• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

ان کہی {قسط 18} انجم صحرائی

webmaster by webmaster
مئی 29, 2020
in کالم
0
ان کہی {قسط 18} انجم صحرائی

اس کی سانس پھولی ہوئی تھی اور چہرہ روہانسا سا ہو رہا تھا ..اس نے میرے آفس میں داخل ہوتے ہی کہا , انجم بھائی ہماری ہیلپ کریں ہم نے اسی ہفتے شوگر مل کالونی کا کوارٹر خالی کرنا ہے ..منخنی سے اس نوجوان کو میں پہلی بار دیکھ رہا تھا ..میں نے اسے تسلی دیتے ہوے
کرسی پر بیٹھنے کے لے کہا ,

میں اسے تسلی دیتے ہوی اٹھا آفس میں پڑے کولر سے ٹھنڈے پانی کا گلاس بھرا اور اسے دیتے ہوے کہا . پانی پئیں ..اس نے گلاس لیا اور ایک ہی گھونٹ میں خالی کر دیا .میں نے تفصیل پوچھ تو کہنے لگا کہ میرے والد شوگر مل اکاونٹ آفس میں ملازم تھے . بیماری کے سبب ملازمت تقریبنا ایک سال ہوے ختم ہو گئی ہے ..ابو کی ملازمت ختم ہونے کے باوجود ہم کالونی کے کوارٹر میں رہ رہے ہیں .اب شوگر مل والے کہتے
کوارٹر خالی کرو ..اس نے بات کرتے ہوے سانس لینے کے وقفہ لیا تو میں نے پوچھا ..
اب کرایا کا مکان چاہے اپ لوگوں کو ..
نہیں ہمارا مکان ہے ہاؤسنگ کالونی میں ..جو میرے ماموں کے قبضہ میں ہے اور اس نے کسی کو کرایہ پر دیا ہوا ہے وہ ہمیں خالی کرا دیں
میں اس نوجوان کی یہ معصومانہ خوا ہش سن کر ستپتاتے ہوے بولا اوہ بھائی میں کیسے خالی کرا دوں .کیا میں مجسٹریٹ لگا ہوں .نوجوان نے میری بات سنی ان سنی کرتے ہوے اپنی بات جاری رکھی , میرے ابو کہتے کہ آپ یہ کام کرا سکتے ہیں ماموں اپ کی بات ماں جائیں گے
اچھا , اپ کے ابو کا نام کیا ہے ..نوجوان نے اپنے ابو کا نام بتایہ تو مجھے یاد آ گیا میری ان سے کی بار شوگر مل اکاونٹ آفس میں ملاقات ہو چکی تھی .ان دنوں شوگر مل سرکار کی تھی اور لیبر یونین متحرک اور فعال تھیں جس کے سبب صحافیوں کا انا جانا لگا رہتا تھامگر مجھے ان کی بیماری کا پتا نہیں تھا ..
تمھارے ماموں کیا کرتے .. میں نے پوچھا ,
وہ سکول ماسٹر ہیں نوجوان نے اپنے ماموں کا نام بتاتے ہوےجواب دیا .میں انہیں جانتا تھا اچھی شہرت کے مالک بھلے مانس بندے تھے ..
اچھا میں بات کرتا ہوں آپ کے ماموں سے..الله بہتری کرے گا ..میری بات سن کر وہ بچے جیسا نوجوان کرسی سے اٹھا اور بغیر خدا حافظ کہے آفس سے باہر نکل گیا

اگلے دن میں نے سکول جا کر ماسٹر صاحب سے ملاقات کی ..میری بات سن کر ماسٹر صاحب کہنے لگے کوئی مسلہ نہیں میں مکان خالی کرا دیتا ہوں انہوں نے بتایا کہ مکان کا کرایہ پہلے بھی وہ اپنی بہن کو ہی دے رہے ہیں .چند ہفتے قبل وہی بھانجا جو میرے پاس آیا تھا ماسٹرصاحب کے پاس آیا اور بہت بد تمیزی کرتے ہوے مکان خالی کرنے کی بات کی جس پر بات بڑھ گئی اور ماسٹر صاحب نے کہ دیا کہ جو کرنا ہے کر لو مکان خالی نہیں ہوتا ..ماسٹر صاحب کہنے لگے یہ بندہ جس کی اپ شفارش کر رہے انتہائی بد تمیز احسان فراموش اور مطلبی ہے ..آپ کو بھی جلداندازہ ہو جاے گا .

قصہ مختصر ماسٹر نے ایک ہفتہ میں مکان خالی کرا کے چابی مجھے دے دی اور یوں نوجوان والد والدہ اور چھوٹے بھائی کے ساتھ اپنے مکان میں شفٹ ہو گیا..اتفاق یہ تھا کہ یہ مکان اسی گلی کے نکر پر تھا جہاں ہم لوگ بھی کرایہ دار تھے , اپ کہ سکتے کہ وہ ہمارے ہمسایہ ہو گئے ..
نوجوان نے مکان کی بیٹھک میں کریانہ کی دکان بنا لی جو تھوڑے ہی دنوں میں اچھی خاصی چل نکلی .

کچھ ہی عرصے بعد مشکل دور آیا , صبح پاکستان کا ڈیکلریشن منسوخ ہو گیا اور اخبار پر پابندی لگ گئی . یہ ایک بہت مشکل دور تھا خصوصا مالی حالات خاصے خراب ہو گئے .انہی دنوں چند فمیلی گیسٹ گھر آ گئے .بیگم نے کہا گھر میں تو دودھ بھی نہیں کیا کروں , میری جیب بھی حسب روایت ہلکی تھی میں نے کہا تم مہمانوں کے پاس بیٹھو میں کچھ انتظام کرتا ہوں ..یہ کہتے ہوے میں گلی کی نکر والی دکان پر چلا آیا دکان پر وہی نوجوان موجود تھا جسے میں نے اس کے ماموں سے مکان خالی کرا کر دیا تھا ..میں نے دو 7upاور کچھ پیکٹ بسکٹ دینے کو بولا اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ حساب میں لکھ لیں چند دنوں میں دے دوں گا . جواب ملا سوری سر ادھار نہیں دے
سکتا .

اس کا کورا سا جواب سن کر ماموں ماسٹر کے اپنے بھانجے بارے کہے الفاظ مجھے یاد آ گے ..
بد تمیز , مطلبی اور احسان فرا موش

نوٹ :۔ "ان کہی” کی مکمل اقساط پڑھنے اور نیوزاپ ڈیٹ کے لئے ہمارا فیس بک صبح پا کستان لیہ پیج لا ئک کریں ۔۔ شکریہ
https://www.facebook.com/subh.e.pakistanlayyah/

Tags: column by anjum sehrai
Previous Post

لیہ ۔ضلع بھرمیں ٹڈی دَل سے متاثرہ علاقہ کا سروے اور 15ہزار ایکڑرقبہ پرسپرے کا عمل مکمل

Next Post

کورونا وبا؛ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 78 اموات، 66457 مجموعی مصدقہ مریض

Next Post
کورونا وبا؛ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 78 اموات، 66457 مجموعی مصدقہ مریض

کورونا وبا؛ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 78 اموات، 66457 مجموعی مصدقہ مریض

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اس کی سانس پھولی ہوئی تھی اور چہرہ روہانسا سا ہو رہا تھا ..اس نے میرے آفس میں داخل ہوتے ہی کہا , انجم بھائی ہماری ہیلپ کریں ہم نے اسی ہفتے شوگر مل کالونی کا کوارٹر خالی کرنا ہے ..منخنی سے اس نوجوان کو میں پہلی بار دیکھ رہا تھا ..میں نے اسے تسلی دیتے ہوے کرسی پر بیٹھنے کے لے کہا , میں اسے تسلی دیتے ہوی اٹھا آفس میں پڑے کولر سے ٹھنڈے پانی کا گلاس بھرا اور اسے دیتے ہوے کہا . پانی پئیں ..اس نے گلاس لیا اور ایک ہی گھونٹ میں خالی کر دیا .میں نے تفصیل پوچھ تو کہنے لگا کہ میرے والد شوگر مل اکاونٹ آفس میں ملازم تھے . بیماری کے سبب ملازمت تقریبنا ایک سال ہوے ختم ہو گئی ہے ..ابو کی ملازمت ختم ہونے کے باوجود ہم کالونی کے کوارٹر میں رہ رہے ہیں .اب شوگر مل والے کہتے کوارٹر خالی کرو ..اس نے بات کرتے ہوے سانس لینے کے وقفہ لیا تو میں نے پوچھا .. اب کرایا کا مکان چاہے اپ لوگوں کو .. نہیں ہمارا مکان ہے ہاؤسنگ کالونی میں ..جو میرے ماموں کے قبضہ میں ہے اور اس نے کسی کو کرایہ پر دیا ہوا ہے وہ ہمیں خالی کرا دیں میں اس نوجوان کی یہ معصومانہ خوا ہش سن کر ستپتاتے ہوے بولا اوہ بھائی میں کیسے خالی کرا دوں .کیا میں مجسٹریٹ لگا ہوں .نوجوان نے میری بات سنی ان سنی کرتے ہوے اپنی بات جاری رکھی , میرے ابو کہتے کہ آپ یہ کام کرا سکتے ہیں ماموں اپ کی بات ماں جائیں گے اچھا , اپ کے ابو کا نام کیا ہے ..نوجوان نے اپنے ابو کا نام بتایہ تو مجھے یاد آ گیا میری ان سے کی بار شوگر مل اکاونٹ آفس میں ملاقات ہو چکی تھی .ان دنوں شوگر مل سرکار کی تھی اور لیبر یونین متحرک اور فعال تھیں جس کے سبب صحافیوں کا انا جانا لگا رہتا تھامگر مجھے ان کی بیماری کا پتا نہیں تھا .. تمھارے ماموں کیا کرتے .. میں نے پوچھا , وہ سکول ماسٹر ہیں نوجوان نے اپنے ماموں کا نام بتاتے ہوےجواب دیا .میں انہیں جانتا تھا اچھی شہرت کے مالک بھلے مانس بندے تھے .. اچھا میں بات کرتا ہوں آپ کے ماموں سے..الله بہتری کرے گا ..میری بات سن کر وہ بچے جیسا نوجوان کرسی سے اٹھا اور بغیر خدا حافظ کہے آفس سے باہر نکل گیا اگلے دن میں نے سکول جا کر ماسٹر صاحب سے ملاقات کی ..میری بات سن کر ماسٹر صاحب کہنے لگے کوئی مسلہ نہیں میں مکان خالی کرا دیتا ہوں انہوں نے بتایا کہ مکان کا کرایہ پہلے بھی وہ اپنی بہن کو ہی دے رہے ہیں .چند ہفتے قبل وہی بھانجا جو میرے پاس آیا تھا ماسٹرصاحب کے پاس آیا اور بہت بد تمیزی کرتے ہوے مکان خالی کرنے کی بات کی جس پر بات بڑھ گئی اور ماسٹر صاحب نے کہ دیا کہ جو کرنا ہے کر لو مکان خالی نہیں ہوتا ..ماسٹر صاحب کہنے لگے یہ بندہ جس کی اپ شفارش کر رہے انتہائی بد تمیز احسان فراموش اور مطلبی ہے ..آپ کو بھی جلداندازہ ہو جاے گا . قصہ مختصر ماسٹر نے ایک ہفتہ میں مکان خالی کرا کے چابی مجھے دے دی اور یوں نوجوان والد والدہ اور چھوٹے بھائی کے ساتھ اپنے مکان میں شفٹ ہو گیا..اتفاق یہ تھا کہ یہ مکان اسی گلی کے نکر پر تھا جہاں ہم لوگ بھی کرایہ دار تھے , اپ کہ سکتے کہ وہ ہمارے ہمسایہ ہو گئے .. نوجوان نے مکان کی بیٹھک میں کریانہ کی دکان بنا لی جو تھوڑے ہی دنوں میں اچھی خاصی چل نکلی . کچھ ہی عرصے بعد مشکل دور آیا , صبح پاکستان کا ڈیکلریشن منسوخ ہو گیا اور اخبار پر پابندی لگ گئی . یہ ایک بہت مشکل دور تھا خصوصا مالی حالات خاصے خراب ہو گئے .انہی دنوں چند فمیلی گیسٹ گھر آ گئے .بیگم نے کہا گھر میں تو دودھ بھی نہیں کیا کروں , میری جیب بھی حسب روایت ہلکی تھی میں نے کہا تم مہمانوں کے پاس بیٹھو میں کچھ انتظام کرتا ہوں ..یہ کہتے ہوے میں گلی کی نکر والی دکان پر چلا آیا دکان پر وہی نوجوان موجود تھا جسے میں نے اس کے ماموں سے مکان خالی کرا کر دیا تھا ..میں نے دو 7upاور کچھ پیکٹ بسکٹ دینے کو بولا اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ حساب میں لکھ لیں چند دنوں میں دے دوں گا . جواب ملا سوری سر ادھار نہیں دے سکتا . اس کا کورا سا جواب سن کر ماموں ماسٹر کے اپنے بھانجے بارے کہے الفاظ مجھے یاد آ گے .. بد تمیز , مطلبی اور احسان فرا موش نوٹ :۔ "ان کہی" کی مکمل اقساط پڑھنے اور نیوزاپ ڈیٹ کے لئے ہمارا فیس بک صبح پا کستان لیہ پیج لا ئک کریں ۔۔ شکریہ https://www.facebook.com/subh.e.pakistanlayyah/
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.