چوک اعظم( صبح پا کستان )پولیس کی آشیر باد ۔قبضہ مافیا نے4ایکڑپر گندم کی کھڑی فصل جلا کر زمین پر قابض ۔سال بھر کی کمائی کو اجڑ تا دیکھ کر متاثرین غم سے نڈھال ۔ملکیتی زمین چھن جانے پر سراپا احتجاج ۔متاثرین خواتین جنت بی بی وغیرہ کی چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل ۔مقامی پولیس کی طرف سے شنوائی نہی ہو رہی ۔انصاف نہ ملنے کی صورت میںDPOآفس کے باہر خود سوزی کی دھمکی تفصیل کے مطابق۔غریب ہونا جرم بن گیا ۔قبضہ مافیا نے گندم کی تیار فصل جلا کر راکھ کر دی ۔زمین پر قابض تھانہ پیر جگی پولیس کی قبضہ مافیا سے سازباز۔کاروائی سے گریزاں سال بھر کی کمائی کو جلتا دیکھ کر عورتوں کے منع کرنے پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔متاثرہ خواتین جنت بی بی اور عائشہ بی بی کا چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ ۔انصاف نہ ملنے کی صورت میں DPOآفس کے باہر اجتمائی خود سوزی کریں گئے متاثرین مرہان بیرون کے رہائشیوں پر زمین تنگ کر دی قبضہ مافیا نے 4ایکڑپر گندم کی کھڑی فصل جلا کر زمین پر قابض ہو گئے سال بھر کی کی کمائی کو راکھ ہوتا دیکھ کر خواتین نے منع کرنے پر قبضہ مافیا کے سر غنہ رمضان ‘اختر ‘محسن علی ‘باغ علی ‘جاوید وغیرہ جو کہ جدید اسلحے سے لیس تھے آپے سے باہر ہو گئے۔اور خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنا ڈالہ ۔اور ہاتھ پاؤں باندھ کر پھینک ڈالا۔ مظلوم رہائشیوں پر قیامت صفری برپا ہونے پر مقامی پولیس کو بار بار کال کی گئی اور بلاآخر ہیلپ لائن پر بھی رابطہ ہوا۔لیکن تھانہ پیر جگی پولیس بر وقت موقع پر نہ پہنچی۔متاثرہ غلام فرید گدارہ ‘جنت بی بی اور عائشہ بی بی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ بعد ازاں ہم نے تھانہ پیر جگی میں اپنی دادرسی کے لیے درخواست گزاری لیکن ایس ایچ اوالیاس چونیہ اورتفشیشی آفیسرسرفراز ہانس اے ایس آئی نے ملزمان سے مکمل ساز باز کر رکھی ہے ۔اور ڈرا دھمکا کر تھانہ سے نکال دیا ۔متاثرین خواتین نے مزید کہا کہ ملزمان کو مقامی پولیس کی مکمل آشیر باد حاصل ہے اور ان کا رشتہ دار بھی ہے ۔اور انہوں نے ہم پر ظلم کا پہاڑ گرا کر ظلم کی بد ترین مثال قائم کی ہے ۔مقامی پولیس سے ہماری شنوائی نہیں ہورہی اور نہ ہی ہمیں زمین واپس دلوائی گئی ہماری فصل کے نقصا ن کا ازالہ بھی نہی کیا گیا ہے اور عورتوں پر تشددکی کاروائی بھی نہی کی جارہی ہے ۔ہم چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہیں کہ کرپٹ ایس ایچ او کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اگر ہمیں انصاف نہ ملا توڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے باہر اجتمائی خود سوزی کریں گئے