• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

انسانیت اور احساس .. تحریر: ملک فیض الحسن کھوکھر

webmaster by webmaster
ستمبر 29, 2020
in کالم
0
انسانیت اور احساس .. تحریر: ملک فیض الحسن کھوکھر

دنیا میں ہر مذہب سے بڑھ کر انسانیت کا مذہب ہے،اگر انسانیت نہیں تو کچھ بھی نہیں،دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو انسان کو گرا سکے ، ایک انسان کو انسان ہی گرا سکتا ہے۔
اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس میں سب سے پہلے انسانیت کو آگے رکھا گیا ہے اسلام میں اس شخص سے اللہ پاک اس وقت تک راضی نہیں ہوتا جب تک وہ انسانیت اختیار نہ کر لے ، حدیث شریف میں آتا ہے کہ حقوق اللہ تو معاف ہو سکتے ہیں لیکن حقوق العباد کی کوئی معافی تلافی نہیں ہے لیکن آج احساس کمتری کی وجہ سے لوگ غریب طبقہ پر ظلم و ستم کر رہے ہیں ، کل بروز قیامت اس کی کوئی معافی نہیں ملے گی جب تک جس شخص پے ظلم ہوا ہے وہ معاف نہ کر دیں تو۔

دنیا میں ہر انسان نہ تو برا ہوتا ہے،نہ ہی ہر انسان اچھا ہوتا ہے ، اس دنیا میں اچھے اور برے دونوں طرح کے لوگوں کا توازن ہے۔

آج کے دور میں جیسے تہذیب و تمدن بلکل مٹا جا رہا ہے ، ایسے ہی خونی رشتے ایک دوسرے کا خون بہا رہے ہیں ، آج بھائی بھائی کا دشمن بنا ہوا ہے ، اولاد ماں باپ کی دشمن بنی ہوئی ہے ، ثقافت کی بربادی ہو رہی ہے رحم دل ، ایمان ، مذہب ان سب کا نام و نشان مٹا جا رہا ہے ، آج کے دور کا انسان صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے اپنے فائدے کےلیے انسان گناہ پے گناہ کرتا جا رہا ہے ، میں نے اپنی گناہ گار آنکھوں سے ایسے بہت سے واقعات دیکھے ہیں کہ اپنے فائدے کی خاطر اپنے سے کمتر شخص پر ظلم و ستم کرتا ہے ایسے واقعات تب رونما ہوتے ہیں جب ایک انسان کے دل سے احساس ختم ہوجائے تب انسانیت کا بھی جنازہ نکل جاتا ہے۔

انسان تو نام ہے رحم دل ، ہمدردی اور اخلاقیات کا لیکن افسوس کہ یہ سب ختم ہوتے جارہے ہیں انسان میں سے۔انسانیت کی خدمت کا دائرہ جو دین اسلام نے دیا ہے وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیا۔
اگر مذہب سے خدمت اور انسانیت نکال دی جائے تو صرف تو صرف عبادت ہی رہ جاتی ہے ، محض عبادت کےلیے پرودگار کے پاس فرشتوں کی کوئی کمی نہیں تھی جب اللہ پاک بنی نوع کو بنا رہا تھا تو فرشتوں نے عرض کیا تھا مالک ہم آپ کی عبادت کےلیے بہت ہیں یہ تو زمین پے فساد برپا کرے گے لیکن پھر بھی اللہ تعالی نے پیدا کردیا انسان کو اور اپنا نائب بنا کر بھیجا۔
پھر زمانے چلتے رہے آہستہ آہستہ لوگوں کے دلوں سےاحساس ختم ہو نے لگا لوگ اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کرنے لگے انسانیت ختم ہونے لگی ، رحمت اللعالمین کے آنے سے پہلے پوری دنیا شرک وبدعت دلالتوں اور نافرمانی کے گڑھے میں گھری تھی انسانیت سسکتی اور دم توڑتی دیکھائی دے رہی تھی۔ پھر اللہ پاک کو رحم آیا اور اپنا پیارا محبوب بھیجا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ میں دنیا اور آخرت کی کامیابی کا راز چھپا ہوا ہے۔
آپ ابر رحمت بن کر انسانیت پر برسے اور انہیں کفرو شرک اور زلالت وگمراہی کے گھٹا توپ اندھیروں سے نکال کر توحید و رسالت کی روشنی سے منور کیا۔
ہم میں تو انسانیت نامی کوئی چیز بھی نہ تھی،مہمان نوازی کا نام و نشان نہیں تھا،کوئی قائدہ قانون نہیں تھا اچانک سے پاکیزہ انسان کو اللہ نے آخری نبی بنا کر بھیجا،اس دریتیم نے سب کو بتایا ہم سب کا پروردگار ایک ہے انسانیت کے معنی سکھائے،اور کہا سچ بولا کرو ،خون ریزی اور یتیموں کا مال کھانے سے بچو۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی بھوکے کو کھانا کھلانا،کسی محتاج یا غریب کی محتاجگی دور کرنا،کسی بیمار کی بیماری دور کرنا ، اور اللہ کی مخلوق کے حقوق پورے کرنا ہی اللہ تعالی کا احترام ہے۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سینے میں انسانیت کا درد پالا جب ایک انسان کے دل سے دوسرے انسان کا احساس ختم ہو جائے تو وہ ایک جانور اور حیوان کی طرح بن جاتا ہے،لیکن اگر یہ انسان اللہ سے توبہ کرے تو اس کے اندر ایمان کا درخت پھر سے ہرا بھرا ہوجاتا ہے۔

اللہ پاک ہم سب کے دلوں میں ہمدردی اور احساس پیدا کرے تاکہ یم انسانیت کےلیے کام کرسکے امین۔
اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Tags: Column by faizul hassn
Previous Post

سلیکٹڈ حکومت کے اختتام تک تحریک جاری رہے گی، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ

Next Post

لیہ ۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی کی ملاقات ،مددر اینڈ چلڈ ہسپتال اور نرسنگ کالج منصوبہ کی منظور ی

Next Post
لیہ ۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی کی ملاقات ،مددر اینڈ چلڈ ہسپتال اور نرسنگ کالج منصوبہ کی منظور ی

لیہ ۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے معاون خصوصی سید رفاقت علی گیلانی کی ملاقات ،مددر اینڈ چلڈ ہسپتال اور نرسنگ کالج منصوبہ کی منظور ی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
دنیا میں ہر مذہب سے بڑھ کر انسانیت کا مذہب ہے،اگر انسانیت نہیں تو کچھ بھی نہیں،دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو انسان کو گرا سکے ، ایک انسان کو انسان ہی گرا سکتا ہے۔ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس میں سب سے پہلے انسانیت کو آگے رکھا گیا ہے اسلام میں اس شخص سے اللہ پاک اس وقت تک راضی نہیں ہوتا جب تک وہ انسانیت اختیار نہ کر لے ، حدیث شریف میں آتا ہے کہ حقوق اللہ تو معاف ہو سکتے ہیں لیکن حقوق العباد کی کوئی معافی تلافی نہیں ہے لیکن آج احساس کمتری کی وجہ سے لوگ غریب طبقہ پر ظلم و ستم کر رہے ہیں ، کل بروز قیامت اس کی کوئی معافی نہیں ملے گی جب تک جس شخص پے ظلم ہوا ہے وہ معاف نہ کر دیں تو۔ دنیا میں ہر انسان نہ تو برا ہوتا ہے،نہ ہی ہر انسان اچھا ہوتا ہے ، اس دنیا میں اچھے اور برے دونوں طرح کے لوگوں کا توازن ہے۔ آج کے دور میں جیسے تہذیب و تمدن بلکل مٹا جا رہا ہے ، ایسے ہی خونی رشتے ایک دوسرے کا خون بہا رہے ہیں ، آج بھائی بھائی کا دشمن بنا ہوا ہے ، اولاد ماں باپ کی دشمن بنی ہوئی ہے ، ثقافت کی بربادی ہو رہی ہے رحم دل ، ایمان ، مذہب ان سب کا نام و نشان مٹا جا رہا ہے ، آج کے دور کا انسان صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے اپنے فائدے کےلیے انسان گناہ پے گناہ کرتا جا رہا ہے ، میں نے اپنی گناہ گار آنکھوں سے ایسے بہت سے واقعات دیکھے ہیں کہ اپنے فائدے کی خاطر اپنے سے کمتر شخص پر ظلم و ستم کرتا ہے ایسے واقعات تب رونما ہوتے ہیں جب ایک انسان کے دل سے احساس ختم ہوجائے تب انسانیت کا بھی جنازہ نکل جاتا ہے۔ انسان تو نام ہے رحم دل ، ہمدردی اور اخلاقیات کا لیکن افسوس کہ یہ سب ختم ہوتے جارہے ہیں انسان میں سے۔انسانیت کی خدمت کا دائرہ جو دین اسلام نے دیا ہے وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیا۔ اگر مذہب سے خدمت اور انسانیت نکال دی جائے تو صرف تو صرف عبادت ہی رہ جاتی ہے ، محض عبادت کےلیے پرودگار کے پاس فرشتوں کی کوئی کمی نہیں تھی جب اللہ پاک بنی نوع کو بنا رہا تھا تو فرشتوں نے عرض کیا تھا مالک ہم آپ کی عبادت کےلیے بہت ہیں یہ تو زمین پے فساد برپا کرے گے لیکن پھر بھی اللہ تعالی نے پیدا کردیا انسان کو اور اپنا نائب بنا کر بھیجا۔ پھر زمانے چلتے رہے آہستہ آہستہ لوگوں کے دلوں سےاحساس ختم ہو نے لگا لوگ اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کرنے لگے انسانیت ختم ہونے لگی ، رحمت اللعالمین کے آنے سے پہلے پوری دنیا شرک وبدعت دلالتوں اور نافرمانی کے گڑھے میں گھری تھی انسانیت سسکتی اور دم توڑتی دیکھائی دے رہی تھی۔ پھر اللہ پاک کو رحم آیا اور اپنا پیارا محبوب بھیجا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ میں دنیا اور آخرت کی کامیابی کا راز چھپا ہوا ہے۔ آپ ابر رحمت بن کر انسانیت پر برسے اور انہیں کفرو شرک اور زلالت وگمراہی کے گھٹا توپ اندھیروں سے نکال کر توحید و رسالت کی روشنی سے منور کیا۔ ہم میں تو انسانیت نامی کوئی چیز بھی نہ تھی،مہمان نوازی کا نام و نشان نہیں تھا،کوئی قائدہ قانون نہیں تھا اچانک سے پاکیزہ انسان کو اللہ نے آخری نبی بنا کر بھیجا،اس دریتیم نے سب کو بتایا ہم سب کا پروردگار ایک ہے انسانیت کے معنی سکھائے،اور کہا سچ بولا کرو ،خون ریزی اور یتیموں کا مال کھانے سے بچو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی بھوکے کو کھانا کھلانا،کسی محتاج یا غریب کی محتاجگی دور کرنا،کسی بیمار کی بیماری دور کرنا ، اور اللہ کی مخلوق کے حقوق پورے کرنا ہی اللہ تعالی کا احترام ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سینے میں انسانیت کا درد پالا جب ایک انسان کے دل سے دوسرے انسان کا احساس ختم ہو جائے تو وہ ایک جانور اور حیوان کی طرح بن جاتا ہے،لیکن اگر یہ انسان اللہ سے توبہ کرے تو اس کے اندر ایمان کا درخت پھر سے ہرا بھرا ہوجاتا ہے۔ اللہ پاک ہم سب کے دلوں میں ہمدردی اور احساس پیدا کرے تاکہ یم انسانیت کےلیے کام کرسکے امین۔ اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.