نماز جنازہ کل جمعہ کے دن دس بجے بھکر میں ادا کی جائے گی
تین ہزار کے قریب گیت لکھے جن میں ’’اکھیاں دے نیڑے نیڑے وسے ودا‘‘۔’’ڈھولنڑا میں تیری آں ‘‘۔’’وطناں تو جاونڑ والے ڈھولے دی خیر ہووے ‘‘۔’’دِل لُٹے لُٹے ‘‘۔ ’’ماڑا ہے تاں ماڑا سہی یار جو ہے ۔بِسم اللہ کراں ‘‘اور دیگر بے شمار گیت شامل ہیں ۔
چوک اعظم( صبح پا کستان ) ’’بسمِ اللہ کراں‘‘گیت کے خالق شاعر نامور گیت اعجاز تشنہ طویل علالت کے بعد وفات پا گئے ۔ ان کی نماز جنازہ کل جمعہ کے دن دس بجے بھکر میں ادا کی جائے گی ۔عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی ۔ندیم عباس ،شفاء اللہ روکھڑی،نصیبو لعل ،سائرہ نسیم ،سمیت ملک کے سینکڑوں گلوکاروں کے لیے لازوال نغمے لکھے ۔ادبی ،ثقافتی حلقوں کی طرف سے اظہار تعزیت ۔تفصیل کے مطابق عالمی شہرت یافتہ گیت ’’ماڑا ہے تاں ماڑا سہی ۔بِسمِ اللہ کراں ‘‘کے خالق شاعر اعجاز تشنہ گزشتہ روز طویل علالت کے بعد وفات پا گئے ۔مرحوم کو دو سال دماغ میں پانی بھر جانے کی وجہ سے بیماری لاحق ہوئی جس سے وہ صاحبِ فراش ہو گئے ۔گزشتہ ماہ بیماری کے دوران ہی انہیں فالج کا حملہ بھی ہوا ۔جس سے وہ مزید بیمار ہو گئے اور انہیں بھکر کے ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا جہاں شام کو وہ خالق حقیقی سے جا ملے ۔
اعجاز تشنہ 12جنوری 1979ء کو پیدا ہوئے بھکر سے میٹرک کیاْ بعد ازاں سول ڈیفنس میں بھرتی ہو گئے ۔شاعرانہ طبعیت کے باعث نوکری کا سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا ۔1994ء میں نوکری چھوڑ کر شاعری کو مکمل وقت دے دیا ۔1986ء میں اپنی ہمشیرہ کی شاعری سے متاثر ہو کر شاعری شروع کر دی اور گیت لکھنے لگے ۔انہوں نے اب تک کوئی تین ہزار کے قریب گیت لکھے جن میں ’’اکھیاں دے نیڑے نیڑے وسے ودا‘‘۔’’ڈھولنڑا میں تیری آں ‘‘۔’’وطناں تو جاونڑ والے ڈھولے دی خیر ہووے ‘‘۔’’دِل لُٹے لُٹے ‘‘۔’’ماڑا ہے تاں ماڑا سہی یار جو ہے ۔بِسم اللہ کراں ‘‘اور دیگر بے شمار گیت شامل ہیں ۔عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی ،ندیم عباس لونے والا،منصور علی ملنگی،شفاء اللہ روکھڑی ،گل تری خیلوی ،ثمن علی میرالی ،شازیہ خشک ،سائرہ نسیم ،نصیبولعل ،فرح لعل ،انڈین گلوکار وں میں ببو مان ،شامل ہیں ۔
ان کی وفات پر سانول سنگت پاکستان کے عہدیداران سرپرست عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی ،چیف آرگنائزر تنویر شاہد محمد زئی ،مرکزی صدر ملک سونا خان بے وس ،چوک اعظم کے صدر ملک صابر عطاء تھہیم ،شعراء مظہر نیازی ،شوکت عاجز ،محمد عمران ،نذیر یاد ،ایم این اے جمشید احمد خان دستی ،اور دیگر نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کی موت کو ادب اور ثقافت کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے ۔
رپورٹ ۔ صابر عطا ء چوک اعظم