اسلام آباد: ملک بھر میں مہلک کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 5 ہزار 374 ہوگئی اور 93 افراد جاں بحق ہوگئے۔
وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 233 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 336 میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی۔
اس طرح ملک بھر میں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 5 ہزار 374 ہوگئی جب کہ کورونا وائرس کے ایک ہزار 95 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر 65 ہزار 114 مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
ایک دن میں جانی نقصان
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 7 افراد اس وائرس کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گئے جب کہ 44 کی حالت تشویش ناک ہے۔
کہاں کہاں کتنے مریض ؟
حکام کے مطابق پنجاب میں 2594، سندھ 1411، بلوچستان 230، خیبر پختونخوا میں 744، آزاد کشمیر 40، اسلام آباد میں 131 اور گلگت بلتستان میں 224 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
کورونا کا دوسرا مرحلہ زیادہ خطرناک
انفیکشن کنٹرول سوسائٹی پاکستان کے صدر وپیتھالوجسٹ پروفیسر رفیق خانانی نے کہا ہے کہ کووڈ 19 وائرس کی ایک سے دوسروں میں منتقلی شدت اختیار کرنے لگی ہے۔ پاکستان میں اس وائرس کا دوسرا مرحلہ شدت سے بگڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اگرعوام نے اس مرحلے کو سنجیدہ نہ لیا تو شدید تباہی ہوسکتی ہے۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔