لیہ (صبح پا کستان) معروف قانون دان عناءت اللہ کا شف ایڈ و کیٹ نے نہروں کنارے کھڑے کڑوڑوں روپے کے سوکھے درختوں کی طرف انتظا میہ ، سول سو ساءٹی کی توجہ مبذول کراتے ہو ءے سوال ا ٹھا یا ہے کہ کیا کڑوڑوں روپے کے سوکھے درخت سڑکوں کے کنارے ضائع ۔سال ہا سال سے کھڑے درخت دیمک کا شکار ہو کر گر کر ٹریفک حادثات کا سبب۔محکمہ جنگلات کے افسران کی عدم دلچسپی ۔ضلعی انتظامیہ بھی خاموش۔کیا ان درختوں کو سکول و کالجز کے لیے فرنیچر کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا؟ کا ش پنجاب حکومت اور ضلعی انتظا میہ کے ذمہ داران اس طرف تو جہ دیں ۔۔