لیہ(صبح پا کستان)فوجی عدالتیں بہتر نتائج نہ دے سکیں اب توسیع کس فارمولے کے تحت کی جائے ، دہشت گردی کے لئے قانون امتیازی نہیں بلکہ سب کے لئے برابر ہونا چاہیے ، کراچی سے اسلحہ نکلا، مردہ باد کے نعرے لگے مگر فوجی عدالتیں کام نہ آئیں، جمعیت مذہبی جماعتیں کے اتحاد کے لئے کوشاں ہے، سینٹر حمداللہ کی جمن شاہ میں پریس کانفرنس۔ تفصیل کے مطابق مرکز ی رہنما جمعیت علما اسلام و سینٹر حافظ حمداللہ نے مدرسہ رحمانیہ جمن شاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ فوجی عدالتیں دو سال میں بہتر نتائج نہیں دے سکیں اور توسیع کس بات پر کی جائے، فوجی عدالتیں غیر معمولی حالات کی وجہ سے بنائی ہے، ریاستی اداروں اور حکومتی اداروں کی بات درست مان لیں کہ حالات میں بہتری آئی ہے پھر تو فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں ہے، اگر نہیں آئی حالات جوں کے توں ہیں تو پھر فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں ہے اور یہ حکمت عملی ناکام ہے تو پھر نئی حکمت عملی پہ سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ضرب عضب اور ایپکس کمیٹی کے نتائج سے حالات میں بہتری نہیں آئی ہے ، فوجی عدالتوں اور نیشنل ایکشن پلان میں برابری نہیں بلکہ امتیازی سلوک کی بنیاد پر کارروئیاں کی گئیں انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے لئے پیمانہ ایک اور برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے، مذہب ، فرقہ واریت کے لئے کوئی بات ہے تو پھانسی پر لٹکا دو اگرلسانیت، علاقانیت، مزاحمت کار کے نام پر دہشت گردی ہو توان کے لئے فوجی عدالتیں نہیں کام کرتیں، قانون برابری کی بنیاد ی پر ہو۔ سینٹرحافظ حمداللہ نے کہاکہ قانون میں امتیازیت کی بو نہ ہو ، دہشتگردی مذہب، مسلک اور فرقہ کے ساتھ نتھی نہ کی جائے ،دہشت گرد ، دہشت گرد ہوتا ہے چاہے وہ مذہب کے نام پر ہو یا لسانیت یا قومیت کے نام پر ہو قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علما اسلام کا موقف ہے کہ فوجی عدالتوں کے ہوتے ہوئے دہشتگروں یا انتہاپسندی میں کمی واقع ہو ئی ہے کہ نہیں اگر کمی آئی ہے کہ مطلب حالات میں بہتری آئی ہے تو پھر آج فوجی عدالتوں کی ضرورت نہیں اگر سمجھتی ہے کہ نہیں فائدہ ہوا حالات جوں کے توں ہیں تو پھر بیماری اسی جگہ پر موجود ہے جو نسخہ استعمال کیا وہ کامیاب نہیں ہوا تو پھر اس نسخہ کو تبدیل کیا جائے۔ مرکز ی رہنما جمعیت علما اسلام حافظ حمداللہ نے مزید کہاکہ کراچی میں ایک پارٹی کے لیڈر کے مرکز سے اسلحہ نکلتا ہے، مردہ آباد کا نعرہ لگتا ہے یا وہ پارٹی کا نام پاک سرزمین نا م رکھ لے تو وہ پا ک ہو گیا، ایک آدمی جھنگ سے آزادہ منتخب ہو ا اور قانون کے مطابق جمہوری عمل پر یقین رکھتا ہے تو اعتراضات کیا جاتا ہے ،جمعیت علما اسلام ملک میں امن کی داعی اور امن کا پیغام دیتی ہے معاشرے میں برابری اور اتفاق پیدا کر کے نہ امتیازی سلوک کو ہوا دے کر۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علمااسلام توہین رسالت کے قانون پر کوئی بات قابل قبول نہیں، جمعیت علما اسلام کا موقف ہے کہ مذہبی جماعتیں نظریہ کے تحفظ کے لئے ایک پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ کر سیکولرزم کے خلاف متحد ہو جائیں۔ اس موقع پر ضلعی جنرل سیکرٹری جے یو آئی قاری منور حسین، سینئر نائب صدر و ممتہم مدرسہ حافظ حسین احمد مدنی، چیئر مین یوسی سرشتہ تھل مہر ریاض میلوانہ، وائس چیئر مین مہر سعید اچلانہ، محمد اصغر تمیمی، قاری محمد وہاب سمیت جمعیت علما اسلام کے سینکڑوں کارکنان موجود تھے۔