• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

30 بچوں سے زیادتی کا اعتراف کرنیوالے بین الاقوامی نیٹ ورک کے کارندے سہیل ایاز کی گرفتاری لیکن کس اہم شخصیت نے رہائی کیلئے دبائو ڈالنا شروع کردیا؟

webmaster by webmaster
نومبر 17, 2019
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
30 بچوں سے زیادتی کا اعتراف کرنیوالے بین الاقوامی نیٹ ورک کے کارندے سہیل ایاز کی گرفتاری لیکن کس اہم شخصیت نے رہائی کیلئے دبائو ڈالنا شروع کردیا؟

لاہور ۔ بچوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز کی خریدوفروخت کرنے والے بین الاقوامی نیٹ ورک کے کارندے سہیل ایاز کی رہائی کے لیے اہم شخصیت کی جانب سے دبائو ڈالے جانے کے بعد کیس کی تحقیقات محدود ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

دنیانیوز کے لیے طارق حبیب نے لکھا کہ سہیل ایاز کی راوالپنڈی سے گرفتاری اس وقت عمل میں آئی تھی جب ایک خاتون زبیدہ بی بی کی جانب سے 12سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کی درخواست جمع کرائی گئی تھی،پولیس نے سہیل ایاز کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کیں تو انکشاف ہوا کہ ملزم سہیل ایاز بچوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر دکھانے والے بین الاقوامی گروہ کا سرگرم رکن اور مختلف ممالک سے سزا یافتہ ہے۔سہیل ایاز نے دوران تفتیش 30 سے زائد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد سے ہی اعلیٰ شخصیت کی جانب سے ملزم کی حمایت میں دبائو آنا شروع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے تفتیش آگے بڑھانا مشکل ہوچکا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش کے دوران ایف آئی اے مدد بھی طلب کی گئی ہے۔ ایف آئی اے افسران کی جانب سے مذکورہ کیس پر مدد دینے میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ملزم ورلڈ بینک کے ہیلتھ اور پلیننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے منصوبے کے لیے کے پی کے حکومت کا مشیر تھا۔ سوشل میڈیا پر کے پی کے حکومت کے حمایتی پیجز کی جانب سے تاثر دیے جانے کی کوشش کی گئی کہ سہیل ایاز بنیادی طور پر ورلڈ بینک کی جانب سے نامزد کردہ شخص تھا جس کے جواب میں ورلڈ بینک کے نمائندہ کی جانب سے ٹویٹ کے ذریعے تاثر کو زائل کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ سہیل ایاز کی ورلڈ بینک کے منصوبوں کے لیے بطور کے پی کے حکومت کے مشیر تعیناتی بھی حکومتی اہم شخصیت کی سفارش پر کی گئی تھی جس کی وجہ سے اس اہم اور حساس تعیناتی کے دوران ملزم کے کوائف اور ماضی کی چھان بین نہیں کی گئی تھی۔

سہیل ایاز کا نام دس سال قبل جون 2009 میں اس وقت سامنے آیا جب اٹلی کی پولیس نے بچوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز بنا کر انٹرنیٹ پر وائرل کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے اطالوی کارندے کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ناروے پولیس کے افسر کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ دونوں گرفتار افراد نے سہیل ایاز کا نام اٹالین پولیس کو دیا تھا اور دوران تفتیش انکشاف کیا کہ بچوں اور خصوصی طور پر جنگ زدہ،خانہ جنگی کا شکار اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے یتیم بچوں کے حوالے سے کام کرنے والی بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیم ’’سیو دی چلڈرن‘‘ کے رکن سہیل ایازنے اس بین الاقوامی گروہ کو این جی او کا ضرورت مند بچوں کا ڈیٹا فراہم کیا ہے۔

یہ ڈیٹا 397 تصاویر اور197ویڈیوز پر مشتمل تھا۔ بین الاقوامی گروہ کے گرفتار اٹالین کارندے نے پولیس کو بتایا کہ سہیل ایاز نے بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز بنانے والے بین الاقوامی گروہ کے سویڈش کے باشندے کو رومانین بچے دیے تھے۔اٹلی میں معاملات سامنے آنے کے بعد سہیل ایاز 2008 میں دو سال کے اسکلڈ ورکر ویزہ پراٹلی سے فرار ہوکر لندن پہنچ گیا تھا۔اٹالین پولیس نے تمام معلومات برطانوی پولیس کو فراہم کیں جسکے بعد برطانوی پولیس کے بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز بنانے والوں کے خلاف بنائے گئے خصوصی سیل نے سیو دی چلڈرن کے ساتھ مل کر دو ہفتے تک سہیل ایاز کی خصوصی مانیٹرنگ کی۔

تنظیم کے سینٹرل لندن میں واقع ہیڈ کوارٹر سے 4 فروری 2009ء کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور اسکے فلیٹ کی تلاشی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی بچوں کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر برآمد کرلی گئی تھیں۔سہیل ایاز پر تین مقدمات قائم کیے گئے تھے جن میں سے دو مقدمات بچوں سے زیادتی کے اور ایک مقدمہ بچوں کی تصاویر و ویڈیوز بین الاقوامی گروہ کو فروخت کرنے کے حوالے سے تھا۔ہولناک صورتحال ہے کہ کچھ زیادہ تر تصاویر و ویڈیوز 6 سے 18 ماہ کے بچوں سے زیادتی کی تھیں۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ سینٹرل و ایسٹرن یورپ اور مڈل اور فار ایسٹ میں مجرم کے مضبوط روابط تھے۔ مجرم نے تینوں مقدمات میں اعتراف جرم کیا۔

گرفتاری کے بعد 28 جولائی کو سہیل ایاز کو 4 سال قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔ سائوتھ وارک کرائون کورٹ کے جج گریگری سٹون نے مجرم کو کہا کہ ثابت ہو چکا ہے کہ تم بچوں سے زیادتی کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے اہم رکن ہواور دنیا میں بچوں کے لیے بہت بڑا خطرہ ہو۔تمہیں تاحیات جنسی مریض قرار دیا جاتا ہے اور کبھی بھی بچوں کےساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔برطانوی قانون کے مطابق ایک سال سے زائد سزا پانے والا شخص برطانیہ سے ڈی پورٹ کردیا جاتا ہےاسی لیے سہیل ایاز کو ڈی پورٹ کرکے اٹلی کے حوالے کردیا گیا جہاں مجرم نے سزا مکمل کی ۔

Source: ڈیلی پا کستان نیوز
Tags: National News
Previous Post

ڈیرہ غازی خان۔محبت کا تقاضایہ ہے کہ آپ ﷺ کی سنت پر عمل کریں۔ایم پی اے ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ

Next Post

ڈیرہ غازی خان۔ ماہ نومبر میں پرائس کنٹرول ایکٹ کے تحتت 19 مقدمات درج

Next Post

ڈیرہ غازی خان۔ ماہ نومبر میں پرائس کنٹرول ایکٹ کے تحتت 19 مقدمات درج

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
لاہور ۔ بچوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز کی خریدوفروخت کرنے والے بین الاقوامی نیٹ ورک کے کارندے سہیل ایاز کی رہائی کے لیے اہم شخصیت کی جانب سے دبائو ڈالے جانے کے بعد کیس کی تحقیقات محدود ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ دنیانیوز کے لیے طارق حبیب نے لکھا کہ سہیل ایاز کی راوالپنڈی سے گرفتاری اس وقت عمل میں آئی تھی جب ایک خاتون زبیدہ بی بی کی جانب سے 12سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کی درخواست جمع کرائی گئی تھی،پولیس نے سہیل ایاز کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کیں تو انکشاف ہوا کہ ملزم سہیل ایاز بچوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر دکھانے والے بین الاقوامی گروہ کا سرگرم رکن اور مختلف ممالک سے سزا یافتہ ہے۔سہیل ایاز نے دوران تفتیش 30 سے زائد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد سے ہی اعلیٰ شخصیت کی جانب سے ملزم کی حمایت میں دبائو آنا شروع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے تفتیش آگے بڑھانا مشکل ہوچکا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش کے دوران ایف آئی اے مدد بھی طلب کی گئی ہے۔ ایف آئی اے افسران کی جانب سے مذکورہ کیس پر مدد دینے میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ ملزم ورلڈ بینک کے ہیلتھ اور پلیننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے منصوبے کے لیے کے پی کے حکومت کا مشیر تھا۔ سوشل میڈیا پر کے پی کے حکومت کے حمایتی پیجز کی جانب سے تاثر دیے جانے کی کوشش کی گئی کہ سہیل ایاز بنیادی طور پر ورلڈ بینک کی جانب سے نامزد کردہ شخص تھا جس کے جواب میں ورلڈ بینک کے نمائندہ کی جانب سے ٹویٹ کے ذریعے تاثر کو زائل کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ سہیل ایاز کی ورلڈ بینک کے منصوبوں کے لیے بطور کے پی کے حکومت کے مشیر تعیناتی بھی حکومتی اہم شخصیت کی سفارش پر کی گئی تھی جس کی وجہ سے اس اہم اور حساس تعیناتی کے دوران ملزم کے کوائف اور ماضی کی چھان بین نہیں کی گئی تھی۔ سہیل ایاز کا نام دس سال قبل جون 2009 میں اس وقت سامنے آیا جب اٹلی کی پولیس نے بچوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز بنا کر انٹرنیٹ پر وائرل کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے اطالوی کارندے کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ناروے پولیس کے افسر کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ دونوں گرفتار افراد نے سہیل ایاز کا نام اٹالین پولیس کو دیا تھا اور دوران تفتیش انکشاف کیا کہ بچوں اور خصوصی طور پر جنگ زدہ،خانہ جنگی کا شکار اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے یتیم بچوں کے حوالے سے کام کرنے والی بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیم ’’سیو دی چلڈرن‘‘ کے رکن سہیل ایازنے اس بین الاقوامی گروہ کو این جی او کا ضرورت مند بچوں کا ڈیٹا فراہم کیا ہے۔ یہ ڈیٹا 397 تصاویر اور197ویڈیوز پر مشتمل تھا۔ بین الاقوامی گروہ کے گرفتار اٹالین کارندے نے پولیس کو بتایا کہ سہیل ایاز نے بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز بنانے والے بین الاقوامی گروہ کے سویڈش کے باشندے کو رومانین بچے دیے تھے۔اٹلی میں معاملات سامنے آنے کے بعد سہیل ایاز 2008 میں دو سال کے اسکلڈ ورکر ویزہ پراٹلی سے فرار ہوکر لندن پہنچ گیا تھا۔اٹالین پولیس نے تمام معلومات برطانوی پولیس کو فراہم کیں جسکے بعد برطانوی پولیس کے بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز بنانے والوں کے خلاف بنائے گئے خصوصی سیل نے سیو دی چلڈرن کے ساتھ مل کر دو ہفتے تک سہیل ایاز کی خصوصی مانیٹرنگ کی۔ تنظیم کے سینٹرل لندن میں واقع ہیڈ کوارٹر سے 4 فروری 2009ء کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور اسکے فلیٹ کی تلاشی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی بچوں کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر برآمد کرلی گئی تھیں۔سہیل ایاز پر تین مقدمات قائم کیے گئے تھے جن میں سے دو مقدمات بچوں سے زیادتی کے اور ایک مقدمہ بچوں کی تصاویر و ویڈیوز بین الاقوامی گروہ کو فروخت کرنے کے حوالے سے تھا۔ہولناک صورتحال ہے کہ کچھ زیادہ تر تصاویر و ویڈیوز 6 سے 18 ماہ کے بچوں سے زیادتی کی تھیں۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ سینٹرل و ایسٹرن یورپ اور مڈل اور فار ایسٹ میں مجرم کے مضبوط روابط تھے۔ مجرم نے تینوں مقدمات میں اعتراف جرم کیا۔ گرفتاری کے بعد 28 جولائی کو سہیل ایاز کو 4 سال قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔ سائوتھ وارک کرائون کورٹ کے جج گریگری سٹون نے مجرم کو کہا کہ ثابت ہو چکا ہے کہ تم بچوں سے زیادتی کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے اہم رکن ہواور دنیا میں بچوں کے لیے بہت بڑا خطرہ ہو۔تمہیں تاحیات جنسی مریض قرار دیا جاتا ہے اور کبھی بھی بچوں کےساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔برطانوی قانون کے مطابق ایک سال سے زائد سزا پانے والا شخص برطانیہ سے ڈی پورٹ کردیا جاتا ہےاسی لیے سہیل ایاز کو ڈی پورٹ کرکے اٹلی کے حوالے کردیا گیا جہاں مجرم نے سزا مکمل کی ۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.