• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

قائداعظم یونیورسٹی میں سرائیکی صوبے پر سیمینار ، نئے صوبے کے قیام کی قرارداد منظور

webmaster by webmaster
مارچ 14, 2025
in جنوبی پنجاب
0
قائداعظم یونیورسٹی میں سرائیکی صوبے پر سیمینار ، نئے صوبے کے قیام کی قرارداد منظور

اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں سرائیکی سٹوڈنٹ کونسل کے زیر اہتمام ’’پنجاب میں نئے صوبے کی تخلیق: وفاقی جمہوریت اور جماعتی سیاست کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلباء، اسکالرز، معروف سیاسی رہنماؤں، دانشوروں اور سیاسی کارکنوں نے پنجاب میں سرائیکی صوبے کی تخلیق کے طویل عرصے سے چلے آنے والے مطالبے پر بحث کی۔
اس تقریب کا مقصد اس مطالبے کے آئینی اور تاریخی پہلوؤں کا جائزہ لینااور پاکستان میں وفاقیت اور اختیارات کی منتقلی پر سیاسی جماعتوں کے کردار پر بات چیت کرنا تھا۔
سیمینار میں یہ قرارداد منظور کی گئی کہ سینیٹ کی قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی آئینی ترمیمی بل کو کلیئر کرے اور قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے لیے پیش کرے۔
سیمینار کا آغاز نئے صوبے کی تخلیق کے لیے ضروری آئینی اور پارلیمانی طریقہ کار پر مفصل بحث سے ہوا۔
سابق سینیٹرفرحت اللہ بابر نے کہا کہ سرائیکی صوبے کی تخلیق پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط کرنے سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے پی پی پی کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا جن میں نئے صوبے کے قیام کے لیے ایک کمیشن کی تشکیل بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی پی پی نے سینیٹ میں سرائیکی صوبے کے قیام کے حق میں ایک بل منظور کرایا جو پارٹی کی علاقے کے مسائل کو حل کرنے کے عزم کا مظہر ہے۔
تاہم، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ قیام پاکستان کے بعد اس مسئلے کو اکثر سیاست دانوں نے آلہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے 2018 کے انتخابات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت جنوب پنجاب صوبہ محاذ کو ایک خاص سیاسی جماعت میں ضم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا جسے اسٹیبلشمنٹ نے پسند کیا تھا۔
سرائیکی صوبے کا مطالبہ صرف علاقائی نہیں، بلکہ قومی مسئلہ ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ جمہوریت اور وفاقیت ایک ساتھ کام کریں تاکہ پسماندہ علاقوں کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا اس کے بعد بحث سرائیکی علاقے کی اقتصادی اور ثقافتی استحصال پر مرکوز ہوئی۔لیہ کے ایم این اے محمد اویس جکھڑ نے کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈز کے باوجود علاقے کو اس کے وسائل کا مناسب حصہ نہیں مل رہا۔ ہمارے پاس مناسب یونیورسٹیاں، اسپتال اور بنیادی ڈھانچہ نہیں ہیں۔ سرائیکی علاقے کو بہت طویل عرصے سے نظرانداز کیا گیا ہے اور اب یہ تبدیلی لانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نئے صوبے کی تخلیق سے وسائل کی منصفانہ تقسیم اور علاقے کے لوگوں کی بہتر نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔بھکر سے سابق ایم این اےڈاکٹر محمد افضل ڈھانڈلہ نے نئے صوبوں کی تخلیق میں تاریخی، لسانی اور ثقافتی عوامل کی اہمیت پر زور دیا۔

Tags: layyah news
Previous Post

محکمہ اوقاف پنجاب نے مزارت و قبور پر چڑھائی جانے والی قرآنی آیات و احادیث مبارکہ پرنٹ شدہ چادروں پر پا بندی لگا دی

Next Post

پانی کے معاملے پر مؤقف واضح ہے، مسائل کا حل سیاسی انداز میں نکل سکتا ہے، بلاول

Next Post
کورونا کا مقابلہ کر سکتے ہیں وفاقی حکومت اپنی سوچ میں تبدیلی لائے، بلاول

پانی کے معاملے پر مؤقف واضح ہے، مسائل کا حل سیاسی انداز میں نکل سکتا ہے، بلاول

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں سرائیکی سٹوڈنٹ کونسل کے زیر اہتمام ’’پنجاب میں نئے صوبے کی تخلیق: وفاقی جمہوریت اور جماعتی سیاست کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلباء، اسکالرز، معروف سیاسی رہنماؤں، دانشوروں اور سیاسی کارکنوں نے پنجاب میں سرائیکی صوبے کی تخلیق کے طویل عرصے سے چلے آنے والے مطالبے پر بحث کی۔
اس تقریب کا مقصد اس مطالبے کے آئینی اور تاریخی پہلوؤں کا جائزہ لینااور پاکستان میں وفاقیت اور اختیارات کی منتقلی پر سیاسی جماعتوں کے کردار پر بات چیت کرنا تھا۔
سیمینار میں یہ قرارداد منظور کی گئی کہ سینیٹ کی قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی آئینی ترمیمی بل کو کلیئر کرے اور قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے لیے پیش کرے۔
سیمینار کا آغاز نئے صوبے کی تخلیق کے لیے ضروری آئینی اور پارلیمانی طریقہ کار پر مفصل بحث سے ہوا۔
سابق سینیٹرفرحت اللہ بابر نے کہا کہ سرائیکی صوبے کی تخلیق پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط کرنے سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے پی پی پی کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا جن میں نئے صوبے کے قیام کے لیے ایک کمیشن کی تشکیل بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی پی پی نے سینیٹ میں سرائیکی صوبے کے قیام کے حق میں ایک بل منظور کرایا جو پارٹی کی علاقے کے مسائل کو حل کرنے کے عزم کا مظہر ہے۔
تاہم، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ قیام پاکستان کے بعد اس مسئلے کو اکثر سیاست دانوں نے آلہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے 2018 کے انتخابات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت جنوب پنجاب صوبہ محاذ کو ایک خاص سیاسی جماعت میں ضم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا جسے اسٹیبلشمنٹ نے پسند کیا تھا۔
سرائیکی صوبے کا مطالبہ صرف علاقائی نہیں، بلکہ قومی مسئلہ ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ جمہوریت اور وفاقیت ایک ساتھ کام کریں تاکہ پسماندہ علاقوں کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا اس کے بعد بحث سرائیکی علاقے کی اقتصادی اور ثقافتی استحصال پر مرکوز ہوئی۔لیہ کے ایم این اے محمد اویس جکھڑ نے کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈز کے باوجود علاقے کو اس کے وسائل کا مناسب حصہ نہیں مل رہا۔ ہمارے پاس مناسب یونیورسٹیاں، اسپتال اور بنیادی ڈھانچہ نہیں ہیں۔ سرائیکی علاقے کو بہت طویل عرصے سے نظرانداز کیا گیا ہے اور اب یہ تبدیلی لانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نئے صوبے کی تخلیق سے وسائل کی منصفانہ تقسیم اور علاقے کے لوگوں کی بہتر نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔بھکر سے سابق ایم این اےڈاکٹر محمد افضل ڈھانڈلہ نے نئے صوبوں کی تخلیق میں تاریخی، لسانی اور ثقافتی عوامل کی اہمیت پر زور دیا۔

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.