• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

ریلوے ملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں لیتے ہیں، اسی لیے حادثات ہوتے ہیں، چیف جسٹس

webmaster by webmaster
جولائی 13, 2021
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
ریلوے ملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں لیتے ہیں، اسی لیے حادثات ہوتے ہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے ریلوے میں ہر طرف گڑ بڑ ہے۔

سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے میں عارضی بنیادوں پر بھرتی ملازمین کی مستقلی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مستقل ہونے والے 80 ملازمین سے متعلق سروسز ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا اور ملازمین کی مستقلی کے خلاف ریلوے کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلی۔ وکیل ریلوے نے کہا کہ ملازمین 2013 میں بھرتی ہوئے جو ریلوے پالیسی 2012 کے معیار پر نہیں اترتے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ عارضی بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کی جاتی ہیں، ریلوے حکام کے غیر پیشہ ورانہ رویے کی وجہ سے آج پاکستان ریلوے کا یہ حال ہے، سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے ریلوے میں ہر طرف گڑ بڑ ہے، عارضی بھرتی ہونے والے ملازمین گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں لیتے ہیں، ریلوے میں اسی وجہ سے تو اتنے حادثات ہوتے ہیں۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ریلوے حکام سیاسی بھرتیاں کر کے پھر انہیں مستقل کرنے کے لیے سیاسی بنیادوں پر پالیسی نکالتے ہیں، ریلوے ایک حکومتی ادارہ ہے تو پھر بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کیوں کی جاتی ہے، ریلوے کی 80 فیصد آمدن تنخواہوں اور پنشن میں چلی جاتی ہے، ریلوے کا کوئی نظام نہیں ملازمین تنخواہ لے کر گھر آجاتے ہیں، عارضی بھرتیاں کر جاتے ہیں جو بعد میں ریلوے کے گلے پڑ جاتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے میں اب بھی ہر مہینے سیکڑوں کی تعداد میں عارضی بھرتیاں ہوتی ہیں۔ وکیل ریلوے نے جواب دیا کہ عارضی بھرتیوں پر پابندی ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ افسران پابندی میں بھی راستہ نکال لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی تقرریوں نے تو ریلوے کو تباہ کردیا ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ عارضی ملازمین مستقل کرنے کے لیے تو 2012 میں پالیسی بنائی گئی۔ وکیل ریلوے نے بتایا کہ اس پالیسی کا زیر غور ملازمین کے کیس پر اطلاق نہیں ہوتا، پالیسی 2012 میں آئی جس کا اطلاق 31 دسمبر 2011 تک کے عارضی ملازمین پر تھا، زیر غور ملازمین 2013 میں بھرتی ہوئے۔

https://www.express.pk/story/2201391/1/

Tags: National News
Previous Post

لیہ ۔ پولیس قومی رضا کاران میں متفرق واجبات کی مد میں 77لاکھ روپے سے زائد رقم تقسیم

Next Post

ملتان میں ڈاکو راج، محافظ خود لٹ گئے، ڈاکوؤں نے پولیس افسر سمیت تین گھر لوٹ لیے

Next Post
ملتان میں ڈاکو راج، محافظ خود لٹ گئے، ڈاکوؤں نے پولیس افسر سمیت تین گھر لوٹ لیے

ملتان میں ڈاکو راج، محافظ خود لٹ گئے، ڈاکوؤں نے پولیس افسر سمیت تین گھر لوٹ لیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے ریلوے میں ہر طرف گڑ بڑ ہے۔ سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے میں عارضی بنیادوں پر بھرتی ملازمین کی مستقلی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مستقل ہونے والے 80 ملازمین سے متعلق سروسز ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا اور ملازمین کی مستقلی کے خلاف ریلوے کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلی۔ وکیل ریلوے نے کہا کہ ملازمین 2013 میں بھرتی ہوئے جو ریلوے پالیسی 2012 کے معیار پر نہیں اترتے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ عارضی بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کی جاتی ہیں، ریلوے حکام کے غیر پیشہ ورانہ رویے کی وجہ سے آج پاکستان ریلوے کا یہ حال ہے، سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے ریلوے میں ہر طرف گڑ بڑ ہے، عارضی بھرتی ہونے والے ملازمین گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں لیتے ہیں، ریلوے میں اسی وجہ سے تو اتنے حادثات ہوتے ہیں۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ریلوے حکام سیاسی بھرتیاں کر کے پھر انہیں مستقل کرنے کے لیے سیاسی بنیادوں پر پالیسی نکالتے ہیں، ریلوے ایک حکومتی ادارہ ہے تو پھر بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کیوں کی جاتی ہے، ریلوے کی 80 فیصد آمدن تنخواہوں اور پنشن میں چلی جاتی ہے، ریلوے کا کوئی نظام نہیں ملازمین تنخواہ لے کر گھر آجاتے ہیں، عارضی بھرتیاں کر جاتے ہیں جو بعد میں ریلوے کے گلے پڑ جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے میں اب بھی ہر مہینے سیکڑوں کی تعداد میں عارضی بھرتیاں ہوتی ہیں۔ وکیل ریلوے نے جواب دیا کہ عارضی بھرتیوں پر پابندی ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ افسران پابندی میں بھی راستہ نکال لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی تقرریوں نے تو ریلوے کو تباہ کردیا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ عارضی ملازمین مستقل کرنے کے لیے تو 2012 میں پالیسی بنائی گئی۔ وکیل ریلوے نے بتایا کہ اس پالیسی کا زیر غور ملازمین کے کیس پر اطلاق نہیں ہوتا، پالیسی 2012 میں آئی جس کا اطلاق 31 دسمبر 2011 تک کے عارضی ملازمین پر تھا، زیر غور ملازمین 2013 میں بھرتی ہوئے۔ https://www.express.pk/story/2201391/1/
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.