• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

کورونا سے جنگ , احتیاط کے سنگ مظہر …اقبال کھوکھر

webmaster by webmaster
مارچ 24, 2020
in کالم
0
” میری زندگی میری مرضی۔۔۔” … مظہر اقبال کھوکھر

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی قوم نے ہر   مشکل کا مقابلہ اتحاد و یکجہتی ، عزم و ہمت اور بھرپور حوصلے کے ساتھ کیا ہے اور ہمیشہ فتح اور کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے ۔ 1965 کی جنگ ہو ، اکتوبر 2004 کا ذلزلہ ہو ، 2010 میں آنے والا سیلاب ہو یا دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی خوفناک جنگ ، پاکستانی قوم نے ملی جوش و جذبے ، اتحاد و یگانگت اور قربانیوں کی ایسی تاریخ رقم کی کہ دنیا دنگ رہ گئی ۔

جنگیں جوش کے ساتھ نہیں بلکہ ہوش کے ساتھ لڑی جاتی ہیں اور جنگوں میں صرف ہتھیار کام نہیں آتے بلکہ جذبوں کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے ۔ جنگیں حوصلوں کے ساتھ بھی لڑی جاتی ہیں یا پھر جیت کے یقین اور عزم  کے ساتھ لڑی جاتی ہیں۔ بےشک اس قوم کو کوئی بھی شکست نہیں دے سکتا جو ہار کو جیت میں بدلنے کا حوصلہ رکھتی ہو۔ جو یقین کے ہتھیار کے ساتھ میدان میں اترتی ہو اور موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لڑتی ہو ۔ کون کہ سکتا تھا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف ایک ایسی جنگ تن تنہا جیت جاۓ گی جس کے سامنے پوری دنیا نے ہتھیار ڈال دیے مگر پاکستانی قوم نے یہ جنگ جیتی اور ایسی جیتی کہ آج پوری دنیا اس کی مثالیں دے رہی ہے پاکستانی قوم نے معصوم بچوں ، عورتوں ، بزرگوں ، فوجی جوانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت 70 ہزار جانوں کی قربانی دے کر بھی ہمت نہیں ہاری۔ اور دہشت گردی اور دہشت گردانہ سوچ کو عبرت ناک شکست سے دوچار کر کے ملک کو امن و آشتی کا گہوارہ بنا دیا ۔

آج وطن عزیز پاکستان اور پاکستانی قوم کو ایک نئی جنگ کا سامنا ہے ایسی جنگ کہ جس میں دشمن کا وار مختلف ہے جنگ کا ہتھیار مختلف ہے ۔ کورونا وائرس کہ جس نے پوری دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے۔ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے دنیا بھر کے 186 ممالک میں خوفناک تباہی پھیلا رکھی ہے ۔ چین کے بعد اب سب سے بری حالت اٹلی کی ہے جہاں کورونا وائرس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 47ہزار سے بڑھ چکی ہے جبکہ گزشتہ روز ایک ہی دن میں سب سے زیادہ 800 اموات ریکارڈ کی گئیں ۔ دوسرے نمبر پر  ایران ہے جہاں روزانہ 2 سے 3 سو اموات واقع  ہو رہی ہیں۔ اس  وقت دنیا بھر کے 192 ممالک میں تقریبا”  3 لاکھ سے زائد  افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں 14 ہزار سے زئد افراد موت کے منہ جا چکے ہیں۔

دنیا بھر کی طرح وطن عزیز پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملک میں کورونا کے 7 سو سے زائد کیس سامنے آچکے ہیں جن میں زدیادہ تعداد صوبہ سندھ میں ہے جہاں تین سو سے زیادہ لوگ کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں اس وباء کے نتیجے میں 4 اموات ہو چکی ہیں۔ ہم اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتے کے ایران سے زائرین کی واپسی کے بعد طفتان قرنطینہ سنٹر پر ان کی سکرینگ اور دیکھ بھال کے لیے کس طرح غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا یقینا” اس میں وفاقی حکومت کی نااہلی واضح ہے مگر یہ وقت مثالی اتحاد و یکجہتی کے زریعے اس آزمائش اور مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کا ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت کی کارکردگی قابل تحسین ہے جسے پورے ملک میں سراہا جا رہا ہے۔ جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوۓ ” کہا لاک ڈاون ہوا تو ملک کے 25 فیصد لوگ جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں شدید متاثر ہونگے بہتر ہوگا کہ عوام خود کو قرنطینہ کر لیں۔ ملک میں کورونا سے زدیادہ افرا تفری کا خطرہ ہے سب نے اگر گھروں میں کھانے پینے کا سامان جمع کر شروع کر دیا تو عام لوگوں کے لیے مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔ لیکن اگر عوام نے حکومت کے احکامات پر سنجیدگی سے عمل نہ کیا تو پھر لاک ڈاون آخری آپشن ہوگا”

یقیننا” وفاق اور تمام صوبائی حکومتیں  اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھر پور کوششیں کر رہی ہیں۔ بین الاقوامی پروازیں بند کر دی گئی ہیں۔ سندھ میں مکمل لاک ڈاون کر دیا گیا ہے۔ پنجاب ، سندھ اور بلوچستان نے آرٹیکل 145 کے تحت فوج کو طلب کر لیا ہے۔ بلوچستان حکومت نے لوگوں کو دس دن کے لیے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے  پنجاب بھی دو روز تک مکمل بند رہا اور پورے صوبے دفعہ 144 کے تحت 4 سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے اور حکومت اپنی رٹ کو قائم کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔

پورا ملک  اس وقت حالت جنگ میں ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات اپنی جگہ پاک فوج بھی مشکل کی اس گھڑی میں قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہے مگر یہ جنگ پوری قوم کے ایک ایک فرد کی شمولیت کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی یہ جنگ مختلف ضرور ہے مگر مشکل نہیں اور پاکستانی قوم تو مشکل کو بھی آسانی میں بدل سکتی ہے تو یقینا” کورونا وائرس کی مشکل بھی باقی نہیں رہے گی  اس کے لیے ہر شخص کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں کوئی ایک  شخص بھی  اپنے کردار سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا اور اس جنگ کا سب سے بڑا ہتھیار احتیاط ہے یہ جنگ احتیاط سے لڑنی ہے اور احتیاط کے ساتھ لڑنی ہے اگر ہم نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا تو نہ فوج اکیلی اس کا مقابلہ کر سکے گی اور نہ ہی حکومت کچھ کر پاۓ گی۔ دنیا کی صورتحال ہمارے سامنے ہے جو دوسروں سے سبق حاصل نہیں کرتے وہ دوسروں کے لیے سبق بن جاتے ہیں۔ اس لیے یہ جنگ پورے ملک کے ہر صوبے ، ہر صوبے کے ہر شہر ، ہر شہر کے ہر قصبے ہر محلے ، ہر محلے کے ہر گھر اور ہر گھر کے ہر فرد نے اس  جنگ میں سپاہی بن کر  اس دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔ سب سے پہلے ہمیں حکومت کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا ہے اور ارد گرد کے لوگوں سے اس پر عمل درآمد کرانا ہے اور اس ملک کے ایک  ذمہ دار شہری کا مظاہرہ کرتے ہوۓ اپنی  اور اپنے پیاروں کی حفاظت کو یقینی  بنانے کے لیے سماجی رابطوں اور غیر ضروری میل جول کو کم سے کم کرنا ہے کیونکہ آج کی دوری ہمیشہ کے لیے دور ہو جانے سے کہیں بہتر ہے   صفائی کا خاص خیال رکھنا ہے کیونکہ صفائی نصف ایمان بھی ہے ہماری اور ہمارے پیاروں کی جان کی امان بھی ہے۔ اس لیے اگلے چند دنوں تک جتنی ہو سکے احتیاط کریں پاکستانی قوم یہ جنگ بھی جیتے گی ضرور جیتے گی  احتیاط سے جیتے گی اور احتیاط کے ساتھ ہی جیتے گی#

مظہر اقبال کھوکھر
(مظاہرقلم)
03007785530
mkhokhar433@gmail.com

Tags: colimn by mazhar khokhar
Previous Post

ملک بھر میں آج رات سے تمام مسافر ٹرینیں مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ

Next Post

ملتان ۔ صوبائی وزیر توانائی کا قرنطینہ سنٹر کا دورہ

Next Post
ملتان ۔ صوبائی وزیر توانائی کا  قرنطینہ سنٹر کا دورہ

ملتان ۔ صوبائی وزیر توانائی کا قرنطینہ سنٹر کا دورہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی قوم نے ہر   مشکل کا مقابلہ اتحاد و یکجہتی ، عزم و ہمت اور بھرپور حوصلے کے ساتھ کیا ہے اور ہمیشہ فتح اور کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے ۔ 1965 کی جنگ ہو ، اکتوبر 2004 کا ذلزلہ ہو ، 2010 میں آنے والا سیلاب ہو یا دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی خوفناک جنگ ، پاکستانی قوم نے ملی جوش و جذبے ، اتحاد و یگانگت اور قربانیوں کی ایسی تاریخ رقم کی کہ دنیا دنگ رہ گئی ۔ جنگیں جوش کے ساتھ نہیں بلکہ ہوش کے ساتھ لڑی جاتی ہیں اور جنگوں میں صرف ہتھیار کام نہیں آتے بلکہ جذبوں کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے ۔ جنگیں حوصلوں کے ساتھ بھی لڑی جاتی ہیں یا پھر جیت کے یقین اور عزم  کے ساتھ لڑی جاتی ہیں۔ بےشک اس قوم کو کوئی بھی شکست نہیں دے سکتا جو ہار کو جیت میں بدلنے کا حوصلہ رکھتی ہو۔ جو یقین کے ہتھیار کے ساتھ میدان میں اترتی ہو اور موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لڑتی ہو ۔ کون کہ سکتا تھا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف ایک ایسی جنگ تن تنہا جیت جاۓ گی جس کے سامنے پوری دنیا نے ہتھیار ڈال دیے مگر پاکستانی قوم نے یہ جنگ جیتی اور ایسی جیتی کہ آج پوری دنیا اس کی مثالیں دے رہی ہے پاکستانی قوم نے معصوم بچوں ، عورتوں ، بزرگوں ، فوجی جوانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت 70 ہزار جانوں کی قربانی دے کر بھی ہمت نہیں ہاری۔ اور دہشت گردی اور دہشت گردانہ سوچ کو عبرت ناک شکست سے دوچار کر کے ملک کو امن و آشتی کا گہوارہ بنا دیا ۔ آج وطن عزیز پاکستان اور پاکستانی قوم کو ایک نئی جنگ کا سامنا ہے ایسی جنگ کہ جس میں دشمن کا وار مختلف ہے جنگ کا ہتھیار مختلف ہے ۔ کورونا وائرس کہ جس نے پوری دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے۔ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے دنیا بھر کے 186 ممالک میں خوفناک تباہی پھیلا رکھی ہے ۔ چین کے بعد اب سب سے بری حالت اٹلی کی ہے جہاں کورونا وائرس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 47ہزار سے بڑھ چکی ہے جبکہ گزشتہ روز ایک ہی دن میں سب سے زیادہ 800 اموات ریکارڈ کی گئیں ۔ دوسرے نمبر پر  ایران ہے جہاں روزانہ 2 سے 3 سو اموات واقع  ہو رہی ہیں۔ اس  وقت دنیا بھر کے 192 ممالک میں تقریبا"  3 لاکھ سے زائد  افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں 14 ہزار سے زئد افراد موت کے منہ جا چکے ہیں۔ دنیا بھر کی طرح وطن عزیز پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملک میں کورونا کے 7 سو سے زائد کیس سامنے آچکے ہیں جن میں زدیادہ تعداد صوبہ سندھ میں ہے جہاں تین سو سے زیادہ لوگ کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں اس وباء کے نتیجے میں 4 اموات ہو چکی ہیں۔ ہم اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتے کے ایران سے زائرین کی واپسی کے بعد طفتان قرنطینہ سنٹر پر ان کی سکرینگ اور دیکھ بھال کے لیے کس طرح غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا یقینا" اس میں وفاقی حکومت کی نااہلی واضح ہے مگر یہ وقت مثالی اتحاد و یکجہتی کے زریعے اس آزمائش اور مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کا ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت کی کارکردگی قابل تحسین ہے جسے پورے ملک میں سراہا جا رہا ہے۔ جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوۓ " کہا لاک ڈاون ہوا تو ملک کے 25 فیصد لوگ جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں شدید متاثر ہونگے بہتر ہوگا کہ عوام خود کو قرنطینہ کر لیں۔ ملک میں کورونا سے زدیادہ افرا تفری کا خطرہ ہے سب نے اگر گھروں میں کھانے پینے کا سامان جمع کر شروع کر دیا تو عام لوگوں کے لیے مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔ لیکن اگر عوام نے حکومت کے احکامات پر سنجیدگی سے عمل نہ کیا تو پھر لاک ڈاون آخری آپشن ہوگا" یقیننا" وفاق اور تمام صوبائی حکومتیں  اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھر پور کوششیں کر رہی ہیں۔ بین الاقوامی پروازیں بند کر دی گئی ہیں۔ سندھ میں مکمل لاک ڈاون کر دیا گیا ہے۔ پنجاب ، سندھ اور بلوچستان نے آرٹیکل 145 کے تحت فوج کو طلب کر لیا ہے۔ بلوچستان حکومت نے لوگوں کو دس دن کے لیے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے  پنجاب بھی دو روز تک مکمل بند رہا اور پورے صوبے دفعہ 144 کے تحت 4 سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے اور حکومت اپنی رٹ کو قائم کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ پورا ملک  اس وقت حالت جنگ میں ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات اپنی جگہ پاک فوج بھی مشکل کی اس گھڑی میں قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہے مگر یہ جنگ پوری قوم کے ایک ایک فرد کی شمولیت کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی یہ جنگ مختلف ضرور ہے مگر مشکل نہیں اور پاکستانی قوم تو مشکل کو بھی آسانی میں بدل سکتی ہے تو یقینا" کورونا وائرس کی مشکل بھی باقی نہیں رہے گی  اس کے لیے ہر شخص کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں کوئی ایک  شخص بھی  اپنے کردار سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا اور اس جنگ کا سب سے بڑا ہتھیار احتیاط ہے یہ جنگ احتیاط سے لڑنی ہے اور احتیاط کے ساتھ لڑنی ہے اگر ہم نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا تو نہ فوج اکیلی اس کا مقابلہ کر سکے گی اور نہ ہی حکومت کچھ کر پاۓ گی۔ دنیا کی صورتحال ہمارے سامنے ہے جو دوسروں سے سبق حاصل نہیں کرتے وہ دوسروں کے لیے سبق بن جاتے ہیں۔ اس لیے یہ جنگ پورے ملک کے ہر صوبے ، ہر صوبے کے ہر شہر ، ہر شہر کے ہر قصبے ہر محلے ، ہر محلے کے ہر گھر اور ہر گھر کے ہر فرد نے اس  جنگ میں سپاہی بن کر  اس دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔ سب سے پہلے ہمیں حکومت کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا ہے اور ارد گرد کے لوگوں سے اس پر عمل درآمد کرانا ہے اور اس ملک کے ایک  ذمہ دار شہری کا مظاہرہ کرتے ہوۓ اپنی  اور اپنے پیاروں کی حفاظت کو یقینی  بنانے کے لیے سماجی رابطوں اور غیر ضروری میل جول کو کم سے کم کرنا ہے کیونکہ آج کی دوری ہمیشہ کے لیے دور ہو جانے سے کہیں بہتر ہے   صفائی کا خاص خیال رکھنا ہے کیونکہ صفائی نصف ایمان بھی ہے ہماری اور ہمارے پیاروں کی جان کی امان بھی ہے۔ اس لیے اگلے چند دنوں تک جتنی ہو سکے احتیاط کریں پاکستانی قوم یہ جنگ بھی جیتے گی ضرور جیتے گی  احتیاط سے جیتے گی اور احتیاط کے ساتھ ہی جیتے گی#

مظہر اقبال کھوکھر (مظاہرقلم) 03007785530 mkhokhar433@gmail.com

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.