• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

عرب امارات کے دروازے پر .. انجم صحرائی

webmaster by webmaster
جنوری 2, 2020
in کالم
0
عرب امارات کے دروازے پر .. انجم صحرائی

گھر سے چلے تو شام کے پانچ بجنے کو تھے ۔ابھی چوک اعظم کراس نہیں کیا تھا کہ دھندراستہ کھوٹا کر نے لگی۔ فیضان کی ڈرائیونگ بڑھتی ہو ئی دھند سے خاصی متا ثر ہو رہی تھی، وہ صبح سے کہہ رہا تھا کہ دن میں ہی گھر سے نکلنا ہے مگر ہمیں نکلتے نکلتے خاصی دیر ہو گئی تھی اتنی دیر کہ دھند کی دبیز تہہ بتدریج گہری ہو رہی تھی ۔ ویسے اس بار دسمبر کمال کے موسم میں گذرا ، سرد ہوائیں، سخت ٹھٹھرا دینے والا جاڑا اور دھند ہی دھند، کہا جا رہا ہے کہ اس بار لیہ میں سردی اور دھند نے پچاس سالہ ریکارڈ توڑا ہے

نعمان کا اصرار تھا کہ دو بئی آجاؤ ۔ میری بھی دو ہفتے کی چھٹی ہے اور بچوں کی بھی۔ ابو جی آپ لوگ بھی آ جا ئیں مزہ آ جا ئے گا چھٹیوں کا۔ میرے اقرار پر چند دنوں میں ہی بیگم، عائشہ اور میرا ویزا آ گیا اور اب ہم سب دو بئی جانے کے لئے ملتان جا رہے تھے کہ ہماری فلائٹ 26 دسمبر صبح گیارہ بجے کی تھی ملتان انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے۔ پہلے پروگرام بنا کہ 26 کی صبح لیہ سے،ملتان کے لئے نکلا جائے کہ فلائٹ تو گیارہ بجے کی ہے آرام سے ملتان پہنچا جا سکتا ہے مگر میجر نے کہا نہیں ایک دن پہلے سہہ پہر کو چلتے ہیں رات ملتان سد کے گھر رہیں گے اور صبح نا شتہ کے بعد ایئر پورٹ چلیں گے سو اسی پرو گرام کے تحت ملتان عازم سفر ہو ئے۔ لیہ سے ملتان سفر کے دوران یاد رکھنے والی چیز اللہ دین کے شکر والے نان تھے جنہیں ہم نے چلتی گاڑی میں بڑے چٹخارے لے لے کر کھایا ۔چوک اعظم کینال ریسٹ ہاؤس کے سا منے بائی پاس روڈ پر بننے والے نئے اللہ دین ریسٹورنٹ کی یہ سو غات بہر حال قابل ذکر ہے

27 دسمبر کی صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب گھر سے نکلے تو دھندبھی بے پناہ تھی اور سورج کو بھی مکمل گرہن لگا ہوا تھا ۔ایئر پورٹ پر پہنچے تو پتہ چلا کہ فلائٹ لیٹ ہے ۔ کتنی ؟ جواب ملا ابھی دو بئی سے ہی نہیں چلی ساڑھے بارہ بجے متوقع ہے ۔آ سا نی سے بورڈنگ کرا نے کے بعد اب انتظار تھا فلائٹ انتظار کا ، جس نے شیڈول کے مطابق دو بئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے پا کستان کے لئے ا ڑان ہی نہیں بھری تھی ۔ سہہ پہر کے تقریبا ایک ڈیڑھ بجے ہوں گے جب غیر سر کاری ذرائع سے پتہ چلا کہ دو بئی سے ملتان آ نے والی پرواز سوا پانچ بجے تک ملتان پہنچے گی اور ساڑھے چھ بجے ملتان سے روانہ ہو گی ، جب تک پرواز کنفرم ہو ئی ہم اس وقت تک مبلغ گیارہ سو روپے سے ایک کا فی، دو چا ئے اور چار سینڈ وچز، ایک پیکٹ مو نگ پھلی اور ایک پیکٹ نمکو کی عیاشی کر چکے تھے۔ ویسے تو آج کل کے ہمارے سماج میں مہنگائی کو ئی ایسا مو ضوع نہیں جس پر کچھ نیا لکھا جا سکے ، ایک زمانہ ہوا کرتا تھا جب مہنگائی بجٹ کے سیزن کی بریکنگ نیوز ہوا کرتی تھی اب تو ہر لحظہ اور ہر لمحہ کی نیوز ہی مہنگائی ہے ، لوگ صبح جا گتے ہیں تو کل کے گذرے اچھے وقت میں ہو نے والی بری تبدیلی پر آہیں بھررہے ہو تے ہیںاور بجٹ کا تو کو ئی سیزن رہا ہی نہیں۔۔ اب جون جو لائی کا تو تذ کرہ ہے ہی نہیں۔۔ جب چا ہتے ہیں بجٹ کا سٹال سجا لیتے ہیں حکمران۔۔ کہ عوام کی خد مت صرف جون میں ہی کیوں ؟ ہر لحظہ اور ہر لمحے کیوں نہیں۔۔

تین گھنٹے کی فلائی دو بئی کی فلائٹ نے جب دو بئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تو پا کستان میں رات کے سوا نو جب کہ مقامی وقت کے مطا بق سوا دس ہوا چا ہتے تھے ۔امیگریشن کا مر حلہ میرے لئے ہمیشہ دشوار رہا ہے ۔سعودی عرب وزٹ ویزے پر جا نے اتفاق ہوا تو ریاض میں مجھے گھنٹوں امیگریشن کا ؤ نٹر پر انتظار کر نا پڑا کہ میری با یو میٹرک نہیں ہو پا رہی تھی اس بار بھی کچھ ایسی ہی مشکل میرے آ ڑے آ ئی، یہاں مسئلہ با یو میٹرک کا نہیں مشین سے آ نکھیں ملا نے کا تھا ۔ کا ؤنٹر پر بیٹھی سا نو لی سی سمارٹ لڑکی نے مجھے عینک اتار کر کا ؤنٹر کے کو نے پر رکھی چھوٹی سے کالی مشین کی سکرین کی طرف دیکھنے کا اشارہ کیا۔

میں نے اپنی دانست میں سکینر پر بڑی بھر پور نظر ڈالی امید تھی کہ سرخرو ہو جا ؤں گا۔مگر امیگریشن والی نے کندھے اچکاتے نفی میں سر ہلاتے انگلیوں سے آنکھیں قدرے کھول کر ایک بار پھر سکینر پرنظر ڈالنے کا اشارہ دیا اور یہ عمل تین چار دہرانے کے بعد آخرہم کا میاب ہو ہی گئے۔

دو بئی، ابو ظہبی،شارجہ ،راس الخیمہ۔ العجمان۔ ام القوین اور فو جیرہ پر مشتمل یو اے ای نام سے تشکیل پانے والے خلیجی ریاستوں کا یہ اتحاد 2 دسمبر 1971میں تشکیل پایا ۔پہلے اس فیڈریشن میں چھ خلیجی ریاستیں شا مل تھیں، راس الخیمہ10 فروری 1972 میں یو اے ای وفاق کا حصہ بنا ۔کہا جا سکتا ہے کہ یو اے ای فیڈریشن کی بنیاد رکھنے میں دو بئی کے حکمران شیخ اشد بن سعید المکتوم اور ابو ظہبی کے سلطان شیخ بن سلطان النہیان کا کلیدی کردار ہے۔ دو بئی اور ابو ظہبی کے انہی دونوں حکمرانوں کی دعوت پر باقی خلیجی ریاستیں اس نئے اتحاد میں شا مل ہو ئیں ۔ دو بئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ کا شمار دنیا کی صف اول کی پانچ بڑی ایئر پورٹس میں ہو تا ہے ۔دوبئی کو آپ خلیج کی سات ریا ستوں پر مشتمل یو نا ئیٹڈ عرب امارات کا دروازہ کہہ سکتے ہیں ۔ اور ہم اس وقت یو ای اے کے اس دروازے پر دستک دے چکے تھے اور دنیا میں سب سے زیادہ بلند و با لا عمارتوں والا یہ خوبصورت شہر ہمارا منتظر۔یہ الگ بات کہ میں پہلی بار دو بئی آیا ہوں مگر گذشتہ دو برسوں سے یہ شہر میرے جذ بات میں رچ بس سا گیا ہے وہ اس لئے کہ میرے بچے اسی شہر میں رہتے ہیں الشبہ، فا طمہ اور خاص طور پر میری محبت میری زندگی اور میرا دوست۔۔ عبد اللہ حسن

باقی احوال اگلی قسط میں ۔۔

 

 

Tags: column by anjum sehrai
Previous Post

عبدا لحکیم شوق کی صحافتی خدمات کا اعتراف، تحریر۔ محمد عمر شاکر

Next Post

اماراتی ولی عہد نے پاکستان کو 20کروڑ ڈالر دینے کااعلان کردیا

Next Post
اماراتی ولی عہد نے پاکستان کو 20کروڑ ڈالر دینے کااعلان کردیا

اماراتی ولی عہد نے پاکستان کو 20کروڑ ڈالر دینے کااعلان کردیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
گھر سے چلے تو شام کے پانچ بجنے کو تھے ۔ابھی چوک اعظم کراس نہیں کیا تھا کہ دھندراستہ کھوٹا کر نے لگی۔ فیضان کی ڈرائیونگ بڑھتی ہو ئی دھند سے خاصی متا ثر ہو رہی تھی، وہ صبح سے کہہ رہا تھا کہ دن میں ہی گھر سے نکلنا ہے مگر ہمیں نکلتے نکلتے خاصی دیر ہو گئی تھی اتنی دیر کہ دھند کی دبیز تہہ بتدریج گہری ہو رہی تھی ۔ ویسے اس بار دسمبر کمال کے موسم میں گذرا ، سرد ہوائیں، سخت ٹھٹھرا دینے والا جاڑا اور دھند ہی دھند، کہا جا رہا ہے کہ اس بار لیہ میں سردی اور دھند نے پچاس سالہ ریکارڈ توڑا ہے نعمان کا اصرار تھا کہ دو بئی آجاؤ ۔ میری بھی دو ہفتے کی چھٹی ہے اور بچوں کی بھی۔ ابو جی آپ لوگ بھی آ جا ئیں مزہ آ جا ئے گا چھٹیوں کا۔ میرے اقرار پر چند دنوں میں ہی بیگم، عائشہ اور میرا ویزا آ گیا اور اب ہم سب دو بئی جانے کے لئے ملتان جا رہے تھے کہ ہماری فلائٹ 26 دسمبر صبح گیارہ بجے کی تھی ملتان انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے۔ پہلے پروگرام بنا کہ 26 کی صبح لیہ سے،ملتان کے لئے نکلا جائے کہ فلائٹ تو گیارہ بجے کی ہے آرام سے ملتان پہنچا جا سکتا ہے مگر میجر نے کہا نہیں ایک دن پہلے سہہ پہر کو چلتے ہیں رات ملتان سد کے گھر رہیں گے اور صبح نا شتہ کے بعد ایئر پورٹ چلیں گے سو اسی پرو گرام کے تحت ملتان عازم سفر ہو ئے۔ لیہ سے ملتان سفر کے دوران یاد رکھنے والی چیز اللہ دین کے شکر والے نان تھے جنہیں ہم نے چلتی گاڑی میں بڑے چٹخارے لے لے کر کھایا ۔چوک اعظم کینال ریسٹ ہاؤس کے سا منے بائی پاس روڈ پر بننے والے نئے اللہ دین ریسٹورنٹ کی یہ سو غات بہر حال قابل ذکر ہے 27 دسمبر کی صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب گھر سے نکلے تو دھندبھی بے پناہ تھی اور سورج کو بھی مکمل گرہن لگا ہوا تھا ۔ایئر پورٹ پر پہنچے تو پتہ چلا کہ فلائٹ لیٹ ہے ۔ کتنی ؟ جواب ملا ابھی دو بئی سے ہی نہیں چلی ساڑھے بارہ بجے متوقع ہے ۔آ سا نی سے بورڈنگ کرا نے کے بعد اب انتظار تھا فلائٹ انتظار کا ، جس نے شیڈول کے مطابق دو بئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے پا کستان کے لئے ا ڑان ہی نہیں بھری تھی ۔ سہہ پہر کے تقریبا ایک ڈیڑھ بجے ہوں گے جب غیر سر کاری ذرائع سے پتہ چلا کہ دو بئی سے ملتان آ نے والی پرواز سوا پانچ بجے تک ملتان پہنچے گی اور ساڑھے چھ بجے ملتان سے روانہ ہو گی ، جب تک پرواز کنفرم ہو ئی ہم اس وقت تک مبلغ گیارہ سو روپے سے ایک کا فی، دو چا ئے اور چار سینڈ وچز، ایک پیکٹ مو نگ پھلی اور ایک پیکٹ نمکو کی عیاشی کر چکے تھے۔ ویسے تو آج کل کے ہمارے سماج میں مہنگائی کو ئی ایسا مو ضوع نہیں جس پر کچھ نیا لکھا جا سکے ، ایک زمانہ ہوا کرتا تھا جب مہنگائی بجٹ کے سیزن کی بریکنگ نیوز ہوا کرتی تھی اب تو ہر لحظہ اور ہر لمحہ کی نیوز ہی مہنگائی ہے ، لوگ صبح جا گتے ہیں تو کل کے گذرے اچھے وقت میں ہو نے والی بری تبدیلی پر آہیں بھررہے ہو تے ہیںاور بجٹ کا تو کو ئی سیزن رہا ہی نہیں۔۔ اب جون جو لائی کا تو تذ کرہ ہے ہی نہیں۔۔ جب چا ہتے ہیں بجٹ کا سٹال سجا لیتے ہیں حکمران۔۔ کہ عوام کی خد مت صرف جون میں ہی کیوں ؟ ہر لحظہ اور ہر لمحے کیوں نہیں۔۔ تین گھنٹے کی فلائی دو بئی کی فلائٹ نے جب دو بئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تو پا کستان میں رات کے سوا نو جب کہ مقامی وقت کے مطا بق سوا دس ہوا چا ہتے تھے ۔امیگریشن کا مر حلہ میرے لئے ہمیشہ دشوار رہا ہے ۔سعودی عرب وزٹ ویزے پر جا نے اتفاق ہوا تو ریاض میں مجھے گھنٹوں امیگریشن کا ؤ نٹر پر انتظار کر نا پڑا کہ میری با یو میٹرک نہیں ہو پا رہی تھی اس بار بھی کچھ ایسی ہی مشکل میرے آ ڑے آ ئی، یہاں مسئلہ با یو میٹرک کا نہیں مشین سے آ نکھیں ملا نے کا تھا ۔ کا ؤنٹر پر بیٹھی سا نو لی سی سمارٹ لڑکی نے مجھے عینک اتار کر کا ؤنٹر کے کو نے پر رکھی چھوٹی سے کالی مشین کی سکرین کی طرف دیکھنے کا اشارہ کیا۔ میں نے اپنی دانست میں سکینر پر بڑی بھر پور نظر ڈالی امید تھی کہ سرخرو ہو جا ؤں گا۔مگر امیگریشن والی نے کندھے اچکاتے نفی میں سر ہلاتے انگلیوں سے آنکھیں قدرے کھول کر ایک بار پھر سکینر پرنظر ڈالنے کا اشارہ دیا اور یہ عمل تین چار دہرانے کے بعد آخرہم کا میاب ہو ہی گئے۔ دو بئی، ابو ظہبی،شارجہ ،راس الخیمہ۔ العجمان۔ ام القوین اور فو جیرہ پر مشتمل یو اے ای نام سے تشکیل پانے والے خلیجی ریاستوں کا یہ اتحاد 2 دسمبر 1971میں تشکیل پایا ۔پہلے اس فیڈریشن میں چھ خلیجی ریاستیں شا مل تھیں، راس الخیمہ10 فروری 1972 میں یو اے ای وفاق کا حصہ بنا ۔کہا جا سکتا ہے کہ یو اے ای فیڈریشن کی بنیاد رکھنے میں دو بئی کے حکمران شیخ اشد بن سعید المکتوم اور ابو ظہبی کے سلطان شیخ بن سلطان النہیان کا کلیدی کردار ہے۔ دو بئی اور ابو ظہبی کے انہی دونوں حکمرانوں کی دعوت پر باقی خلیجی ریاستیں اس نئے اتحاد میں شا مل ہو ئیں ۔ دو بئی انٹر نیشنل ایئر پورٹ کا شمار دنیا کی صف اول کی پانچ بڑی ایئر پورٹس میں ہو تا ہے ۔دوبئی کو آپ خلیج کی سات ریا ستوں پر مشتمل یو نا ئیٹڈ عرب امارات کا دروازہ کہہ سکتے ہیں ۔ اور ہم اس وقت یو ای اے کے اس دروازے پر دستک دے چکے تھے اور دنیا میں سب سے زیادہ بلند و با لا عمارتوں والا یہ خوبصورت شہر ہمارا منتظر۔یہ الگ بات کہ میں پہلی بار دو بئی آیا ہوں مگر گذشتہ دو برسوں سے یہ شہر میرے جذ بات میں رچ بس سا گیا ہے وہ اس لئے کہ میرے بچے اسی شہر میں رہتے ہیں الشبہ، فا طمہ اور خاص طور پر میری محبت میری زندگی اور میرا دوست۔۔ عبد اللہ حسن باقی احوال اگلی قسط میں ۔۔    
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.