اسلام آباد ۔ پاکستان میں کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت کا معاملہ گھمبیر ہونے لگا، نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق قومی وزارت صحت نے آن لائن ڈیٹا میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی جو جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے حافظ آباد کے غلام عمران سے متعلق تھی۔ تاہم اب جی این این کے مطابق کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر نے اس خبر کی تردید کردی ہے، جبکہ جیو کے مطابق وزارت صحت نے اپنے آن لائن پورٹل کو دوبارہ تبدیل کردیاہے۔
ابتدا میں چلائے گئے جیو نیوز کے بیان کے مطابق وزارت قومی صحت نے کہا کہ لاہور کے میوہسپتال میں دم توڑنے نے والا شخص کورونا وائرس کی وجہ سے ہی جاں بحق ہوا۔وزارت قومی صحت کے مطابق کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت لاہورشہر میں ہوئی ہے۔وزارت قومی صحت کے مطابق اس وقت ملک بھر میں مریضوں کی کل تعداد 194ہوگئی ہے جبکہ دو افراد اس مرض سے صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔
تاہم اب یہ کہا جا رہا ہے کہ غلام عمران نامی تیس سالہ شخص کورونا سے نہیں بلکہ جگر کے عارضے کی وجہ سے جاں بحق ہوا۔
رپورٹس کے مطابق غلام عمران حافظ آباد کے علاقے سکھیکی رہائشی تھا اور وہ ایران سے واپس آیا تھاجسے تفتان میں 14 روز قرنطینہ میں رکھا گیا جس کے بعد وہ کل ہی وہاں سے لاہور پہنچا۔ مریض کو گزشتہ روز لاہور کے میو ہسپتال لایا گیا تو وہ بے ہوشی کی حالت میں تھاتاہم آج وہ دم توڑگیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے غلام عمران کی مکمل ہسٹری کو سیل کر دیا گیاہے۔
اس حوالے سے لاہور مٰیں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی بات کی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ شخص ایران سےآیا تھا اس لئے اسے قرنطینہ وارڈ میں طبی امداد دی گئی تاہم اس کی ہلاکت کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی یا نہیں اس بارے میں وہ رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہہ سکتیں۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی وہ تصدیق یا تردید نہیں کرسکتیں۔