کروڑ لعل عیسن {صبح پا کستان}ملک احمد علی اولکھ ایم پی اے نے سیاسی انتقام لینے کے لیے مجھ پر قتل کا مقدمہ درج کروایا ڈی پی او لیہ جو خود کو ایماندار کہتا ہے نے دباو میں آکر قتل کے مقدمہ میں میرے بے گناہ بتھیجے کو چالان کیا اور مجھے پھنسانے کے لیے میرے خلاف رپورٹس لکھوائی جبکہ پولیس نےہماری ایک سنی جبکہ میرے خلاف کسی فورم پر کوئی ثبوت پیش نہ کر سکے عدالت نے حقائق پر میری ضمانت لی یہ بات امیدوار صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالرشید سامٹیہ نے جنرل سیکریڑی بار ملک عطااللہ سامٹیہ ملک غلام محمد سامٹیہ ملک شاہد سامٹیہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہی انہوں نے بتایا کہ طالب حسین اعوان مقتول نے میرے کزن سے ایک ایکڑ زمین خرہد کی اور 11 کنال پر قبضہ کرلیا جس پر میرے کزن کے بیٹے عمرحیات نے اضافی 3 کنال زمین چھوڑنے کا مطالبہ کیا اور دونوں فریقین میں جگھڑا ہوا اور تھانہ میں فریقین کے درمیان طے پایا کہ پٹواری حلقہ موقع پر کاغزات کے مطابق زمین پوری کردے گا لیکن پٹواری موقع پر نہ گیا باوجود اس کے طالب حسین اور اس کے بیٹوں نے 18 مئی کو وہاں پر تعمیرات شروع کردی جس پر طالب کا قتل ہوگیا جو کہ برا ہوا لیکن ایسے حالات انہوں نے خود پیدا کیے بغیر نشاندہی کے انہیں قبضہ نہی کرنا چاہیے تھا مقدمہ قتل میں عمر حیات جو کہ موقع پر موجود نہ تھا سمیت میرا نام ایم پی ملک احمد علی اولکھ نے اعانت جرم میں لکھا دیا اور ہم نے پولیس کے مطالبے پر عمر حیات کو پیش کردیا پولیس نے اس سارے عرصہ میں ہمیں سماعت تک نہ کیا اور عمر حیات کو ناجائز اسلحہ ڈال کر چالان کردیا انہوں نے کہا اس سے قبل مجھ پر ملک احمد علی اولکھ کے سالہ کی مدعیت میں گندم چوری کا مقدمہ درج کروایا گیا ڈاکٹر عبدالرشید سامٹیہ نے کہا کہ پورے دو ماہ میں تحصیل بھر سے انہیں میرے خلاف کوئی ثبوت اور گواہ نہ ملا تو بلاآخر کوٹ سلطان کے ایک شخص قربان علی ولد علی محمد اعوان کو 16 جولائی کو بطور گواہ مثل کا حصہ بنایا گیا میرے بھتیجے شاہد نے ملک عمر علی اولکھ کی ضلع کونسل میں کرپشن کے خلاف نیب اور انٹی کرپشن میں درخواستیں دے رکھیں جبکہ ملک احمد علی اولکھ نے موضع مڑھانوالی میں اشتمال اراضی میں سینکڑوں ایکڑ رقبہ کو ناجائز طور ادھر آدھر کراکر لوگوں کے حقوق غصب کیے جس پر میں ان لوگوں کا ساتھ دیا جوکہ میرا جرم ٹہرا اور مجھے مقدمہ قتل میں پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے انہوں نے ڈی پی او لیہ بارے کہا کہ ڈی پی لیہ جو خود کو ایماندار آفیسر کہلواتا ہے اس پورے کیس میں جانبداری کا مظاہرہ کیا ڈاکٹر رشید نے مزید کہا کہ ملک احمد علی اولکھ نے مجھے پھنسانے کے لیے ایف آئی آر کے ملزم افضل لوٹھر کے پاس اپنے آدمی ملک اعجاز جگ ابراہیم علوی وغیرہ کو بھیجا کہ ڈاکٹر رشید کے خلاف گواہی دو تمہیں قتل کے مقدمہ سے نکلوا دیں گے انہوں نے کہا اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مجھے نہی پھنسایا جا سکتا بلکہ ہم مردہ گھوڑے بنے ہوئے تھے ہمیں سیاسی طور پر دوبارہ زندہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ معزز جج کےحقائق پر مبنی فیصلہ سے حق سچ کا بول بالا ہوا ہے