چوک اعظم( نامہ نگار) جمعہ خان عاصی نے اپنی شاعری میں مظلوم طبقے کی آواز بلند کی ہے ۔ان خیالا ت کا اظہار پرو فیسر ڈاکٹر مزمل حسین نے معروف شاعر جمعہ خان عاصی کے شعری مجموعہ کلام ’’اکھ دا ساون‘‘کی تقریبِ پذیرائی سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب کا اہتمام لیہ ادبی سوسائیٹی نے کیا جس کے آرگنائزر حکیم عبدالقدوس ساجد تھے ۔تقریب کی صدرات پروفیسر ڈاکٹرمزمل حسین نے کی جبکہ تحریکِ انصاف کے امیدوار صوبائی اسمبلی ہاشم سہو ،طاہر مسعود مہار،منظور بھٹہ ،سلیم اختر جونی مہمانانِ خصوصی تھے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزمل حسین نے کہا کہ جمعہ خان عاصی نے ساری زندگی سرائیکی ادب کے لیے گزار دی ۔ان کی شاعری میں ثقافت ،ادب اور سماج کی مٹتی قدروں کا نوحہ بھی بیان کیا گیا ہے ۔
ہاشم سہو نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمعہ خان عاصی نے ہر دور میں ظلام کے سامنے کلمہ حق کہا اور عوام کو ظلم کے خلاف کھڑڑا ہونے کی بھر پور شعوری تحریک دی ۔
طاہر مسعود مہار نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمعہ خان عاصی مزدوروں ،کسانوں کے نغمے لکھنے والا شاعر ہے اس کی شاعری میں کسی قسم کا مصنوعی پن نہیں ہے ۔ہمہ قسمی تصنع سے پاک اعلیٰ شخصیت کا حامل جمعہ خان عاصی اس دھرتی کا شاعر ہے ۔
سانول سنگت چوک اعظم کے صدر محمد صابر عطاء تھہیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمعہ خان عاصی کی شاعری میں انسانیت کا دکھ ہے ،معاشرتی ناہمواریوں کو بے نقاب کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی شاعری عصرِ حاضر میں ظلم کیخلاف دبنگ آواز ہے ۔لوگوں کو ایسی فکر سے ایستفادہ کرنا چاہیے ،وہ مرتی ،مٹتی قدروں کو زندہ کرنا چاہتا ہے ۔
تقریب سے نامور شاعر منظور بھٹہ،شمشاد حسین سرائی ،حسرت خان خٹک ،ور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔آخر میں محفلِ مشاعرہ منعقد ہوئی جس میں جمعہ خان عاصی ،صابر عطاء تھہیم ،خادم حسین کھو کھر ،عارش حسین گیلانی ،شمشاد سرائی ،منظور بھٹہ ،عمران فرحت ،شفقت عابد ،غلام حسن بھٹہ،غلام عباس واصفی ،آصف رسول ،یاسین سیہڑ ،واصف ارباب ،قمر عباس قمر ،ضیاء انجان سرائیکی ،موسیٰ کلیم ،میاں عرف ،طاہر شیرازی ،اور دیگر نے اپنا پنا کلام پیش کیا ۔تقریب میں شاعر جمعہ خان عاصی کی دستار بندی بھی کی گئی ۔