لیہ (صبح پا کستان ) کرپشن پاکستان کے لئے ایک جان لیوا مرض بن چکا ہے عوام کرپٹ نظام اور کرپشن سے نجات چا ہتی ہے لیکن پانامہ لیکس میں شریک سبھی سیاسی خاندان اس کرپٹ نظام کو بچا نے میں لگے ہو ءے ہیں ۔صرف ایک خاندان کا نہیں پانا مہ لیکس میں موجود دوسرے 460خاندانوں کا حساب بھی ہو نا چا ہیے ان خیالات کا اظہار لیاقت بلوچ جزل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان نے ڈسٹرکٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ءے کیا انہوں نے کہاحکمران تحفظ نا موس رسالت بل اور عقیدہ ختم نبوت کے آ ئینی تحفظ کو ختم کر نا چا ہتے ہیں پا کستان کے غیور عوام ایسا نہیں ہو نے دیں گے حکمران سمجھتے کہ ایسا کر کے وہ پاکستان کا سافٹ چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر سکیں گے انہیں علم ہو نا چا ہیے کہ گرین پا سپورٹ کی قدر علماء ، مسجد خانقاہ اور امام بار گا ہوں کے سبب نہیں بلکہ کرپٹ سیاستدانوں کے سبب کم ہو ئی ہے ، 2013 میں ہو نے والے انتخابات نے قو می سیاست اور قومی وحدت کو نا قابل تلا فی نقصان پہچا یا ہے 2018کے انتخابات بہت اہم ہیں ۔ ہمارا مطا لبہ ہے کہ غیر جانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کو خود مختیار ادارہ بنایا جاءے اور انتخابی اصلاحات کی جا ئیں ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ آنے والے انتخابات میں جماعت اسلامی دیگر مذ ہبی جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات میں حصہ لے اس سلسلہ میں حال ہی میں ملی یکجہتی کو نسل اور تحفظ ختم نبوت اجلاس بھی منعقد ہو ءے ہیں جو ایک مثبت پیش رفت ہیں ۔ حافظ سعید کی نظر بندی پر کڑی تنقید کرتے ہو ئے لیا قت بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک دشمنوں اور دین و مذہب کا مذاق اڑانے والوں کو تو تحفظ دیا جارہا ہے جبکہ نریندر مودی اور امریکہ کے صدر کو خوش کرنے کے لئے یوم یکجہتی کشمیر سے قبل ایک محب وطن حافظ سعید کو نظر بند کر کے حکو مت کیا پیغام دینا چا ہتی ہے انہوں نے مطا لبہ کیا کہ حکومت حافظ سعید کی نظربندی ختم کرے اور قوم سے معافی مانگے . ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ اقتدار کی نیا ڈولتے دیکھ کر حکومتی وزیر اپنے حواس کھو بیٹھے ہیں جماعت اسلامی اپنی سیاست کرتی ہے اور قو می معاملات پر ہمارا موقف بڑا واضع ہے نہ ہم کشمیر میں اور نہ ہی ہم کے پی کے میں کسی کے اتحادی نہیں
پریس کا نفرنس میں چو ہدری اصغر علی گجر ناءب امیر جماعت اسلامی پنجاب ، چوہدری منور حسین امیر جماعت اسلامی ضلع لیہ اور پروفیسر ظفر عالم ظفری بھی مو جود تھے ۔