لاہور : رہنما (ن) لیگ حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 17 اپریل تک کی توسیع کردی گئی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شہزاد احمد خان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس موقع پر رہنما (ن) لیگ حمزہ شہباز اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کس کیس میں حمزہ کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، نیب وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف کل 3 کیسز ہیں، آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا ہے جب کہ صاف پانی اور رمضان شوگر مل میں ابھی تک وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے۔
حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل میں کہا کہ گرفتاری سے پہلے حمزہ شہباز کو آگاہ نہیں کیا گیا، درخواست گزار پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہے جب کہ نیب نے بغیر كسی نوٹس كے گرفتار كرنے كی كوشش كی، اگر نیب كے پاس كوئی دستاویزاتی ثبوت ہیں تو پیش كریں ہم جواب دیں گے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 17 اپریل تک کی توسیع کردی، عدالت نے حمزہ شہباز کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ اور ہفتے کے روز حمزہ شہباز کو نیب کی جانب سے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو 8 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔