لیہ(صبح پا کستان)فوری انصاف اورقانون کی بالادستی پرامن معاشرے کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں جس کے لیے بار اور بینچ باہمی رابطے و تعاون کے ذریعے اسے ممکن بناتے ہوئے قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔یہ بات چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس انوار الحق نے ضلع لیہ کے دورہ کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔مسٹرجسٹس سید شہباز علی رضوی ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد محمود بھٹی ،ڈپٹی کمشنر بابر بشیر ،ڈی پی او رانا طاہررحمان ،ایم این اے ملک نیاز احمد جکھڑ ،صدر بارایسوسی ایشن سید غضنفر عباس شاہ ،جنرل سیکرٹری مہر مسرور حسین سمرا،ججز اور وکلاء کی کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔چیف جسٹس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی معاشرے میں امن کا پیامبر ہوتی ہیں جس کے حصول کے لیے بینچ اور بار کا مضبوط تعلق عدل و انصاف کے راستے کی منزل کو بہتربنانے میں تعمیری حیثیت کا درجہ رکھتا ہے جس کے لیے لیہ بار کا کردار قابل صدتحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ عدل و انصاف کے نظام میں بار ایک بڑی اکائی ہے اور اسی کے تعاون سے ہی انصاف کے تقاضے جلد پورے کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اچھا جج یا وکیل بننے کے لیے اچھا انسان ہونا بہت ضروری ہے اور دوسروں کو عزت وتکریم دے کر ہم بہت سے مسائل سے چھٹکارا پاسکتے ہیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے مسٹرجسٹس سید شہباز علی رضوی نے کہا کہ ضلع لیہ کی عوام زندہ دل ،پرامن اورشرخ خواندگی کے حوالے سے صوبہ بھر میں نمایاں درجہ رکھتی ہیں جس کی بڑی علامت ضلع لیہ میں جرائم کی شرح نہ ہونے کے برابر جبکہ لٹریسی کی شرح نو ے فی صد کے لگ بھگ ہے اور ہمیں اپنے ضلع ،عوام اور یہاں کے کلچر سے پیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ انصاف کی فوری فراہمی کے لیے لیہ بار کی خدمات بینچ سے موثر رابطے کے لیے ایک مثال کا درجہ رکھتی ہے ۔انہوں نے صوبہ میں غریب و نادار افراد کو انصاف کی جلد فراہمی کے لیے اصلاحات کے ضمن میں بہتر خدمات پر چیف جسٹس کی خدمات کو سراہا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر بار ایسوسی ایشن سید غضنفر عباس شاہ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار چیف جسٹس کی لیہ آمد پر ان کی تہہ دل سے شکرگزار ہے انہوں نے مزید کہا کہ لیہ بار میں جلد حصول انصاف کے لیے کبھی محاذ آرائی کا راستہ نہیں اپنایا اور ہڑتال کلچر کا خاتمہ کیا ہے اور ہمیشہ معاشرے میں نظم و ضبط ،امن و آشتی اور قانو ن کی بالادستی کے لیے بینچ کا ساتھ دیا ہے ۔چیف جسٹس نے صدر بار کے مطالبے پر لیبر کورٹ جج کے ہفتہ وار کیمپ لگانے کا بھی اعلان کیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد محمود بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے بار اور بینچ کے بہتر ریلیشن شپ کے ذریعے انصاف کی جلد فراہمی کے بارے میں آگاہ کیا۔تقریب سے سینئر ایڈووکیٹ خالد محمود بزمی نے خطاب کرتے ہوئے مہر اختروہاب کی کتاب اسم آعظم کے مندرجات اور سیاق و سباق کے بارے میں بتایا ۔چیف جسٹس نے کتاب کی رونمائی بھی کی۔قبل ازیں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس انوار الحق نے وکلاء کے لیے 25لاکھ روپے کی لاگت سے نوتعمیر انتظار گاہ کا افتتاح کیا اور جوڈیشل کمپلیکس میں پام کا پودا لگایا۔چیف جسٹس کی آمد پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر اور سلامی پیش کی۔تقریب میں ڈی ایف او طارق سنانواں ،سرکاری آفسران اور ذرائع ابلاغ کے نمائندے موجود تھے۔