روزگار کے خاتمے کے ساتھ ساتھ چائلڈ لیبر دوبارہ سے شروع ہوگئی پراجیکٹ کے تحت سکولوں میں جانے والے بچے تعلیمی سلسلہ کو خیرا;63;باد کہہ کر دوبارہ مختلف دکانوں بھٹوں پر کام شروع کردیا،پراجیکیٹ کے تحت ملازمت کرنے والے ملازمین و تعلیم حاصل کرنے والے بچوں والدین نے گذشتہ روز یوم مزدور کے موقع پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے اور مزدوروں کے بچوں کو زیور تعلیم سے ا;63;راستہ کرنے کیلئے چائلڈ لیبر خاتمے کے پراجیکیٹ کو دوبارہ شروع کیا جائے ۔
چائلڈ لیبر پراجیکٹ کی بندش حکومت پنجاب کی نا اہلی
ضلع لیہ میں مختلف جگہوں پر قائم چائلڈ لیبر سکولوں کے بچوں نے اپنے والدین اور سکول انتظامیہ کے ساتھ ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنےمحکمہ لیبر کی طرف سے قائم چائلڈ لیبر سکولوں کی بندش کےخلاف مظاہرہ کیا جس کا مقصد حکومت پنجاب سے چائلڈ لیبر پرجیکٹ کی بحا لی تھا تاکہ ان غریب اور نادار بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکے ۔ سکول مالکان اور ان کے والدین نے ہمارے نما ئندے سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت کے تعلیم دشمن اقتدامات نے جہاں معصوم بچوں کے مستقبل پر سوا لیہ نشان لگا دیا ہے وہاں سکول مالکان کو بھی مالی مشکلات سے دوچار کر دیا ہے انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ چائلڈ لیبر کے ا;63;ئی پی پراجیکٹ کو بحال کیا جائے یا ان کے سکولوں کو پیف کے حوالے کیا جائے ۔ پنجاب گورنمنٹ نے سال 2015 سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیئے ایک مربوط پراجیکٹ برائے کاتمہ چائلڈ لیبر شروع کیا ۔ جس کے لئیے تقریبا;34; پانچ ارب روپے مختص کئیے گئے ۔ جس کا مقصد پنجاب بھر کے مختلف ورکشاپس ،دکانوں پٹرول پمس ،ہوٹلوں یا دیگر لوکل روکنگ ایریاز پر کام کرنےوالے پابچ سے پندرہ سال تک کےمزدور بچوں کو وان کے گھر یا کام کرنے کی جگہ کے قریب سکول میں داخل کرانا تھا ۔ اس مقصد کے اھداف حاصل کرنے کے لئے محکمہ لیبر کی طرف سے ہر ضلع لیول پر بھرتیاں کی گئیں اس کے علاوہ پرجیکٹ کو مانیٹر کرنے کے لئیے دیگر افسران بھرتی کئیے گئے ۔ جس کے خاطر خواہ نتاءج برمد ہوئے تقریبا;39; 80 ہزار چائلڈ لیبر میں پائے جانے والے بچوں کو نزدیکی سکولوں میں داخل کرایا گیا ۔ جہاں سکول نہ تھے وہان سپیشل ایم ٹی ایس سنٹر بنوائے گئے ۔ اور نجی سکول مالکان کو ان بچوں کی ٹیوشن فیس کی مد میں 550 سو روپے فی بچہ ادائیگی کی یقین دہانی کرائی گئی اور چائلڈ لیبر بچوں کے والدین کو اعتماد میں لیا گیا کہ ان کے بچوں کی تعلیم کی مکمل زمہ داری گورنمنٹ نے لے لی ہے ۔ محمہ لیبر ا;63;پ کے بچوں کو مفت کتابیں ،کاپیاں ا،سٹیشنری اور مکمل سکول کٹ دینے کا زمہ دار ہو گا ۔ لیکن
سوائے چند کتابوں اور کاپیوں کے بچوں کو اور کچھ نہ ملا ۔ منصوبے کے لیئے مختص کی گئی خطیر رقم یا تو لیبر افسران کی کرپشن کی نذر ہو گئی یا گرنمنٹ نے فنڈز روک دیئے ۔ معملہ کچھ بھی ہو ، کامیابی سے چلنے والے اس منصوبے کو جان پوجھ کر فنڈز کی کمی کا بہانہ بنا کر ناکامی کی طرف دھکیل کر نئے چائلڈ لیبر سروے کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے اور منصوبے کی مکمل بسات لپیٹنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں ۔ جس سے ایک
طرف اسی ہزار چائلڈ لیبر بچے برہ راست متاثر ہوئے ہیں ۔ وہاں ان بچوں کو پڑھانے والے سکول مالکان بھی شدید متاثر ہوئے ہیں جنہوں نے ان بچوں کے لیئے بلڈنگز کریہ پر لیں ،اساتزہ کو ان بچوں کے پڑھانے کے بھرتی کیا اور دیگر اخراجات اس یقین دہانی پر کیئے کہ ان کو ان بچوں کی ٹیوشن ضرور ملے گی ایک سا ل گزرنے کے باوجود ان کو کچھ نہ دیا گیا الٹا مھکمہ لیبر کی طرف سےاس منصوبے کے بند ہونے کی خبر ان پر بجلی بن کر گری ۔ اس منسوبے سے جہان سکول اونرز اپنی ساری جمع پونجی گنوا بیٹھے وہاں معصوم بچوں اور ان کے والدین سےبھی شدید مذاق کیا گیا ۔ کہتے ہیں کہ ان بچوں کو سرکاری سکولوں میں مین سٹریم کیا جائے گا جو صرف جھوٹ کا پلندہ ہے ۔ اس منصوبے سے جڑے پنجاب بھر کے تقریبا;39; پندرہ سو سکولز بند ہونے کے قریب ہیں جن میں سے اکثر سکولوں کے اردگرد ایک سے تین کلومیٹر تک کوئی سرکاری یا پیف سکول موجود نہیں ۔ حیرت کی بات ہے شہروں میں قائم عام بچوں کے لئیے پیف سکولز کے لیئے تو فنڈز موجود ہیں لیکن غریب چائلڈ لیبر مزدور بچوں کے پڑھنے کے لیئے فنڈز نہیں اس کے علاوہ ایک سو ایک ملازمین کا مستقبل بھی داو پر لگ گیا جنھوں نے اپنی شبانہ روز محنت سے چائلڈ لیبر بچوں کو سکول میں داخل کیا ۔ اس عظیم منصوبے کو بہ یک جنبش قلم ختم کرنے والے افسران ذر ا بتائیں گے کہ ان سکول اونرز کے نقسانات کا ازالہ کون کرے گا اور ان معسوم بچوں سے بستہ چھیننے والے بتائین ذرا اگر ا;63;پ کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کر دیئے جائیں تو ا;63;پ پر کیا گزرے گی ۔ بجٹ اور فنڈز کی کمی کا بہانہ بنانے والے چیف منستر پنجاب بتائیں اپ کو اس کرسی پر بٹھانے کا مقصد کیا تھا ;238; کیا مھترم عمران خان صاحب کا یہی وڑ ن تھا کہ ملک میں اندھیرے بانٹے جائیں اگر ا;63;پ غریب بچوں سے ان کے بنیادی حقوق ہی چھین لینا چاہتے ہیں تو ا;63;پ کو اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ۔ اب بھی وقت ہے مطلوم بچوں کی بد دعا نہ لیں اور چائلڈ لیبر پرجیکٹ کے لیئے فنڈز مقرر کریں تاکہ ان بچو ں کی تعلیم متاچر نہ ہو اور اس پرجیکٹ سے جڑے تمام متاثرین کو ان کی ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں ۔ یہ غریب لوگ ا;63;پ سے اوور فلائی کا مطالبہ نہیں کرتے اور نہ ہی موٹروے یا دیگر انفرا سٹرکچر کے لئیے فنڈز مانگتے ہیں یہ صرف اپنے نچوں کی تعلیم سے جڑے پرجیکٹ کی روانی چاہتے ہیں ۔