دریائے سندھ پر بکھری احمد خان کے مقام پر بنایا گیا سٹڈ بند کا 90 فیصد حصہ دریا برد
لیہ(صبح پا کستان)دریائے سندھ پر بکھری احمد خان کے مقام پر بنایا گیا حفاظتی بند دریا ئی کٹاؤ کی زد میں آ گیا ،سٹڈ بند کا 90 فیصد حصہ دریا برد ،قریبی بستیاں خطرئے سے دوچار ،لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بند بچانے کی کوششوں میں مصروف ،فنڈز نہ ملنے پرمتاثرین کا حکومت کیخلاف احتجاج۔ کھرل عظیم، کوٹ سلطان میں دریا ئے سندھ پر 3مواضعات کی انسانی آبادیوں اور سرکاری املاک کو بچانے کیلئے بکھری احمد خان کے مقام پر4 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا سٹڈ بند شدید کٹاؤ کی زد میں آچکا ہے ،48 گھنٹے کے دوران بند کا 90 فیصد حصہ دریا برد ہو گیا علا قہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت کٹاؤ کو روکنے کیلئے درختوں کے ساتھ ساتھ بند کی ایک سمت سے پتھر اٹھا کر دوسری سمت ڈالنے پر مجبور ہیں ۔سال 2015 میں آنیوالے سیلاب سے ہونیوالی تباہ کاریوں کے بعد علاقہ مکین ابھی اپنے گھروں کی تعمیر ومرمت میں مصروف ہیں تاہم ایک مرتبہ پھر سیلاب کا سایہ سروں پر منڈلانے لگا ہے ۔حفاظتی بند کی تعمیر کیلئے 6 کروڑ روپے کے منصوبہ کے جاری کام کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب نے دورہ لیہ کے دوران صوبائی وزیر آبپاشی و محکمہ انہار کے آفسران کی سخت سرزنش کر تے ہوئے علاقہ کو سیلاب سے محفوظ بنا نے کی حکمت عملہ اختیار کر نے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے باوجود محکمہ انہار کوٹ ادو نے فنڈز کی عدم دستیابی کے بہانے کام ادھورا چھوڑ دیا ،ہنگامی بنیادوں پر بند کی مرمت نہ کئے جا نے پر مکینوں نے حکومت کیخلاف احتجاج کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ سے مدد کی اپیل کی ہے،ضلعی انتظامیہ نے بند کی مرمت کیلئے حکومت سے ہنگامی بنیادوں پر ایک کروڑ روپے کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔
رپورٹ ۔ مہر سرفراز واندر پریس رپورٹر