ڈیرہ غازیخان (صبح پا کستان) رئیس عزیزغوری کی شاعری مقبول عام لب و لہجہ سے عبارت ہے . انہو ں نے ایسے فن پارے تخلیق کیے ہیں جو ارد ادب میں سنگ میل ثابت ہوئے ہیں. ان خیالات کااظہار سابق پرنسپل و معروف شاعر پروفیسر شریف اشرف نے بزم دوستاں کے زیر اہتمام ڈیرہ غازیخان آرٹس کونسل میں رئیس عزیزغوری کے شعری مجموعہ”پس رقص تبسم” کی تقریب رونمائی کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا. تقریب کا اہتمام سلیم فراز ، شیخ زبیر احمد، فاروق غوری، اکبر مخمورمغل، پروفیسر ملک الطاف حسین ، پروفیسر شعیب رضا او ر نوجوان شاعر و ایکسیئن میپکو محمد شیراز غفور نے کیاتھا . تقریب کی صدارت اردو ادب کے شاعر شاہد ماکلی نے کی جبکہ مہمان اعزاز بہاولپور کے شاعر ذیشان اطہر تھے . نظامت کے فرائض سلیم نتکانی اور احمد سجاد بابر نے سرانجام دیئے. تقریب کے دو ادوار تھے . پہلے دور میں رئیس عزیز غوری کے شعری مجموعہ کی رونمائی اور ان کے فن اور شخصیت پر اظہارخیال کیاگیا. اس حوالے سے شاہد ماکلی نے کہا کہ رئیس عزیز غوری نے اپنی قلبی تسکین کیلئے جس منزل کو اپنا نصب العین بنایا اور کٹھن راستے کا انتخاب کیا ہے وہ یقیناًعزم راسخ کا متقاضی ہے . نوجوان شاعر شیراز غفور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ شاعر کے کندھوں پر قومی اور تعمیری سوچ پیدا کرنے کی ذمہ داری کا بوجھ پہلے سے زیادہ ہے . رئیس عزیز غوری کا شعرو ادب کے میدان میں آنا تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا ہے .شوکت ندیم نے کہا کہ رئیس عزیز غوری کے اشعار ان کی عمر سے بھی بڑے نظر آتے ہیں . ان کا ہر شعر شعریت سے معمور ہے . انہو ں نے کہاکہ ایسی تقریبات گھٹن زدہ ماحول کے خاتمے کیلئے ضروری ہیں . تقریب کے دوسرے دور میں محفل مشاعرہ ہوئی جس میں شعراء کرام محمد زوہیب ، عرفان عارج ، محسن جاوید ، عامر مرزا ، شعیب زمان ، معید مرزا ، عزیز شاکر ، سلیم فراز ، قاضی ابومظہر شریف ، ذیشان اطہر ، پروفیسر محمد صادق قسمانی، شیراز غفوراورپروفیسر ڈاکٹر صابرہ شاہین نے اپنا کلام پیش کر کے شرکاء سے خوب داد وصول کی . تقریب کے آخرمیں صاحب بزم نوجوان شاعر رئیس عزیز غوری نے اپنے جذبات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیںآج اس بات کی خوشی ہے کہ بزم دوستاں اور ذوق ادب سے تعلق رکھنے والوں نے ان کے شعری مجموعے کی رونمائی کیلئے خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا اوران کے کلام کو پذیرائی بخشی جس کیلئے وہ ان کے شکر گزار ہیں .