• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

ڈینگی بخار سے بچاؤ , تحریر: ڈاکٹر امیر عبداللّہ سامٹیہ چیف ایگزیکٹو آفیسر لیہ۔

(عوام الناس کیلیے مفید معلومات اور ہدایات)

webmaster by webmaster
ستمبر 21, 2020
in کالم
0
ڈینگی بخار سے بچاؤ , تحریر: ڈاکٹر امیر عبداللّہ سامٹیہ چیف ایگزیکٹو آفیسر لیہ۔

ڈینگی بخار ایک قسم کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ یہ مچھر ڈینگی کے وائرس کو ڈینگی سے متاثرہ انسان کے خون سے حاصل کرکے صحت مند شخص کو کاٹنے سے داخل کردیتی ہے۔ مادہ مچھر ایک بیمار شخص کو کاٹنے کے بعد اپنی تمام عمر دوسرے انسانوں کو ڈینگی وائرس منتقل کرتی رہتی ہے۔ یہ مچھر اپنے انڈوں کے ذریعے ڈینگی وائرس کو اپنی اگلی نسل تک پہنچاتی ہے اور اپنے انڈوں میں وائرس منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ڈینگی بخار کی علامات مخصوص وائرس آلود مچھر کے کاٹنے کے 5 سے 7 دن بعد ظاہر ہوتی ہیں اور یہ وائرس انسانی خون میں 2 سے 7 دن تک موجود ریتا ہے۔ حالیہ برسوں میں ڈینگی بخار ملکی اور عالمی سطح پر صحت عامہ کا ایک بہت تشویشناک مسئلہ بن گیا ہے۔۔ ڈینگی بخار کی علامات:ڈینگی بخار کی علامات شدید فلو جیسی ہوتی ہیں۔ جس میں تیز بخار اور جسم میں شدید درد ہوتا ہے۔اس کے علاوہ درج ذیل علامات ہو سکتی ہیں۔بھوک نہ لگنا، آنکھوں کے پیچھے شدید درد ہونا، پٹھوں میں شدید درد، جسم پر دھبوں کا نمودار ہونا، سانس لینے میں دشواری ہونا، رنگت پیلی ہو جانا،پیٹ میں درد اور قے وغیرہ۔اکثر اوقات مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتا ہے لیکن دوبارہ اس بیماری کے حملے کی صورت میں پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جس میں درجہ حرارت 102F سے 106F تک جا سکتا ہے اور مریض کو جھٹکے لگنا شروع ہو جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ناک یا جسم کے دوسرے حصوں سے خون بہنا شروع ہو سکتا ہے۔ اس کیفیت کو Dengue Haemorrhage Fever کہتے ہیں۔اس کیفیت میں بعض اوقات بخار کے چند دن بعد ہی مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے اور بلڈ پریشر گرنے سے مریض صدمہ کی حالت میں چلا جاتا ہے۔بروقت مناسب طبی امداد ملنے کی صورت میں مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ مریض کے خاندان کے لیے ہدایات۔مریض کا درجہ حرارت102F سے کم رکھیں۔مریض کو پیراسٹامول دیں لیکن 24 گھنٹے میں 4 مرتبہ سے زیادہ نہ دیں۔مریض کو پیراسٹامول درج ذیل ہدایات کے مطابق دیں۔ **عمر:ایک سال سے کم خوراک:پیراسٹامول سیرپ کا آدھا چمچہ دن میں 4 مرتبہ۔عمر:1تا 5 سال خوراک:پیراسیٹامول سیرپ کا ایک چمچہ دن میں 4 مرتبہ۔عمر:5 سال تا 12 سال خوراک:پیراسیٹامول سیرپ دو تا چار چمچے دن میں 4 مرتبہ۔عمر:بالغ (12 سال سے زائد عمر)خوراک:پیراسیٹامول کی ایک تا دو گولی دن میں 4 مرتبہ*۔مریض کو اسپرین یا بروفن مت دیں (ایسی کوئی بھی ادویات نہ دیں جس میں اسپرین یا بروفن کی معمولی مقدار شامل ہو).مریض کو نارمل خوراک کے ساتھ زیادہ مقدار میں پانی، جوس، سوپ اور دودھ دیں اور مریض کو زیادہ سے زیادہ آرام مہیاء کریں۔ یاد رکھیں!ڈینگی بخار کا بلڈ ٹیسٹ علامات شروع ہونے کے 4 تا 5 دن بعد کسی مستند ڈاکٹر کے مشورے سے کروائیں۔ اس سے پہلے ٹیسٹ کا نتیجہ حتمی تشخیص میں معاون ثابت نہیں ہو گا۔ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات:1۔ ہفتہ میں دو سے تین مرتبہ گھر، دفاتر اور دکانوں میں صفائی کر کے مچھر مار ادویات کا سپرے کریں اور دروازے ایک گھنٹے کے لیے بند رکھیں۔2۔صاف پانی جمع کرنے کے برتن مثلاً گھڑے، ڈرم اور ٹینکی وغیرہ کو صحیح طور پر ڈھانپ کر رکھیں۔3.روم کولر وغیرہ جب استعمال میں نہ ہوں تو ان میں سے پانی خارج کر دیں۔4.مچھروں سے بچاؤ کے لیے کوائل، میٹ، مچھر بھگاؤ لوشن اور مچھر دانی کا استعمال کریں۔5.گھروں کے اندر، اردگرد، چھتوں، پودوں، گملوں، پرانے برتنوں اور ٹائروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔6.بخاد کی صورت میں مفت تشخیص اور علاج کے لیے قریبی سرکاری ہسپتال سے رجوع کریں۔

Tags: colum by dr abdullah
Previous Post

کروڑ لعل عیسن . مقامی ایم این اے عبدالمجید نیازی کی جانب سے انجمن تاجران کے نائب صدر پر مبینہ تشدد کے خلاف شهریوں کی احتجاجی ریلی

Next Post

لیہ . چار سکولز کے 250طلبہ کے کرونا ٹیسٹ،چار مریض مثبت

Next Post
لیہ . چار سکولز کے 250طلبہ کے کرونا ٹیسٹ،چار مریض مثبت

لیہ . چار سکولز کے 250طلبہ کے کرونا ٹیسٹ،چار مریض مثبت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
ڈینگی بخار ایک قسم کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ یہ مچھر ڈینگی کے وائرس کو ڈینگی سے متاثرہ انسان کے خون سے حاصل کرکے صحت مند شخص کو کاٹنے سے داخل کردیتی ہے۔ مادہ مچھر ایک بیمار شخص کو کاٹنے کے بعد اپنی تمام عمر دوسرے انسانوں کو ڈینگی وائرس منتقل کرتی رہتی ہے۔ یہ مچھر اپنے انڈوں کے ذریعے ڈینگی وائرس کو اپنی اگلی نسل تک پہنچاتی ہے اور اپنے انڈوں میں وائرس منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ڈینگی بخار کی علامات مخصوص وائرس آلود مچھر کے کاٹنے کے 5 سے 7 دن بعد ظاہر ہوتی ہیں اور یہ وائرس انسانی خون میں 2 سے 7 دن تک موجود ریتا ہے۔ حالیہ برسوں میں ڈینگی بخار ملکی اور عالمی سطح پر صحت عامہ کا ایک بہت تشویشناک مسئلہ بن گیا ہے۔۔ ڈینگی بخار کی علامات:ڈینگی بخار کی علامات شدید فلو جیسی ہوتی ہیں۔ جس میں تیز بخار اور جسم میں شدید درد ہوتا ہے۔اس کے علاوہ درج ذیل علامات ہو سکتی ہیں۔بھوک نہ لگنا، آنکھوں کے پیچھے شدید درد ہونا، پٹھوں میں شدید درد، جسم پر دھبوں کا نمودار ہونا، سانس لینے میں دشواری ہونا، رنگت پیلی ہو جانا،پیٹ میں درد اور قے وغیرہ۔اکثر اوقات مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتا ہے لیکن دوبارہ اس بیماری کے حملے کی صورت میں پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جس میں درجہ حرارت 102F سے 106F تک جا سکتا ہے اور مریض کو جھٹکے لگنا شروع ہو جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ناک یا جسم کے دوسرے حصوں سے خون بہنا شروع ہو سکتا ہے۔ اس کیفیت کو Dengue Haemorrhage Fever کہتے ہیں۔اس کیفیت میں بعض اوقات بخار کے چند دن بعد ہی مریض کی حالت بگڑ جاتی ہے اور بلڈ پریشر گرنے سے مریض صدمہ کی حالت میں چلا جاتا ہے۔بروقت مناسب طبی امداد ملنے کی صورت میں مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ مریض کے خاندان کے لیے ہدایات۔مریض کا درجہ حرارت102F سے کم رکھیں۔مریض کو پیراسٹامول دیں لیکن 24 گھنٹے میں 4 مرتبہ سے زیادہ نہ دیں۔مریض کو پیراسٹامول درج ذیل ہدایات کے مطابق دیں۔ **عمر:ایک سال سے کم خوراک:پیراسٹامول سیرپ کا آدھا چمچہ دن میں 4 مرتبہ۔عمر:1تا 5 سال خوراک:پیراسیٹامول سیرپ کا ایک چمچہ دن میں 4 مرتبہ۔عمر:5 سال تا 12 سال خوراک:پیراسیٹامول سیرپ دو تا چار چمچے دن میں 4 مرتبہ۔عمر:بالغ (12 سال سے زائد عمر)خوراک:پیراسیٹامول کی ایک تا دو گولی دن میں 4 مرتبہ*۔مریض کو اسپرین یا بروفن مت دیں (ایسی کوئی بھی ادویات نہ دیں جس میں اسپرین یا بروفن کی معمولی مقدار شامل ہو).مریض کو نارمل خوراک کے ساتھ زیادہ مقدار میں پانی، جوس، سوپ اور دودھ دیں اور مریض کو زیادہ سے زیادہ آرام مہیاء کریں۔ یاد رکھیں!ڈینگی بخار کا بلڈ ٹیسٹ علامات شروع ہونے کے 4 تا 5 دن بعد کسی مستند ڈاکٹر کے مشورے سے کروائیں۔ اس سے پہلے ٹیسٹ کا نتیجہ حتمی تشخیص میں معاون ثابت نہیں ہو گا۔ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات:1۔ ہفتہ میں دو سے تین مرتبہ گھر، دفاتر اور دکانوں میں صفائی کر کے مچھر مار ادویات کا سپرے کریں اور دروازے ایک گھنٹے کے لیے بند رکھیں۔2۔صاف پانی جمع کرنے کے برتن مثلاً گھڑے، ڈرم اور ٹینکی وغیرہ کو صحیح طور پر ڈھانپ کر رکھیں۔3.روم کولر وغیرہ جب استعمال میں نہ ہوں تو ان میں سے پانی خارج کر دیں۔4.مچھروں سے بچاؤ کے لیے کوائل، میٹ، مچھر بھگاؤ لوشن اور مچھر دانی کا استعمال کریں۔5.گھروں کے اندر، اردگرد، چھتوں، پودوں، گملوں، پرانے برتنوں اور ٹائروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔6.بخاد کی صورت میں مفت تشخیص اور علاج کے لیے قریبی سرکاری ہسپتال سے رجوع کریں۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.