• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

لیہ ، شہزاد کالونی سمیت 25 ارب مالیتی سکنی و کمرشل اراضی کا انتقال بوگس قرار ,انتقال نمبر 1308 خارج کرنے اور زمین فی الفور واگذار کرانے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو حکم جاری

ڈاکٹر عمران لودھرا بنام نزہت سرور کیس میں ڈسٹرکٹ کلکٹر لیہ اظفر ضیاءڈپٹی کمشنر کا بڑا فیصلہ... کیس عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے ،سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے ڈپٹی کمشنر نے مذکورہ کیس میں اختیارات سے ہٹ کر فیصلہ صادر کیا نظر ثانی کی اپیل داخل کرائی جائیگی ۔ ایڈووکیٹ عمران گنڈاس

webmaster by webmaster
جون 30, 2021
in First Page, جنوبی پنجاب
0
لیہ ، شہزاد کالونی سمیت 25 ارب مالیتی سکنی و کمرشل اراضی کا انتقال بوگس قرار ,انتقال نمبر 1308 خارج کرنے اور زمین فی الفور واگذار کرانے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو حکم جاری

لیہ(      صبح کستان   ) ڈسٹرکٹ کلکٹر کا لینڈ مافیا کو لیہ کی تاریخ کا بڑا جھٹکا ، کالج روڈ پر واقع شہزاد کالونی کی قانونی حیثیت بارے بڑا فیصلہ ، 25 ارب مالیتی سکنی و کمرشل اراضی کا انتقال بوگس قرار ، زمین محکمہ ہاﺅسنگ کے نام منتقل اور واگذار کرانے کا حکم جاری ، سابق پارلیمنٹرین کی  سیکرٹریٹ سمیت سیکڑوں کوٹھیاں ، مارکیٹیں ، پلازے سب زد میں آگئے ، ڈاکٹر عمران لودھرا بنام نزہت سرور کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ، سول کورٹ کے حکم امتناعی کو دعویٰ استقرار حق ظاہرکرکے فراڈ سے زمین کا انتقال کرانے ، ایک کے بعد دوسری جگہ اراضی ایڈجسٹ کروا کر دہرا استحقاق حاصل کرنیکا الزام ثابت ، محکمہ ہاﺅسنگ کے ارباب اختیار اور ریونیو افسران کی بھی ملی بھگت پکڑی گئی ،اے سی لیہ کو گھناﺅنی سازش میں ملوث افسران کیخلاف انکوائری کرکے عدالت کو رپورٹ بھجوانے کی بھی ہدایت ، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کلکٹر لیہ اظفر ضیاءڈپٹی کمشنر کی جانب سے لینڈ مافیا کیخلاف لیہ کی تاریخ کا بڑا فیصلہ سنا یا گیا ہے ، ڈاکٹر عمران لودھرا بنام نزہت سرور کیس میں لیہ شہر کے وسط میں کالج روڈ پر واقع شہزاد کالونی کی 25 ارب روپے مالیتی سکنی و کمرشل اراضی کا انتقال دو بنیادوں پر غیر قانونی قرار دیکر بحق محکمہ ہاﺅسنگ منتقل کرنے اور رقبہ واگذار کرانے کا حکم جاری ہوا ہے ،

ڈسٹرکٹ کلکٹر لیہ کی جانب سے جاری کئے گئے فیصلے میں مذکورہ 124 کنال اراضی جس پر شہزاد کالونی واقع ہے کا 3 جنوری 1985ءکو منظور ہونیوالا انتقال نمبری 1308 بوگس قرار دیدیا گیا ، فیصلے میں تحریر کیا گیا ہے کہ مسماة بہار خانم دختر محمد شفیع قوم شیخ نے بائعان عبدالرشید وغیرہ کے نام پر اپنے خرید کردہ حقوق چکوک نمبران 125 بی ٹی ڈی اے ، 128 اے ٹی ڈی اے ، 129 ٹی ڈی اے اور 137 ٹی ڈی اے میں سول کورٹ کی ڈگری کی بنیاد پر 247 کنال 9مرلے مورخہ 19-09-1970 ءکو اپنے نام منتقل کرائے ، یہ رقبہ ای اے سی او نے مورخہ 2 اگست 1971ءکو ایڈجسٹ کیا جس کا مثل حقیت 1979-80 میں اندراج 128 اے ٹی ڈے اے غیرہ میں عمل میں لایا گیا ، مذکورہ مثل ایڈجسٹمنٹ نمبری 124 کنفرم شدہ موضع سمرا تھل جنڈی کے خانہ کیفیت میں بسرخ قلمی مسماة بہار خانم مشتریہ کا اندراج درج ہے جبکہ نقل خسرہ گرداوری میں بھی فصل خریف اور فصل ربیع کی صورت قبضہ درج تھا ، جس کی نقول جاری کردہ 23 جولائی 1971ءعدالت میں پیش کی گئیں ، مذکورہ ایڈجسٹ شدہ رقبے میں سے بہار خانم وغیرہ نے 128 اے ٹی ڈی اے میں ایڈجسٹ شدہ اراضی کیخلاف اے سی آر ملتان کی عدالت میں اپیل دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ چونکہ چک منڈی ٹاﺅن حالیہ شہزاد کالونی پر ان کا قبضہ موجود ہے تو 128 اے ٹی ڈی اے میں الاٹ کی گئی جگہ کی بجائے شہزاد کالونی کا 124 کنال رقبہ انہیں ایڈجسٹ کیا جائے ، اے سی آر ملتان نے 19 نومبر 1978ءکو مسماة بہار خانم کی اپیل خارج کی ، عدالت نے تحریر کیا کہ بروئے نوٹیفکیشن نمبر 5125-C مورخہ 16 نومبر 1951ءکی رو سے تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اپنا یہ رقبہ سکیم آبادکاری منڈی ٹاﺅن لیہ کیلئے نہ صرف وقف کرچکا ہے بلکہ اسے محکمہ ہاﺅسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ کے نام انتقال نمبر 189 کے تحت منتقل بھی کیا جاچکا ہے ، تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس رقبے کی قیمت بھی محکمہ ہاﺅسنگ سے وصول کرلی ہے ، سو اس طور یہ رقبہ کسی صورت بہار خانم کو ایڈجسٹ نہیں ہوسکتا ۔ محترمہ بہار خانم نے اے سی آر کے حکم کیخلاف ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو نگرانی نمبر451/79 دائر کی جو ممبر کالونیز بورڈ آف ریونیو پنجاب نے خارج کردی ، کیس ریمانڈ کرتے ہوئے ممبر کالونیز نے ای اے سی او لیہ کو حکم دیا کہ بہار خانم کو ممنوعہ حدود منڈی ٹاﺅن کے باہر رقبہ ایڈجسٹ کیا جائے جیسا کہ وہ چک 128 اے ٹی ڈی اے میں حاصل کرچکی ہے ، ریمانڈ نگرانی پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ای اے سی او لیہ نے 10 مئی 1979ءکو فیصلہ صادر کرتے ہوئے 128 اے ٹی ڈی اے میں سابقہ ایڈجسٹمنٹ کو بحال رکھا جو رقبہ ڈگری نمبر1501 مورخہ 19 ستمبر 1970ءکو حاصل کیا گیا تھا ۔فیصلے کیخلاف بہار خانم کے وارثان کی جانب سے ہائیکورٹ میں بھی اپیل دائر کی گئی جو کہ خارج ہوئی ،128 اے ٹی ڈی اے کی زمین کے اخراج اور نئی جگہ ایڈجسٹمنٹ کیلئے سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کی گئی ہے جو زیر سماعت ہے ، ڈسٹرکٹ کلکٹر نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ بہار خانم وغیرہ کے وارثان نے قبل ازیں فیصلے کیخلاف سول کورٹ سے حکم امتناعی کی ڈگری حاصل کی ، حکم امتناعی دوامی کی ڈگری کو دعویٰ استقرار حق ظاہر کرکے محکمہ ہاﺅسنگ کے ارباب اختیار اور محکمہ ریونیو لیہ کے سابقہ افسران سے مبینہ ملی بھگت و فراڈ کی بدولت مورخہ1994 28-11- کو انتقال نمبر 1308 چک منڈی ٹاﺅن پراونشل گورنمنٹ بحق بہار خانم فراڈ سے درج کرالیاجو کہ بلا استحقاق اور دھوکہ دہی کا ارتکاب تھاکیونکہ بہار خانم قبل ازیں 128 اے ٹی ڈی اے میں یہ زمین حاصل کرچکی ہے ۔ یوں ایک کے بعد دوسری جگہ اراضی ایڈجسٹمنٹ کرانا غیر قانونی ہے ۔ عدالت نے اپنے حکم نامے میں محکمہ ہاﺅسنگ اور محکمہ محال کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری محکمہ ہاﺅسنگ کی 124 کنال اراضی جس کی مالیت 25 سے 30 ارب کے لگ بھگ ہے کی لینڈ مافیا کو منتقلی پر انتقال نمبر 1308 خارج کرنے اور زمین فی الفور واگذار کرانے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو حکم جاری کیا ہے تاہم یہ تحریر کیا گیا ہے کہ واگذاری کے عمل میں اگر اس معاملے پر کسی معزز عدالت سے کوئی حکم امتناعی جاری شدہ ہو یا کوئی قانونی امر مانع ہو تو واگذاری سے گریز کیا جائے ۔ڈسٹرکٹ کلکٹرلیہ اظفر ضیاءنے اپنے فیصلے میں اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو اپنی نگرانی میں اراضی واگذار کرانے کیساتھ ساتھ گھناﺅنی سازش میں ملوث افسران و اہلکاران کی نشاندہی کرنے ، انکوائری کرکے معاملہ عدالت ہذا کو بھجوانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں، ڈپٹی کمشنر نے حکم کی کاپیاں چیف سیکرٹری پنجاب لاہور ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لاہور ، سیکرٹری ہاﺅسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ لاہور ، کمشنر ڈیرہ غازیخان کو ارسال کردی ہیں ، یہ امر قابل ذکر ہے کہ لیہ شہر کے وسط میں واقع 25 سے 30 ارب روپے مالیتی اس قیمتی اراضی پر سابق پارلیمنٹرین ملک غلام حیدر تھند کی رہائشگاہ جسے لال حویلی کہا جاتا ہے کے علاوہ ان کا پبلک سیکرٹریٹ بھی تعمیر شدہ ہے ، مذکورہ علاقے میں لیہ کے بڑے بڑے ڈاکٹرز کی بڑی بڑی کوٹھیوں کے علاوہ بیسیوں رہائشی مکانات ، کمرشل مارکیٹیں ، پلازے اور دکانیں تعمیر شدہ ہیں ،اسی طرح کچھ اراضی نئے گھوڑا چوک کے جنوب غربی جانب صدیق پارک سے ملحقہ جو کہ برلب سڑک بھی واقع ہے اسی انتقال کا حصہ ہے جس پر دکانیں اور مکانات تعمیر شدہ ہیں ، اس ضمن میں ایڈووکیٹ عمران گنڈاس نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے اور یہ کیس عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے ، ڈپٹی کمشنر نے مذکورہ کیس میں اختیارات سے ہٹ کر فیصلہ صادر کیا جس کیخلاف نظر ثانی کی اپیل داخل کرائی جائیگی ۔ واضح رہے کہ کیس میں مدعی مقدمہ کی جانب سے ایڈووکیٹ ملک نواز سامٹیہ ، وارثان بہار بیگم متوفیہ نائلہ و نزہت سرور وغیرہ کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد اظہر خان چانڈیہ وغیرہ نے دلائل دیئے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ہاﺅسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ لیہ غلام حسین ، قانونگو ایڈجسٹمنٹ برانچ ڈسٹرکٹ کلکٹر آفس لیہ کے علاوہ گورنمنٹ سپیشل پلیڈر خان اللہ بخش خان ایڈووکیٹ نے کیس میں عدالت کی رہنمائی کی اور بیانات داخل کئے جن کی روشنی میں ڈسٹرکٹ کلکٹر اظفر ضیاءڈپٹی کمشنر لیہ فیصلہ صادر کیا ہے ۔

Tags: layyah news
Previous Post

پنجاب حکومت نے ڈیڑھ ارب کی نئی ایمبولینسیں ریسکیو 1122 کو فراہم کر دیں

Next Post

پیپلزپارٹی کا اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

Next Post
پیپلزپارٹی کا اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

پیپلزپارٹی کا اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
لیہ(      صبح کستان   ) ڈسٹرکٹ کلکٹر کا لینڈ مافیا کو لیہ کی تاریخ کا بڑا جھٹکا ، کالج روڈ پر واقع شہزاد کالونی کی قانونی حیثیت بارے بڑا فیصلہ ، 25 ارب مالیتی سکنی و کمرشل اراضی کا انتقال بوگس قرار ، زمین محکمہ ہاﺅسنگ کے نام منتقل اور واگذار کرانے کا حکم جاری ، سابق پارلیمنٹرین کی  سیکرٹریٹ سمیت سیکڑوں کوٹھیاں ، مارکیٹیں ، پلازے سب زد میں آگئے ، ڈاکٹر عمران لودھرا بنام نزہت سرور کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ، سول کورٹ کے حکم امتناعی کو دعویٰ استقرار حق ظاہرکرکے فراڈ سے زمین کا انتقال کرانے ، ایک کے بعد دوسری جگہ اراضی ایڈجسٹ کروا کر دہرا استحقاق حاصل کرنیکا الزام ثابت ، محکمہ ہاﺅسنگ کے ارباب اختیار اور ریونیو افسران کی بھی ملی بھگت پکڑی گئی ،اے سی لیہ کو گھناﺅنی سازش میں ملوث افسران کیخلاف انکوائری کرکے عدالت کو رپورٹ بھجوانے کی بھی ہدایت ، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کلکٹر لیہ اظفر ضیاءڈپٹی کمشنر کی جانب سے لینڈ مافیا کیخلاف لیہ کی تاریخ کا بڑا فیصلہ سنا یا گیا ہے ، ڈاکٹر عمران لودھرا بنام نزہت سرور کیس میں لیہ شہر کے وسط میں کالج روڈ پر واقع شہزاد کالونی کی 25 ارب روپے مالیتی سکنی و کمرشل اراضی کا انتقال دو بنیادوں پر غیر قانونی قرار دیکر بحق محکمہ ہاﺅسنگ منتقل کرنے اور رقبہ واگذار کرانے کا حکم جاری ہوا ہے ، ڈسٹرکٹ کلکٹر لیہ کی جانب سے جاری کئے گئے فیصلے میں مذکورہ 124 کنال اراضی جس پر شہزاد کالونی واقع ہے کا 3 جنوری 1985ءکو منظور ہونیوالا انتقال نمبری 1308 بوگس قرار دیدیا گیا ، فیصلے میں تحریر کیا گیا ہے کہ مسماة بہار خانم دختر محمد شفیع قوم شیخ نے بائعان عبدالرشید وغیرہ کے نام پر اپنے خرید کردہ حقوق چکوک نمبران 125 بی ٹی ڈی اے ، 128 اے ٹی ڈی اے ، 129 ٹی ڈی اے اور 137 ٹی ڈی اے میں سول کورٹ کی ڈگری کی بنیاد پر 247 کنال 9مرلے مورخہ 19-09-1970 ءکو اپنے نام منتقل کرائے ، یہ رقبہ ای اے سی او نے مورخہ 2 اگست 1971ءکو ایڈجسٹ کیا جس کا مثل حقیت 1979-80 میں اندراج 128 اے ٹی ڈے اے غیرہ میں عمل میں لایا گیا ، مذکورہ مثل ایڈجسٹمنٹ نمبری 124 کنفرم شدہ موضع سمرا تھل جنڈی کے خانہ کیفیت میں بسرخ قلمی مسماة بہار خانم مشتریہ کا اندراج درج ہے جبکہ نقل خسرہ گرداوری میں بھی فصل خریف اور فصل ربیع کی صورت قبضہ درج تھا ، جس کی نقول جاری کردہ 23 جولائی 1971ءعدالت میں پیش کی گئیں ، مذکورہ ایڈجسٹ شدہ رقبے میں سے بہار خانم وغیرہ نے 128 اے ٹی ڈی اے میں ایڈجسٹ شدہ اراضی کیخلاف اے سی آر ملتان کی عدالت میں اپیل دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ چونکہ چک منڈی ٹاﺅن حالیہ شہزاد کالونی پر ان کا قبضہ موجود ہے تو 128 اے ٹی ڈی اے میں الاٹ کی گئی جگہ کی بجائے شہزاد کالونی کا 124 کنال رقبہ انہیں ایڈجسٹ کیا جائے ، اے سی آر ملتان نے 19 نومبر 1978ءکو مسماة بہار خانم کی اپیل خارج کی ، عدالت نے تحریر کیا کہ بروئے نوٹیفکیشن نمبر 5125-C مورخہ 16 نومبر 1951ءکی رو سے تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اپنا یہ رقبہ سکیم آبادکاری منڈی ٹاﺅن لیہ کیلئے نہ صرف وقف کرچکا ہے بلکہ اسے محکمہ ہاﺅسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ کے نام انتقال نمبر 189 کے تحت منتقل بھی کیا جاچکا ہے ، تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے اس رقبے کی قیمت بھی محکمہ ہاﺅسنگ سے وصول کرلی ہے ، سو اس طور یہ رقبہ کسی صورت بہار خانم کو ایڈجسٹ نہیں ہوسکتا ۔ محترمہ بہار خانم نے اے سی آر کے حکم کیخلاف ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو نگرانی نمبر451/79 دائر کی جو ممبر کالونیز بورڈ آف ریونیو پنجاب نے خارج کردی ، کیس ریمانڈ کرتے ہوئے ممبر کالونیز نے ای اے سی او لیہ کو حکم دیا کہ بہار خانم کو ممنوعہ حدود منڈی ٹاﺅن کے باہر رقبہ ایڈجسٹ کیا جائے جیسا کہ وہ چک 128 اے ٹی ڈی اے میں حاصل کرچکی ہے ، ریمانڈ نگرانی پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ای اے سی او لیہ نے 10 مئی 1979ءکو فیصلہ صادر کرتے ہوئے 128 اے ٹی ڈی اے میں سابقہ ایڈجسٹمنٹ کو بحال رکھا جو رقبہ ڈگری نمبر1501 مورخہ 19 ستمبر 1970ءکو حاصل کیا گیا تھا ۔فیصلے کیخلاف بہار خانم کے وارثان کی جانب سے ہائیکورٹ میں بھی اپیل دائر کی گئی جو کہ خارج ہوئی ،128 اے ٹی ڈی اے کی زمین کے اخراج اور نئی جگہ ایڈجسٹمنٹ کیلئے سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کی گئی ہے جو زیر سماعت ہے ، ڈسٹرکٹ کلکٹر نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ بہار خانم وغیرہ کے وارثان نے قبل ازیں فیصلے کیخلاف سول کورٹ سے حکم امتناعی کی ڈگری حاصل کی ، حکم امتناعی دوامی کی ڈگری کو دعویٰ استقرار حق ظاہر کرکے محکمہ ہاﺅسنگ کے ارباب اختیار اور محکمہ ریونیو لیہ کے سابقہ افسران سے مبینہ ملی بھگت و فراڈ کی بدولت مورخہ1994 28-11- کو انتقال نمبر 1308 چک منڈی ٹاﺅن پراونشل گورنمنٹ بحق بہار خانم فراڈ سے درج کرالیاجو کہ بلا استحقاق اور دھوکہ دہی کا ارتکاب تھاکیونکہ بہار خانم قبل ازیں 128 اے ٹی ڈی اے میں یہ زمین حاصل کرچکی ہے ۔ یوں ایک کے بعد دوسری جگہ اراضی ایڈجسٹمنٹ کرانا غیر قانونی ہے ۔ عدالت نے اپنے حکم نامے میں محکمہ ہاﺅسنگ اور محکمہ محال کے افسران کی ملی بھگت سے سرکاری محکمہ ہاﺅسنگ کی 124 کنال اراضی جس کی مالیت 25 سے 30 ارب کے لگ بھگ ہے کی لینڈ مافیا کو منتقلی پر انتقال نمبر 1308 خارج کرنے اور زمین فی الفور واگذار کرانے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو حکم جاری کیا ہے تاہم یہ تحریر کیا گیا ہے کہ واگذاری کے عمل میں اگر اس معاملے پر کسی معزز عدالت سے کوئی حکم امتناعی جاری شدہ ہو یا کوئی قانونی امر مانع ہو تو واگذاری سے گریز کیا جائے ۔ڈسٹرکٹ کلکٹرلیہ اظفر ضیاءنے اپنے فیصلے میں اسسٹنٹ کمشنر لیہ کو اپنی نگرانی میں اراضی واگذار کرانے کیساتھ ساتھ گھناﺅنی سازش میں ملوث افسران و اہلکاران کی نشاندہی کرنے ، انکوائری کرکے معاملہ عدالت ہذا کو بھجوانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں، ڈپٹی کمشنر نے حکم کی کاپیاں چیف سیکرٹری پنجاب لاہور ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لاہور ، سیکرٹری ہاﺅسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ لاہور ، کمشنر ڈیرہ غازیخان کو ارسال کردی ہیں ، یہ امر قابل ذکر ہے کہ لیہ شہر کے وسط میں واقع 25 سے 30 ارب روپے مالیتی اس قیمتی اراضی پر سابق پارلیمنٹرین ملک غلام حیدر تھند کی رہائشگاہ جسے لال حویلی کہا جاتا ہے کے علاوہ ان کا پبلک سیکرٹریٹ بھی تعمیر شدہ ہے ، مذکورہ علاقے میں لیہ کے بڑے بڑے ڈاکٹرز کی بڑی بڑی کوٹھیوں کے علاوہ بیسیوں رہائشی مکانات ، کمرشل مارکیٹیں ، پلازے اور دکانیں تعمیر شدہ ہیں ،اسی طرح کچھ اراضی نئے گھوڑا چوک کے جنوب غربی جانب صدیق پارک سے ملحقہ جو کہ برلب سڑک بھی واقع ہے اسی انتقال کا حصہ ہے جس پر دکانیں اور مکانات تعمیر شدہ ہیں ، اس ضمن میں ایڈووکیٹ عمران گنڈاس نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے حکم امتناعی جاری شدہ ہے اور یہ کیس عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے ، ڈپٹی کمشنر نے مذکورہ کیس میں اختیارات سے ہٹ کر فیصلہ صادر کیا جس کیخلاف نظر ثانی کی اپیل داخل کرائی جائیگی ۔ واضح رہے کہ کیس میں مدعی مقدمہ کی جانب سے ایڈووکیٹ ملک نواز سامٹیہ ، وارثان بہار بیگم متوفیہ نائلہ و نزہت سرور وغیرہ کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد اظہر خان چانڈیہ وغیرہ نے دلائل دیئے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ہاﺅسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ لیہ غلام حسین ، قانونگو ایڈجسٹمنٹ برانچ ڈسٹرکٹ کلکٹر آفس لیہ کے علاوہ گورنمنٹ سپیشل پلیڈر خان اللہ بخش خان ایڈووکیٹ نے کیس میں عدالت کی رہنمائی کی اور بیانات داخل کئے جن کی روشنی میں ڈسٹرکٹ کلکٹر اظفر ضیاءڈپٹی کمشنر لیہ فیصلہ صادر کیا ہے ۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.