واشنگٹن ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پرامریکا کیساتھ بات کرنے کوتیارہے،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کورہاکیاجاسکتاہے،وزیراعظم عمران خان نے فوکس نیوزکوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کےخلاف بڑی قربانیاں دیں،امریکااورپاکستان میں بداعتمادی سے تعلقات کونقصان پہنچا،دہشت گردی کےخلاف جنگ پاکستان امریکاکااتحادی ہے،وزیراعظم کا کہناتھا کہ پاکستان اورامریکا افغانستان میں امن چاہتے ہیں،افغانستان کے مسئلے کوسیاسی طریقے سے ہی حل کیاجاسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کےلئے ہرطرح کاکرداراداکرنے کو تیارہیں،پاکستان بھارت کےساتھ اچھے تعلقات کے خواہشمندہے،صدرٹرمپ مسئلہ کشمیرکے حل میں کرداراداکرسکتے ہیں،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ طالبان کےساتھ حالیہ امن مذاکرات کامیاب ترین رہے ہیں،طالبان کوحکومت کاحصہ بن کرعوام کی نمائندگی ملنی چاہئے،ان کا کہناتھا کہ افغانستان کوامن کی ضرورت ہے، افغان عوام 4دہائیوں سے خانہ جنگی سے متاثرہیں،وزیراعظم نے امریکی صدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صدرٹرمپ صاف گوانسان ہیں،لفظوں کی ہیراپھیری نہیں کرتے،وزیراعظم عمران خان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیارکسی مسئلے کاحل نہیں،نہیں چاہتے کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی بڑھے،انہوں نے کہا کہ ایران تنازع کاپاکستان پربھی اثرپڑےگا ۔