پانامہ لیکس اپوزیشن کی شازش نہیں ،چیف جسٹس پاکستان کے تحت اعلیٰ سطح کا کمیشن بنایا جائے ، عمران خان
اسلام آباد ما نیٹرننگ ڈیسک چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پاناما لیکس پر چیف جسٹس پاکستان کے تحت اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن خود مختار نہ بنایا گیا تو سڑکوں پرآنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں پاناما لیکس کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس اپوزیشن کی سازش نہیں اس میں وہ
چیزیں نکلیں جنہیں چھپایا گیا تھا جب کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم کے بچوں کا ذکر آنے پر حکومت کو شوکت خانم پرالزام لگانا یاد آگیا حالانکہ پاناما لیکس میں شوکت خانم کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم واحد کینسر اسپتال ہے جہاں غریب علاج کراسکتا ہے اگر وہ بند ہوگیا تو کینسر کا علاج کہاں ہوگا اور اگرعوامی چندے سے بنا اسپتال غلط کام کرتا ہے تو پکڑنا حکومت کی ذمے داری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطا بق عمران خان نے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ آف شور کمپنی میں اینڈومنٹ فنڈ لگایا گیا جب کہ شوکت خانم کا فنڈ 40 فیصد سمندر پار سے آتا ہے، منی لانڈرنگ کر کے شوکت خانم کے لیے پیسا نہیں لیا گیا، شوکت خانم کے سارے فنڈ اوپن ہیں، سب دیکھ سکتے ہیں، یہ کون سی سیاست ہے کہ نوازشریف کرسی بچانے کے لیے فلاحی ادارے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پر 4 الزامات لگے جس کے جوابات دینے پڑیں گے لیکن (ن) لیگ نے جواب دینے کے بجائے شوکت خانم پر الزامات لگادیئے، پاناما لیکس عالمی مسئلہ ہے، نوازشریف اپنا نہیں بلکہ ملک کے بارے میں سوچیں اور خود کو احتساب کے لیے پیش کریں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے پاناما لیکس پر چیف جسٹس آف پاکستان کے تحت اعلیٰ سطح کا خود مختار کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن میں فرانزک ایکسپرٹ شامل کریں جب کہ عدالتی کمیشن مجھ سے تحقیقات کا آغاز کرے اور کمیشن شوکت خانم، بنی گالا اورمیرے دیگراثاثو ں کی تحقیقات کرے لیکن اگر کمیشن خود مختار نہ بنایا گیا تو ہمارے پاس سڑکوں پرآنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر 3 سال کے دوران اربوں روپے کا قرضہ چڑھا لیکن یہ موقع پاکستان کے لیے اہم موڑ بن سکتا ہے، ارکان کو وزیر اعظم کو کہنا چاہیے کہ آپ اپنے اثاثے ڈکلیئر کردیں جب کہ ہم ٹیکس کا نظام درست ،اثاثوں کا اعلان، نیب کودرست کرلیں توباعزت ملک بن سکتے ہیں۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مستند احتساب نہیں ہوگا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور نیا کمیشن نہ بنا تو اس بار ڈی چوک نہیں بلکہ رائے ونڈ کا رخ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر منی لانڈرنگ ،ٹیکس چوری ،کرپشن ،غلط بیانی کے الزامات ہیں جب کہ یہ لوگ جھوٹ پر جھوٹ بول کر پھنستے جا رہے ہیں، غریب آدمی ڈیزل پر 98 فیصد ٹیکس دے اور آپ اپنے پیسے باہر رکھیں۔