لاہور۔ وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں پنجاب حکومت نے رمضان کے آخری عشرہ اور یوم علیؓ کے موقع پر صوبہ میں ہر قسم کے جلوس پر پابندی عائد کر دی،ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس کی مشروط اجازت ہوگی،محکمہ داخلہ پنجاب نے مراسلہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں رمضان کے آخری عشرہ اور یوم علیؓ کے موقع پر صوبہ میں ہر قسم کے جلوس پر پابندی عائد کر دی،ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس کی مشروط اجازت ہوگی۔جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق مجالس زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ تک جاری رکھی جا سکیں گی۔رمضان کے آخری عشرہ اوریوم علیؓ کے موقع پر سخت سیکیورٹی یقینی بنانے کی بھی ہدایت،انتظامیہ مجالس میں وقت کی پابندی پر عمل کرائے گی۔امام بارگاہوں میں مجالس کا انعقاد صاف فرش پر کیا جائے گا، قالین نہیں بچھائے جائیں گے تاہم امام بارگاہ میں پختہ فرش نہ ہونے کی صورت میں قالین بچھایا جا سکتا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے جاری مراسلہ میں کہا ہے کہ مجالس کے آغاز اور اختتام پرہجوم اکٹھا نہ ہو،امام بارگاہ میں صحن موجود ہونے کی صورت میں مجلس ہال کی بجائے صحن میں منعقد کی جائے،بچے، 50برس سے کم عمر اور بیمار افراد مجلس میں نہ آئیں،مجلس صرف امام بارگاہ کی چار دیواری کے اندر منعقد کی جائے،مجلس سے پہلےامام بارگاہ کےفرش کوکلورین سےدھویاجائے،مجلس سےقبل قالین پربھی کلورین کاسپرےکیاجائے،مجلس کےدوران شرکاء اور قطاروں کے درمیان کم از کم 6فٹ کا فاصلہ ہو،احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے ذمہ دار افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔