لیہ(صبح پا کستان )پولیس ڈالہ میں ڈیزل نہ ڈالنے کی سزا ،چادر چار دیواری کا تقدس پامال،پولیس گردی عروج پر،شہریوں پر اسلحہ کے زور پر پولیس کو لوٹنے، کی ایف آئی آر درج،عطا میراں کرپٹ پولیس آفیسر ہے تحقیقات ہونی چاہیئے،انصاف کا تقاضا ہے تفتیش میں ہمارا مؤقف شامل کیا جائے،ان خیالات کا اظہار شہوار منیر بھٹی نے ڈسٹرکٹ پریس کلب لیہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ عطا میراں اے ایس آئی گذشتہ دنوں پولیس ڈالہ میں 3570/روپے کا سیلز میں ندیم سے ڈیزل ڈلوا کر رقم نہیں دی،دوسری مرتبہ ڈیزل ڈلوانے کیلئے آیا چابی دی سیلز مین ندیم نے سابقہ رقم کا مطالبہ کیا تو گالم گلوچ و دھمکیوں پر اتر آیا جس پر سیلز مین ندیم چابی لیکر بھاگ گیا،موبائل فون پر اطلاع دی میرے والد منیر حسین بھٹی نے سیلز مین سے چابی واپس دلوا دی،کاظمی چوک پر پولیس کے اس رویہ کے خلاف شہریوں نے پر امن احتجاج بھی کیا ،پولیس کے خلاف ہونے والے احتجاج پر ایس ایچ او تھانہ کروڑ سرفراز گاڈی،انچارج سی آئی اے سٹاف اے ایس آئی عطا میراں بھاری نفری کے ساتھ ہمارے پٹرول پمپ پر آکر ملازمین پر تشدد،کیش منیجر حاجی طاہر بھٹہ سے 1لاکھ 85ہزار کیش کے علاوہ سی سی ٹی وی کیمرہ توڑنے کے علاوہ ڈی وی آر،کھاتہ رجسٹرز اپنے ساتھ لے گئے اور ہمارے گھر میں گھس کر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے بغیر کسی وارنٹ و جرم داخل ہوکر خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اس کے بعد بھی پولیس کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا ہمارے لیہ گھر میں داخل تالے توڑ کر قیمتی سامان،والد کی قیمتی گھڑی،گاڑیوں کے کاغذات کے علاوہ دو لائسنسی بندوقوں کے علاوہ نقدی بھی ساتھ لے گئے اس کے علاوہ پولیس نے زیر دفعہ MPO.16،341ت پ،148،ت پ،149ت پ ایف آئی آر 151/19میرے والد منیر احمد،کزن قیصر عباس،بھائی افتخار احمد،شہوار احمد،تنویر احمد،مجید،محمد عرفان،محمد آصف،محمد سبطین،ملازم حسین،چوہدری محمد کامران،محمد افضل،شوکت خان کے خلاف درج کردی اس کے علاوہ پولیس نے زیر دفعہ 395ت پ،353ت پ،186ت پ،148ت پ،149ت پ منیر احمد،قیصر عباس،افتخار احمد،شہوار احمد کے خلاف اسلحہ کے زور پر پولیس ملازمین سے ریسٹ واچ ،موبائل فون،رقم چھیننے کی بھی ایف آئی آر درج کردی ،انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے ہم شہریوں کے دکھ سکھ میں ہمیشہ شریک رہتے ہیں عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں پولیس اتنی بے بس ہے کہ اس کے ساتھ کھلے عام ڈکیتی ہوسکتی ہے،پولیس گردی کے اس رویہ پر ہماری خواتین و بچے شدید خوف میں مبتلا ہیں،پولیس دشمنی کی انتہا اس حد تک پہنچ گئی کہ میرا نہم کلاس کا طالبعلم بھائی بھی ایف آئی آر کا ملزم ہونے کی وجہ سے اپنا نہم کلاس کا سالانہ امتحان نہیں دے سکا ،شہوار بھٹی نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،آئی جی پنجاب،ڈی آئی جی ڈیرہ غازیخان سے مطالبہ کیا کہ پولیس کے اس ایکٹ کی کسی بھی ایماندار پولیس آفیسر سے تحقیقات کروائی جائے ہمیں انصاف دیا جائے ہمارے خلاف پولیس گردی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کرکے کٹہرے میں لایا جائے