لیہ(صبح پا کستان)وفاقی بجٹ پر سروے کے دوران شہریوں کا ملا جلا ردعمل ، کسی نے بجٹ کو عوام دوست اور کسی نے اسے الفاظ کا گورکھ دھندہ قرار دیدیا۔محمد عثمان،اختر عباس،محمد نذیر، سلامت علی نے کہا کہ بجٹ محض الفاظ کا گورکھ دھندا او ر غر یب د شمن بجٹ ہے اس میں سر کا ر ی ملا ز مین کے لیے کچھ نہیں کیا گیا اور غر بت کی شر ح کے مطا بق نتخو ا ہو ں میں اضا فہ نہیں کیا گیا مبشر نعیم چوہدری نے کہا کہ تاجروں اور کسانوں کے لیے کو ئی خا طر خو اہ ر عا ہیتی پیکج کا اعلا ن نہیں کیا گیا او ر او ر یہ کہنا بجا ہو گا کہ تا جر و ں اور کسا نو ں کی لاشوں پر بجٹ پیش کیا گیا۔ ،محمد اکمل،طارق بھٹی،محمد خالد،حکومت نے عام ا?دمی کے فائدے کے لیے کوئی کام نہیں کیا اور اس بجٹ میں بھی محض سرمایہ کاروں کو نوازا گیا۔ وز یر خز انہ اسحا ق ڈ ا ر ٹیکس لگا نے کے بے تا ج با د شا ہ ہیں انہیں خبر کیا کہ عا م کن مسا ہل کا شکا ر ہے۔بجٹ کے خلاف لیہ کے مزدور بھی سڑکوں پر نکل آئے، مزدوروں کے لئے پیکج کا اعلان نہ ہونے پر دیہاڑ ی دار طبقہ نے بجٹ مسترد کر دیا، بجٹ میں لگائے ٹیکسوں کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا،وفاقی بجٹ میں مزدور طبقہ کے لئے پیکج کا اعلان نہ ہونے پر دیہاڑ ی داروں کا حکومت کے خلاف ریلوے روڈ پر احتجاج۔ مزدوروں نے ریلوے پھاٹک پر احتجاج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وفاقی بجٹ صرف سرمایہ دار طبقہ کو مراعات دینے کے علاوہ مزدور کشن بجٹ ہے۔ مزدوروں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ ن گزشتہ پانچ سالوں سے عوام کو ریلیف دینے کی بات کرتی ہے مگر بجٹ میں ہمیشہ ہمیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں عام آدمی کے استعمال کی اشیا مہنگی جبکہ امیروں کے استعمال کی اشیاسستی کی گئی ہیں جبکہ غریب آدمی پر ٹیکسوں کی بھر مار کر کے ہمیں زندہ درگو کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔دیہاڑ ی دار وں نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے اور بچوں کے لئے پیکج کا اعلان نہ کیا تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وفاقی بجٹ کو مسترد کر دیا، بجٹ سرمایہ داروں کا قرار، کسانوں، مزدوروں کو نظر انداز کرنے پر احتجاج کا اعلان۔تحریک انصاف تحصیل لیہ کے جنرل سیکرٹری مہر سمیع اللہ گرواں نے کہاکہ وفاقی بجٹ لفظوں کا گورھ دھندہ ہے جس میں لفظوں کی ہیر پھیر کر کے غریبوں ، مزدوروں کے ساتھ مذاق کی گئی ہیانہوں نے کہا کہ میاں برادران نے ہمیشہ کی طرح ملازمین کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے صرف دس فیصد تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے جو مہنگائی کے حساب سے انتہائی کم ہے، بجٹ میں سرمایہ دار طبقہ کو فائدہ پہنچا یا گیا جبکہ کسانوں کو نظر انداز کر دیا گیا جس پر احتجاج کریں گے۔