اسلام آباد ۔ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ ملاقات کیلئے رضا مندی ظاہر کردی ہے، جے یو آئی ف نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس میں آئندہ کا حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا، مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کے استعفیٰ کی ڈیڈ لائن اے پی سی کے فیصلے تک موخر کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کے رہنماﺅں کا مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اہم ترین اجلاس ہواجس میں آزادی مارچ کے آئندہ کے لائحہ عمل کا حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا، کل دوبارہ مشاورت کرکے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میںاپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئندہ 2 روز میں اے پی سی بلائے جانے کا امکان ہے، اکرم درانی کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ اجلاس میں اے پی سی میں تمام جماعتوں سے حتمی بات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے اے پی سی میں دھرنا جاری رکھنے اور ڈی چوک جانے کے حوالے سے پوچھا جائے گا اور جو جماعتیں ساتھ نہیں جانا چاہتیں ان سے بھی واضح موقف لیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کشمیر ہائی وے پر دھرنا جاری رہے گا۔
اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات پر رضا مندی ظاہر کردی ، ق لیگ کے سربراہ پیر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفے کی ڈیڈ لائن اے پی سی کے فیصلے تک موخر کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے جمعہ کے روز وزیر اعظم عمران خان کے استعفیٰ کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کا وقت تقریباً ختم ہوچکا ہے۔