لیہ(صبح پا کستان)ڈیڑھ برس میں دو مرتبہ درجہ چہارم کی بھرتیاں منسوخ،تیسری مرتبہ انٹرویو پراسس مکمل ہونے کے 5ماہ بعد بھی محکمہ صحت ضلع لیہ میں تقرریاں عمل نہ لائی جا سکیں نواز شریف ہسپتال کو بھوت بنگلہ بنائے رکھنے کی ذمہ داران افسران صحت کے خلاف سزائیں سنادی گئیں مگر ہسپتال فنگشنل کرنے کیلئے سپورٹنگ سٹاف کی بھرتی صلاح مشورے،کوٹہ تقسیم سے آگے نہ بڑھ سکیی،تفصیل کے مطابق محکمہ صحت ضلع لیہ میں درجہ چہارم کے 30مختلف کیڈرز کی 339خالی آسامیوں پر تقرری کیلئے سال 2015ء میں دو مرتبہ پراسس کیا گیا تاہم بوجہ درجہ چہارم ملازمین بھرتی کا عمل تاحال مکمل نہ ہو سکا بعد ازاں اپریل 2016ء میں درجہ چہارم ورکرز کی بھرتی کیلئے درخواستوں کی وصولی کا عمل پھر سے شروع کیا گیا جس کے تحت ملازمت کے خواہشمند امیدواروں نے محکمہ صحت لیہ کو 15ہزار 176درخواستیں وصل ہوئیں درخواستیں جمع کرانے اور نوکری کے خواہش مند امیدواران سے 21مئی ،26مئی،4جون اور 9جون کی شدید ترین گرمی کے دوران انٹر ویو کا عمل مکمل کیا گیا ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے قوائد و ضوابط کے مطابق تقرری میں خواتین کوٹہ کے تحت 15فیصد اور ان سروس ملازمین کے کوٹہ کے تحت20فیصد ملازمین کے بیٹے بٹیوں کی بھرتی ہونا کی تقرری معمول کا حصہ ہے بھرتی کے خواہشم مند امیدواروں کے انٹر ویو کا عمل 5ماہ قبل مکمل ہونے کے بعد محکمہ صحت ضلع لیہ نے حزب اقتدار لیہ کے دباؤ کے نتیجہ میں کسی قسم کا میرٹ نہ بنایا ،نہ ہی امیدوار محکمہ صحت کے دفاتر اور حزب اقتدار کے ڈیروں کے باربار چکر لگا رہے ہیں تاہم ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ لیہ کی طرف سے کسی قسم کا کوئی عملی قدم سامنے نہ آسکا ہے ،یہاں یہ بات یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے نواز شریف تھل ہسپتال لیہ کو دورہ کرکے حالت زار کے ذمہ داران افسران کے خلاف انکوئری کرائی جس کی رپورٹ میں ای ڈی او صحت ڈاکٹر سجاد سرور اور ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال لیہ ڈاکٹر صادق سہرانی کو ملازمت سے جبری ریٹائرکرنے کی سزا تجویز کی گئی ہے تاہم ہسپتال چلانے کیلئے خالی سیٹوں پر تقرری کے منتظر سپورٹنگ سٹاف کی بھرتی کا پراسس تعطل کا شکار ہے اور ہسپتال کی کارکردگی عملاًمعطل ہے ،کلاس فور بھرتی کے خواہس مند امیدواروں کی 15ہزار سے زائد امیدوار ہونے کی وجہ سے کس امیدوار کی بھرتی اور ڈراپ کیا جائے کا فیصلہ تقریباًناممکن بن چکا ہے سیاسی حکمت عملی کے تحت تقرریوں کا عمل سست روی کا شکار ہے۔
رپورٹ ۔ اے آر فریدی