• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

جنوبی پنجاب صوبہ ، پرانا وعدہ اور نئی امید .. مظہر اقبال کھوکھر

webmaster by webmaster
مارچ 12, 2020
in کالم
0
جنوبی پنجاب صوبہ ، پرانا وعدہ اور نئی امید  ..  مظہر اقبال کھوکھر
100 روز سے شروع ہونے والی جنوبی پنجاب صوبے کی کہانی کئی سو روز گزر جانے کے باوجود ابھی تک الجھی ہوئی ہے وزیر اعظم عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران صوبہ محاذ کے نام پر بننے والے روایتی سیاستدانوں کے اتحاد کو اپنی جماعت  پاکستان تحریک انصاف میں ضم کرتے ہوۓ  وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر پہلے 100 روز کے اندر جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے اور پسماندہ علاقوں کی محرومیاں  دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔
جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ وعدوں ، فریبوں اور  دھوکوں کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی پرانی تاریخ اس خطعے کی محرومیوں کی ہے  یا جتنی پرانی  الگ صوبے کی تحریک ہے۔ اقتدار میں آنے کے لیے ہر جماعت اس خطعے کے عوام کو الگ صوبے کا لالی پاپ دے کر ہمدردیاں حاصل کرتی ہے اور پھر ان ہمدردیوں کو بیدردی سے پامال کر دیتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے آخری دور حکومت کے آخری دنوں میں الگ صوبے کا بل اسمبلی میں پیش کر کے شہیدوں میں اپنا نام لکھوانے کی کوشش کی مگر پاکستان مسّلم لیگ نے دو صوبوں جنوبی پنجاب اور بہاول پور کا بل اسمبلی میں پیش کر کے پورا معاملہ ہی چوپٹ کر دیا یوں دو ملاؤں میں مرغی حرام کے   مصداق  دو صوبوں کے جھنجٹ میں کھو کر ایک صوبے کا معاملہ بھی باقی نہ رہا  اور پاکستان مسلم لیگ ن  اقتدار میں آئی تو اس نے اپنے دو صوبوں کے بل  کو بھی کسی ایسی بل میں ڈالا کہ پانچ سال تک اس کا نام و نشان تک دکھائی نہیں دیا۔

یہی وجہ ہے پاکستان تحریک انصاف نے اپنی انتخابی مہم کے دوران 100 دونوں میں جنوبی پنجاب صوبے کا وعدہ کیا تو وسیب زادوں کی اکثریت نے اس پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا کیونکہ وسیب کے ساتھ وعدوں کی تاریخ بہت تاریک ہے اس کے باوجود تبدیلی کے پرفریب نعرے کو دیکھتے ہوۓ بہت سے لوگوں نے امیدیں بھی باندھ لیں کہ شاید پہلے سے کچھ مختلف ہو اور تحریک انصاف ممکن ہے وسیب کے ساتھ انصاف کرتے ہوۓ ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں کا کچھ ازالہ کرسکے۔ مگر پھر وہی ہوا جس بات کا ڈر تھا 100 روز تو پلک جھپکتے ہی گزر گئے اور صوبہ تو دور دور تک دکھائی نہیں دیا البتہ کچھ عرصے بعد وزیر اعلٰی پنجاب  نے لب کشائی فرمائی کے جولائی 2019 تک جنوبی پنجاب صوبائی سب سیکرٹریٹ باقاعدہ کام شروع کر دے گا مگر پھر ڈیڑھ سال تک مکمل خاموشی رہی البتہ جنوبی پنجاب صوبہ اور بہاول پور صوبہ کے حامیوں کے درمیان لفظی جنگ جاری رہی ۔ جنوبی پنجاب صوبہ کے حامیوں کا مطالبہ ہے  صوبائی سب سیکرٹریٹ ملتان میں  بنایا جاۓ  جبکہ بہاول پور صوبہ کے حامی صوبائی سیکرٹریٹ بہاول پور میں بنانے کے لیے کوششیں کرتے نظر آئے۔ جبکہ حکومت کی طرف سے صورتحال واضح کرنے کے بجاۓ مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔ اب اچانک ایک بار پھر وزیر اعلٰی پنجاب نے جنوبی پنجاب صوبائی سب سیکرٹریٹ کے باقاعدہ کام کے آغاز کی یقین دہانی کرانا شروع کر دی ہے۔

گزشتہ دونوں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق ایگزیکٹیو  کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوۓ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ” جنوبی پنجاب کے عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس کی لاج رکھیں گے ماضی کی حکومتوں نے سیاسی شو بازیاں کر کے جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا تمام حکمران جنوبی پنجاب صوبے کے نام پر سیاست چمکاتے رہے ۔ انھوں نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے فنڈز مختص کر دیے ہیں سیکرٹریٹ کے قیام کی تمام تیاریاں مکمل ہیں ۔ جنوبی پنجاب کے عوام کے مفاد کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا سیکرٹریٹ کے قیام سے عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہونگے۔” دوسری طرف یہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان رواں ماہ کے آخر میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوۓ صوبائی سب سیکرٹریٹ کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

دیر آئد درست آئد مکمل صوبہ نہ سہی صوبائی سیکرٹریٹ ہی سہی حکومت کو کچھ حد تک وسیب کے مینڈیٹ کی لاج رکھنے کا خیال آ تو گیا یہ انتہائی خوش آئند اور قابل تحسین اقدام ہے جس سے وسیب میں امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی ہے ۔ مگر یہ خدشات ہنوز موجود ہیں کہ کہیں ایک بار پھر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا معاملہ کھٹائی میں نہ پڑ جاۓ کیونکہ حکومت نے ابھی تک صورتحال  کو واضح نہیں کیا کہ سیکرٹریٹ کہاں بنایا جا رہا ہے جبکہ بہاول پور صوبہ کے حامی تحریک انصاف کی اتحادی جماعت میں نمایاں پوزیشن پر ہیں تاہم وزیر اعلی پنجاب خود پنجاب کی پسماندہ ترین تحصیل تونسہ شریف سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ ان دور افتادہ علاقوں کے مسائل کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں اور پھر جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے مرکزی راہنما جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی اس تمام معاملے کی حساسیت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ جنوبی پنجاب سرائیکی وسیب کے لوگوں کا در اصل مطالبہ کیا ہے اور وہ کس بات پر راضی ہونگے

اور پھر جنوبی پنجاب کے پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کے لیے بننے والے صوبائی سب سیکرٹریٹ کے لیے موزوں ترین جگہ کون سی ہے۔ ہمارا نہیں خیال کے وسیب کے لوگ ملتان کے علاوہ کسی بات پر راضی ہونگے حکومت نے اگر عوامی امنگوں کے برعکس فیصلہ کرنے کی کوشش کی تو اس کا شدید رد عمل سامنے آئے گا ضرورت اس امر کی ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت وسیب کے عوام کے مستقبل کا فیصلہ وسیب زادوں کی ترجیحات کو مد نظر رکھ کر کرے  پہلے بھی اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے میں ہر حکومت نے تاخیری حربے استعمال کیے وسیب کے لوگ اب مزید تاخیر برداشت نہیں کریں حکومت کو ہر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے تحریک انصاف نے بھی اگر وسیب کے ساتھ انصاف نہ کیا تو پی ٹی آئی کی پوری قیادت وسیب میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گی#
مظہر اقبال کھوکھر
0300 778 5530
0306 676 5530
mkhokhar433@gmail.com
Tags: colimn by mazhar khokhar
Previous Post

حکومت نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کےلئے بل لانے کا اعلان کردیا

Next Post

ملتان .دریائے سندھ کے کنارے موجود ’’انڈس کوئین‘‘ مزید شکست و ریخت کا شکار

Next Post
ملتان .دریائے سندھ کے کنارے موجود ’’انڈس کوئین‘‘ مزید شکست و ریخت کا شکار

ملتان .دریائے سندھ کے کنارے موجود ’’انڈس کوئین‘‘ مزید شکست و ریخت کا شکار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
100 روز سے شروع ہونے والی جنوبی پنجاب صوبے کی کہانی کئی سو روز گزر جانے کے باوجود ابھی تک الجھی ہوئی ہے وزیر اعظم عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران صوبہ محاذ کے نام پر بننے والے روایتی سیاستدانوں کے اتحاد کو اپنی جماعت  پاکستان تحریک انصاف میں ضم کرتے ہوۓ  وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر پہلے 100 روز کے اندر جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے اور پسماندہ علاقوں کی محرومیاں  دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔
جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ وعدوں ، فریبوں اور  دھوکوں کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی پرانی تاریخ اس خطعے کی محرومیوں کی ہے  یا جتنی پرانی  الگ صوبے کی تحریک ہے۔ اقتدار میں آنے کے لیے ہر جماعت اس خطعے کے عوام کو الگ صوبے کا لالی پاپ دے کر ہمدردیاں حاصل کرتی ہے اور پھر ان ہمدردیوں کو بیدردی سے پامال کر دیتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے آخری دور حکومت کے آخری دنوں میں الگ صوبے کا بل اسمبلی میں پیش کر کے شہیدوں میں اپنا نام لکھوانے کی کوشش کی مگر پاکستان مسّلم لیگ نے دو صوبوں جنوبی پنجاب اور بہاول پور کا بل اسمبلی میں پیش کر کے پورا معاملہ ہی چوپٹ کر دیا یوں دو ملاؤں میں مرغی حرام کے   مصداق  دو صوبوں کے جھنجٹ میں کھو کر ایک صوبے کا معاملہ بھی باقی نہ رہا  اور پاکستان مسلم لیگ ن  اقتدار میں آئی تو اس نے اپنے دو صوبوں کے بل  کو بھی کسی ایسی بل میں ڈالا کہ پانچ سال تک اس کا نام و نشان تک دکھائی نہیں دیا۔
یہی وجہ ہے پاکستان تحریک انصاف نے اپنی انتخابی مہم کے دوران 100 دونوں میں جنوبی پنجاب صوبے کا وعدہ کیا تو وسیب زادوں کی اکثریت نے اس پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا کیونکہ وسیب کے ساتھ وعدوں کی تاریخ بہت تاریک ہے اس کے باوجود تبدیلی کے پرفریب نعرے کو دیکھتے ہوۓ بہت سے لوگوں نے امیدیں بھی باندھ لیں کہ شاید پہلے سے کچھ مختلف ہو اور تحریک انصاف ممکن ہے وسیب کے ساتھ انصاف کرتے ہوۓ ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں کا کچھ ازالہ کرسکے۔ مگر پھر وہی ہوا جس بات کا ڈر تھا 100 روز تو پلک جھپکتے ہی گزر گئے اور صوبہ تو دور دور تک دکھائی نہیں دیا البتہ کچھ عرصے بعد وزیر اعلٰی پنجاب  نے لب کشائی فرمائی کے جولائی 2019 تک جنوبی پنجاب صوبائی سب سیکرٹریٹ باقاعدہ کام شروع کر دے گا مگر پھر ڈیڑھ سال تک مکمل خاموشی رہی البتہ جنوبی پنجاب صوبہ اور بہاول پور صوبہ کے حامیوں کے درمیان لفظی جنگ جاری رہی ۔ جنوبی پنجاب صوبہ کے حامیوں کا مطالبہ ہے  صوبائی سب سیکرٹریٹ ملتان میں  بنایا جاۓ  جبکہ بہاول پور صوبہ کے حامی صوبائی سیکرٹریٹ بہاول پور میں بنانے کے لیے کوششیں کرتے نظر آئے۔ جبکہ حکومت کی طرف سے صورتحال واضح کرنے کے بجاۓ مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔ اب اچانک ایک بار پھر وزیر اعلٰی پنجاب نے جنوبی پنجاب صوبائی سب سیکرٹریٹ کے باقاعدہ کام کے آغاز کی یقین دہانی کرانا شروع کر دی ہے۔ گزشتہ دونوں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق ایگزیکٹیو  کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوۓ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ " جنوبی پنجاب کے عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس کی لاج رکھیں گے ماضی کی حکومتوں نے سیاسی شو بازیاں کر کے جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا تمام حکمران جنوبی پنجاب صوبے کے نام پر سیاست چمکاتے رہے ۔ انھوں نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے فنڈز مختص کر دیے ہیں سیکرٹریٹ کے قیام کی تمام تیاریاں مکمل ہیں ۔ جنوبی پنجاب کے عوام کے مفاد کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا سیکرٹریٹ کے قیام سے عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہونگے۔" دوسری طرف یہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان رواں ماہ کے آخر میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوۓ صوبائی سب سیکرٹریٹ کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ دیر آئد درست آئد مکمل صوبہ نہ سہی صوبائی سیکرٹریٹ ہی سہی حکومت کو کچھ حد تک وسیب کے مینڈیٹ کی لاج رکھنے کا خیال آ تو گیا یہ انتہائی خوش آئند اور قابل تحسین اقدام ہے جس سے وسیب میں امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی ہے ۔ مگر یہ خدشات ہنوز موجود ہیں کہ کہیں ایک بار پھر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا معاملہ کھٹائی میں نہ پڑ جاۓ کیونکہ حکومت نے ابھی تک صورتحال  کو واضح نہیں کیا کہ سیکرٹریٹ کہاں بنایا جا رہا ہے جبکہ بہاول پور صوبہ کے حامی تحریک انصاف کی اتحادی جماعت میں نمایاں پوزیشن پر ہیں تاہم وزیر اعلی پنجاب خود پنجاب کی پسماندہ ترین تحصیل تونسہ شریف سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ ان دور افتادہ علاقوں کے مسائل کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں اور پھر جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے مرکزی راہنما جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی اس تمام معاملے کی حساسیت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ جنوبی پنجاب سرائیکی وسیب کے لوگوں کا در اصل مطالبہ کیا ہے اور وہ کس بات پر راضی ہونگے
اور پھر جنوبی پنجاب کے پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کے لیے بننے والے صوبائی سب سیکرٹریٹ کے لیے موزوں ترین جگہ کون سی ہے۔ ہمارا نہیں خیال کے وسیب کے لوگ ملتان کے علاوہ کسی بات پر راضی ہونگے حکومت نے اگر عوامی امنگوں کے برعکس فیصلہ کرنے کی کوشش کی تو اس کا شدید رد عمل سامنے آئے گا ضرورت اس امر کی ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت وسیب کے عوام کے مستقبل کا فیصلہ وسیب زادوں کی ترجیحات کو مد نظر رکھ کر کرے  پہلے بھی اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے میں ہر حکومت نے تاخیری حربے استعمال کیے وسیب کے لوگ اب مزید تاخیر برداشت نہیں کریں حکومت کو ہر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے تحریک انصاف نے بھی اگر وسیب کے ساتھ انصاف نہ کیا تو پی ٹی آئی کی پوری قیادت وسیب میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گی#
مظہر اقبال کھوکھر 0300 778 5530 0306 676 5530 mkhokhar433@gmail.com
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.