• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

بکری چور انجام کو پہنچ گئے؟۔۔خضرکلاسرا

webmaster by webmaster
فروری 18, 2020
in کالم
0
یونیورسٹی آف ایجوکیشن لیہ؟ ۔۔ خضرکلاسرا

وہاڑی پولیس نے چار ڈکیٹی کے ملزم پار کردئیے ہیں، یہ چاروں جن کو پولیس نے ماردیا ہے، یہ بکری چوری کے الزام میں گرفتار تھے۔ جیساکہ رپورٹ ہوا ہے کہ دو ملزم ابھی تک پولیس کی زیرحراست ہیں، ان کی درازعمر کیلئے دعاکی جاسکتی ہے۔ اس بات کے تو سب حق میں ہیں کہ جرم کی سزا ملنی چاہیے لیکن اتنی جتنی قانون اجازت دیتا ہے۔ یاد رہے کہ جو کام عدالتوں کا ہے، وہ عدالتوں کو کرنے دیاجائے ۔ پولیس کے ہاتھوں پار کیے جانیوالے ملزموں کے وارثا کے الزام کے مطابق ایک ہفتہ قبل تھانہ سٹی وہاڑی کے اے ایس آئی بابر سعید اور روف گجر نے سی آئی اے نے بکریاں چوری کے الزام میں ہمارے بچوں 25 سالہ محمد شیخ جوکہ ویلڈنگ کا کام کرتا تھا، 17 سالہ اسلام مغل جو بھٹہ پر مزدوری کرتاتھا، ارسلان ایک دوکان پر ملازمت کرتاتھا اور ان کے ایک دوست چھبا کو نجی ٹارچر سیل میں رکھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا اور ان کی موت واقع ہوگئی۔ پولیس کا موقف وہی ہے جوکہ ہوتا ہے کہ ان پار ہونیوالے ملزمان کیساتھ پولیس کا آمنا سامنا ہوا تو فائرنگ کے تبادلے کے نتیجہ میں چاروں ڈاکو مارے گئے۔ پولیس کی طرف سے آمنے سامنے کی کہانی پہلی بار سامنے نہیں آرہی ہے بلکہ مختلف ادوار میں خاص طورپر نواز لیگی دور میں وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کے دور میں تو پولیس مقابلہ مطلب آمنے سامنے کی کہانی کچھ زیادہ پڑھنے کو ملتی تھی اور پھر کوئی دو چار انسانی جانیں پار کردی جاتیں تھیں۔ مطلب عدالتوں میں کیس پہنچنے سے پہلے ہی پولیس کی جانب سے مقابلے کی عدالت لگا کر سزا سنادی جاتی تھی جوکہ زندگی جیسے تحفہ کے چھننے سے کم نہیں ہوتی تھی۔ شہبازشریف کا دور تو خداخدا کرکے اپنے انجام کو پہنچا ہے لیکن آمنے سامنے کی کہانی نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے دور میں بھی سراٹھایا ہوا ہے۔ یہ تو نہیں کہا جاسکتا ہے کہ پولیس کی طرف سے پار کرنے کی کہانیاں اتنی تعداد میں دیکھنے کو مل رہی ہیں جتنی کہ شبہاز شریف کے دور حکومت میں تھیں لیکن پولیس کے آمنے سامنے کا سلسلہ جاری ہے جوکہ رکنا چاہیے۔ لیہ میں ایک واقعہ ہوا، پولیس نے ایک جواں سالہ ضغیر عباس بلوچ کو اٹھایا اور پھر اس کے سرکی کھوپڑی پولیس حراست میں ٹوٹ ہوئی ملی، لیہ سے ملتان تک ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود اس کی زندگی نہیں بچائی جاسکی، اہم نقط یہ ہے کہ ضغیر عباس بلوچ کو رات گئے پولیس نے گھر کی چارپائی سے تو زندہ اٹھایا تھا، لیکن پھر اس کے گھر والوں کو اس کی کفن میں لپٹی ہوئی لاش ملی۔ ادھر لیہ پولیس کی وہی اپنی کہانی تھی جوکہ پنجاب پولیس کی ہوتی ہے۔ وہ ایک شاعر نے کہاہے نا قاتل کی یہ دلیل منصف نے مان لی کہ مقتول خود گرا خنجر کی نوک پر
وزیراعظم عمران خان تسلسل کیساتھ اقتدار میں آنے کے بعد اس بات پر بضد ہیں کہ وہ مہنگائی کیخلاف اقدامات اٹھارہے ہیں لیکن بات وہیں پر ہے کہ ہے کہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دواء کی۔ پچھلے نواز لیگی دور کی طرح تبدیلی حکومت نے بھی ایوان میں تسلیم کیا ہے کہ حکومت پٹرول پر35 روپے اور ڈیزل پر45 روپے ٹیکس وصول کررہی ہے۔ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر بھی حکومت کی طرف سے خاصا ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ اس طرح پٹرول اور ڈیزل پر حکومت کی طرف ٹیکس کی اتنی بڑی وصولی عوام کیلئے برداشت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں جیسے ہی بڑھتی ہیں، ادھر مہنگائی کا سیلاب عوام کا منتظر ہوتا ہے۔ اپوزیشن میں تو وزیراعظم عمران خان اس طرح پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے پر کچھ اور فرماتے تھے لیکن اب اپنی حکومت میں اور کہانی بیان کرتے ہیں جوکہ عوام قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو اپنی تنخواہ کا تو پتہ ہے کہ وہ کم ہے۔ اور کہتے ہیں کہ دن رات محنت کررہاہوں لیکن دنیا کے دیگر وزرائے اعظم سے میری تنخواہ کم ہے۔ ہمارے خیال میں بحیثیت ریاست مدینہ کے حکمران ان کو اس بات کی طرف بھی دھیان دینے کی ضرورت ہے کہ آئے روز بڑھتی مہنگائی میں عام مزدور یا پھر تنخواہ دار طبقہ کیساتھ کیا ہورہا ہے جووزیراعظم سے کہیں کم تنخواہ لے رہا ہے اور زندگی کے دن بمشکل پورے کررہا ہے۔ ادھر گندم، آٹا اور چینی کے بحران میں بمطابق وزیراعظم عمران خان جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں ہے تو پھر کون ہے جو کہ حکومت کو ماموں بنا گیا ہے۔اس بات کا جواب تو وزیراعظم عمران خان کو دینا چاہیے کہ آخر وہ کونسا مافیا ہے جوکہ اتنی دیدہ دلیری کیساتھ گندم اور آٹا کا بحران پیدا کرکے مال بنا گیا ہے اور جہانگیر ترین سمیت وزیراعظم عمران خان کو پتہ نہیں چلا ہے۔ اور اب بھی اس پیدا بحران کی وجہ سے عوام کو آٹا اور گندم اسی ملتے جلتے ریٹ پر مل رہاہے جس پر نامعلوم مافیا لیکر گیا تھا۔مظفرگڑھ کے بارے میں عاشق ظفر بھٹی نے اپنے انداز میں مظفر گڑھ جیسے تاریخی ضلع کا مقدمہ یوں بیان کیا کہ 1797ء میں بننے والا یہ ضلع ابھی تک بنیادی سہولتوں سے محروم ہے، وجہ صرف نااہل نمائندے ہیں جبکہ مظفرگڑھ کی آبادی ملتان کے برابر ہے۔ پر ہائر ایجوکیشن کی طرف سے ایک بھی یونیورسٹی یا یونیورسٹی کیمپس نہیں ہے۔ ادھر سردار کوڑے خان جتوئی کی 86000 کنال وقف کیا ہوا رقبہ موجود ہے، بات تو سمجھ آتی ہے کہ اتنے وقف کردہ رقبہ پر آخر یونیورسٹی بنانے سے حکومت گھبرا کیوں رہی ہے۔ بھٹی صاحب بحیثٰت مظفرگڑھ کے شہری تھل کے ضلع مظفرگڑھ کیساتھ امتیازی سلوک کو اٹھارہے جوکہ قابل تعریف ہے لیکن عوامی نمائندوں پر ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ خاموشی توڑیں اور مظفرگڑھ کے حوالے سے ایوان میں بات کریں کہ آخر یونیورسٹی کے قیام میں کونسی روکاوٹ ہے جوکہ 72 سال سے دور نہیں ہورہی ہے۔ ویسے یونیورسٹی کے کیمپس کی کہانی تھل کے ضلع مظفرگڑھ تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ سلسلہ آگے اور اضلاع میں بھی بڑھتاہے مطلب وہاں پر بھی یونیورسٹی اور میڈٰیکل کالجز نہیں ہیں۔

Tags: column by khizar klasra
Previous Post

ڈیرہ غازی خان۔ پودے لگانا صدقہ جاریہ ہے ہمیں چاہیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔سردار حسنین بہادر خان دریشک

Next Post

پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب پر 21 کروڑ روپے خرچ ہوں گے

Next Post
پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب پر 21 کروڑ روپے خرچ ہوں گے

پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب پر 21 کروڑ روپے خرچ ہوں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
وہاڑی پولیس نے چار ڈکیٹی کے ملزم پار کردئیے ہیں، یہ چاروں جن کو پولیس نے ماردیا ہے، یہ بکری چوری کے الزام میں گرفتار تھے۔ جیساکہ رپورٹ ہوا ہے کہ دو ملزم ابھی تک پولیس کی زیرحراست ہیں، ان کی درازعمر کیلئے دعاکی جاسکتی ہے۔ اس بات کے تو سب حق میں ہیں کہ جرم کی سزا ملنی چاہیے لیکن اتنی جتنی قانون اجازت دیتا ہے۔ یاد رہے کہ جو کام عدالتوں کا ہے، وہ عدالتوں کو کرنے دیاجائے ۔ پولیس کے ہاتھوں پار کیے جانیوالے ملزموں کے وارثا کے الزام کے مطابق ایک ہفتہ قبل تھانہ سٹی وہاڑی کے اے ایس آئی بابر سعید اور روف گجر نے سی آئی اے نے بکریاں چوری کے الزام میں ہمارے بچوں 25 سالہ محمد شیخ جوکہ ویلڈنگ کا کام کرتا تھا، 17 سالہ اسلام مغل جو بھٹہ پر مزدوری کرتاتھا، ارسلان ایک دوکان پر ملازمت کرتاتھا اور ان کے ایک دوست چھبا کو نجی ٹارچر سیل میں رکھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا اور ان کی موت واقع ہوگئی۔ پولیس کا موقف وہی ہے جوکہ ہوتا ہے کہ ان پار ہونیوالے ملزمان کیساتھ پولیس کا آمنا سامنا ہوا تو فائرنگ کے تبادلے کے نتیجہ میں چاروں ڈاکو مارے گئے۔ پولیس کی طرف سے آمنے سامنے کی کہانی پہلی بار سامنے نہیں آرہی ہے بلکہ مختلف ادوار میں خاص طورپر نواز لیگی دور میں وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کے دور میں تو پولیس مقابلہ مطلب آمنے سامنے کی کہانی کچھ زیادہ پڑھنے کو ملتی تھی اور پھر کوئی دو چار انسانی جانیں پار کردی جاتیں تھیں۔ مطلب عدالتوں میں کیس پہنچنے سے پہلے ہی پولیس کی جانب سے مقابلے کی عدالت لگا کر سزا سنادی جاتی تھی جوکہ زندگی جیسے تحفہ کے چھننے سے کم نہیں ہوتی تھی۔ شہبازشریف کا دور تو خداخدا کرکے اپنے انجام کو پہنچا ہے لیکن آمنے سامنے کی کہانی نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے دور میں بھی سراٹھایا ہوا ہے۔ یہ تو نہیں کہا جاسکتا ہے کہ پولیس کی طرف سے پار کرنے کی کہانیاں اتنی تعداد میں دیکھنے کو مل رہی ہیں جتنی کہ شبہاز شریف کے دور حکومت میں تھیں لیکن پولیس کے آمنے سامنے کا سلسلہ جاری ہے جوکہ رکنا چاہیے۔ لیہ میں ایک واقعہ ہوا، پولیس نے ایک جواں سالہ ضغیر عباس بلوچ کو اٹھایا اور پھر اس کے سرکی کھوپڑی پولیس حراست میں ٹوٹ ہوئی ملی، لیہ سے ملتان تک ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود اس کی زندگی نہیں بچائی جاسکی، اہم نقط یہ ہے کہ ضغیر عباس بلوچ کو رات گئے پولیس نے گھر کی چارپائی سے تو زندہ اٹھایا تھا، لیکن پھر اس کے گھر والوں کو اس کی کفن میں لپٹی ہوئی لاش ملی۔ ادھر لیہ پولیس کی وہی اپنی کہانی تھی جوکہ پنجاب پولیس کی ہوتی ہے۔ وہ ایک شاعر نے کہاہے نا قاتل کی یہ دلیل منصف نے مان لی کہ مقتول خود گرا خنجر کی نوک پر وزیراعظم عمران خان تسلسل کیساتھ اقتدار میں آنے کے بعد اس بات پر بضد ہیں کہ وہ مہنگائی کیخلاف اقدامات اٹھارہے ہیں لیکن بات وہیں پر ہے کہ ہے کہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دواء کی۔ پچھلے نواز لیگی دور کی طرح تبدیلی حکومت نے بھی ایوان میں تسلیم کیا ہے کہ حکومت پٹرول پر35 روپے اور ڈیزل پر45 روپے ٹیکس وصول کررہی ہے۔ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر بھی حکومت کی طرف سے خاصا ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ اس طرح پٹرول اور ڈیزل پر حکومت کی طرف ٹیکس کی اتنی بڑی وصولی عوام کیلئے برداشت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں جیسے ہی بڑھتی ہیں، ادھر مہنگائی کا سیلاب عوام کا منتظر ہوتا ہے۔ اپوزیشن میں تو وزیراعظم عمران خان اس طرح پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے پر کچھ اور فرماتے تھے لیکن اب اپنی حکومت میں اور کہانی بیان کرتے ہیں جوکہ عوام قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو اپنی تنخواہ کا تو پتہ ہے کہ وہ کم ہے۔ اور کہتے ہیں کہ دن رات محنت کررہاہوں لیکن دنیا کے دیگر وزرائے اعظم سے میری تنخواہ کم ہے۔ ہمارے خیال میں بحیثیت ریاست مدینہ کے حکمران ان کو اس بات کی طرف بھی دھیان دینے کی ضرورت ہے کہ آئے روز بڑھتی مہنگائی میں عام مزدور یا پھر تنخواہ دار طبقہ کیساتھ کیا ہورہا ہے جووزیراعظم سے کہیں کم تنخواہ لے رہا ہے اور زندگی کے دن بمشکل پورے کررہا ہے۔ ادھر گندم، آٹا اور چینی کے بحران میں بمطابق وزیراعظم عمران خان جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں ہے تو پھر کون ہے جو کہ حکومت کو ماموں بنا گیا ہے۔اس بات کا جواب تو وزیراعظم عمران خان کو دینا چاہیے کہ آخر وہ کونسا مافیا ہے جوکہ اتنی دیدہ دلیری کیساتھ گندم اور آٹا کا بحران پیدا کرکے مال بنا گیا ہے اور جہانگیر ترین سمیت وزیراعظم عمران خان کو پتہ نہیں چلا ہے۔ اور اب بھی اس پیدا بحران کی وجہ سے عوام کو آٹا اور گندم اسی ملتے جلتے ریٹ پر مل رہاہے جس پر نامعلوم مافیا لیکر گیا تھا۔مظفرگڑھ کے بارے میں عاشق ظفر بھٹی نے اپنے انداز میں مظفر گڑھ جیسے تاریخی ضلع کا مقدمہ یوں بیان کیا کہ 1797ء میں بننے والا یہ ضلع ابھی تک بنیادی سہولتوں سے محروم ہے، وجہ صرف نااہل نمائندے ہیں جبکہ مظفرگڑھ کی آبادی ملتان کے برابر ہے۔ پر ہائر ایجوکیشن کی طرف سے ایک بھی یونیورسٹی یا یونیورسٹی کیمپس نہیں ہے۔ ادھر سردار کوڑے خان جتوئی کی 86000 کنال وقف کیا ہوا رقبہ موجود ہے، بات تو سمجھ آتی ہے کہ اتنے وقف کردہ رقبہ پر آخر یونیورسٹی بنانے سے حکومت گھبرا کیوں رہی ہے۔ بھٹی صاحب بحیثٰت مظفرگڑھ کے شہری تھل کے ضلع مظفرگڑھ کیساتھ امتیازی سلوک کو اٹھارہے جوکہ قابل تعریف ہے لیکن عوامی نمائندوں پر ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ خاموشی توڑیں اور مظفرگڑھ کے حوالے سے ایوان میں بات کریں کہ آخر یونیورسٹی کے قیام میں کونسی روکاوٹ ہے جوکہ 72 سال سے دور نہیں ہورہی ہے۔ ویسے یونیورسٹی کے کیمپس کی کہانی تھل کے ضلع مظفرگڑھ تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ سلسلہ آگے اور اضلاع میں بھی بڑھتاہے مطلب وہاں پر بھی یونیورسٹی اور میڈٰیکل کالجز نہیں ہیں۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.