اداریہ ۔
فتح پور ٹراما سنٹر ؟
سانحہ احمد پور شر قیہ میں آ ئل ٹینکر میں آ گ لگنے کے المناک حادثہ میں 150سے زائد افراد زندہ جل گئے
اور تقریبا اتنے ہی آگ سے جھلس جانے والوں کو برن یو نٹ نہ ہو نے کے سبب ملتان اور لا ہور کے ہسپتالوں میں منتقل کر نا پڑا ۔
چند سال قبل اڈہ روڈو سلطان جھنگ پر بھی ایسا ہی سا نحہ ہوا اور آ ئل ٹینکر میں آ گ لگنے سے کئی قیمتی جا نوں کا نقصان ہوا ۔
سا بقہ مشرف دور میں فتح پور ٹراما سنٹر کے منصو بے کا اعلان ہوا تعمیراتی کام کا آ غاز بھی ہو گیا
لیکن بو جوہ ٹرا ما سنٹر کے اس منصو بے کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں تبدیل کر دیا گیا اور ٹی ایچ کیو ہسپتال کی ایمر جنسی کو ٹراما سنٹر کا نام دے دیا گیا ۔ حا لا نکہ افسو سناک سچا ئی یہ ہے کہ
ملتان سے میا نوالی تک ایم ایم روڈ پر نہ تو کسی ہسپتال میں کوئی مکمل برن یو نٹ ہے اور نہ ہی ٹرا ما سنٹر
سا نحہ احمد پور شر قیہ کے المناک اور خوفناک حاد ثہ کے تناظر میں ایم ایم روڈ پر ٹراما سنٹر کی اہمیت و افا دیت اور ضرورت زیادہ بڑھ گئی ہے
کیا ضلع لیہ ،ضلع بھکر اور میا نوالی کے عوام کو فتح پور ٹراما سنٹر پرا جیکٹ بحال کئے جانے اور مکمل برن یو نٹ کے قیام کا مطا لبہ نہیں کر نا چا ہیئے ؟