ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک )ملتان میں وکلا برادری نے سیشن کورٹ میں گھس کر شدید ہنگامہ آرائی کی ہے اور اس دوران کھڑکیوں اور دروازوں کو بھی توڑ دئیے ہیں ۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق وکلا برادری نے نیو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولیات کے فقدان پر شدید احتجاج کیا اور انہوں نے دوران سیشن کورٹ میں داخل ہو کر عمارت کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنا یا ۔وکیلوں نے شدید نعرے بازی کی اور عمارت میں موجود کھڑکیاں اور شیشے کے دروازوں کو بھی توڑ دیا ۔احتجاج میں خواتین وکلا نے بھی حصہ لیا ۔ موقع پر موجود پولیس خاموش تما شائی بنی ہوئی ہے۔اس حوالے سے نجی نیوز چینل دنیا نیوز پر رد عمل دیتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وکلا مطالبات منوانے کے لیے احتجاج کا حق رکھتے ہیں ،احتجاج پر حیرانی نہیں ہونی چاہیے ۔ان کا کہنا تھاکہ وکلا کا احتجاج اچھی بات ہے ،اب ان کی بات سنی جائے گی ۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج شام تک وکلا برادری سے مذاکرات کریں گے اور اگر وہ نہ مانیں تو پھر کسی اور سے منتیں کر کے مذاکرات کریں گے ۔دوسری جانب ماہر قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومت کر ضرور مذاکرات سے معاملات حل کرنے چاہئیں لیکن میں وکلاءکے اس احتجاج کے طریقہ کار کو سپورٹ نہیں کروں گا ۔ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ احتجاج کے حدود کا طریقہ کار بنا یا جائے ،دھرنے یا احتجاج ضرور ہوں لیکن اس سے کوئی تنگ نہیں ہونا چاہیے ۔
source..
http://dailypakistan.com.pk/multan/13-Dec-2017/694650