لیہ( صبح پا کستان )میرج سرٹیفیکٹ کے اجراء اور مائیکرو فنانسنگ کے ذریعے روزگار کی فراہمی کی قانون سازی وسائل کے برعکس بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے میں نمایاں مدد مل سکتی ہے کیونکہ شادی کی عمر کو پہنچے والے نوجوان طبقے کو روزگار کے مواقع فراہم نہ کیے گئے تو جس رفتار سے ملکی آبادی بڑھ رہی ہے آئندہ 35سالوں میں دوگنی ہوجائے گی جو آنے والی نسل کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا ۔
یہ بات ڈپٹی کمشنرذیشان جاوید نے بڑھتی ہوئی آبادی کے ملکی وسائل پر پڑنے والے اثرات کے موضوع پر محکمہ بہبود آبادی کے زیر اہتمام گورنمنٹ پوسٹ گرایجویٹ کالج میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ سیمینار میں سرکاری افسران ،اساتذہ کرام ،پروفیسرز،طلبہ وطالبات،،سول سوساءٹی ،غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی ۔ سیمینار میں پینل ڈسکشن میں معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب سید رفاقت علی گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یقینابڑھتی آبادی ملکی وسائل پر اثر انداز ہوکر گوناں گوں پچیدگیوں کا باعث بن رہی ہے اس آواز کو عام آدمی تک پہنچاکر آنے والے برے حالات سے بچاءو کو ممکن بنایا جاسکتا ہے ۔ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری سردار شہاب الدین سیہڑ نے کہا کہ بے ہنگم آبادی ملکی وسائل سے مطابقت نہیں رکھتی جسے کنٹرول کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اُٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ ملک اویس جکھڑ نے اظہار خیال کرتے ہوے کہا کہ 85فی صد سے زائد دیہی عوام کو شعوری آگہی دینے کے لیے ایسے سیمینار و پروگرام رورل ایریا میں کرنے کی تجویز دی ۔ پروفیسر اکرم جاوید نے کہا کہ تعلیم اور آگہی کے ذریعے آبادی پر خاطر خواہ کنٹرول ممکن بنایاجاسکتا ہے ۔ پروفیسر فاروق حیات نے کہا کہ آبادی میں کمی یا اضافہ کے لیے عوام میں ذمہ داری اور سمجھ داری کا شعوراجاگر کرنا ہوگا ۔ اسی طرح سی ای او صحت ڈاکٹر امیر عبداللہ سامٹیہ اور ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر خواجہ محسن رسول نے ضلع میں ماں بچے کی بہتر صحت ،برتھ کنٹرول اور فلاحی مراکز کے ذریعے خدمات سے آگاہ کیا ۔ ریجنل ڈائریکٹر ماڑی سٹوپس تنویر شہزاد ،ڈسٹرکٹ آفیسر ماڑی سٹوپس نوید ظفر نے ضلع میں اپنے مراکز کے ذریعے خدمات سے آگاہ کیا ۔ قاری علامہ محمود عثمانی اور اسسٹنٹ کمشنر کاشف نواز نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اور روزمرہ زندگی میں بڑھتی آبادی سے پیدا شدہ مسائل پر قابو پانے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
بعدازاں گروپ ڈسکشن کا مشترکہ اعلامیہ حسین فرید ی نے پڑھا جس کی تائید و حمایت ہال میں موجود تمام مرد خواتین نے کی ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او عثمان اعجا ز باجوہ نے ایسے پروگرامز کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے اسے جاری و ساری رکھنے کے لیے انتظامیہ کے تعاون سے منظم پلان ترتیب دینے کی ضرورت پرزور دیا ۔ ڈپٹی کمشنر نے اپنے صدراتی خطاب میں کہاکہ محض شعوری آگہی سے ہی متوازن معاشرے کی تشکیل وقت کا اہم تقاضا ہے جسے پوراکرنے کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کو اہم سمجھتے ہوئے اپنے اپنے حلقہ احبا ب میں اس بات کا شعور کا اجاگر کریں کہ وسائل کے اندر رہتے ہوئے چھوٹے کنبے سے ہی بہترانداز میں ترقی کر سکتے ہیں ورنہ یہ حقیت ہے جس رفتارسے آبادی بڑھ رہی ہے وہ وسائل کو تیزی سے کھاجائے گی اور ہم تباہی کے دھانے پر کھڑے ہوں گے ۔ بعدازاں مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کی گئیں اور ڈاکومینڑی کے ذریعے بہبود آبادی کے مختلف پروگرامز سے آگاہ کیاگیا ۔