لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر مل کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا ایسے سمجھتا ہوں کہ جیسے مردار کھانا۔
دورانِ سماعت عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز شریف کو ابھی تک عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا؟
نیب نے جواب دیا کہ حمزہ شہباز کو اس لیے پیش نہیں کیا گیا کہ وہ اس کیس میں جوڈیشل کر دیئے گئے تھے۔
میاں شہباز شریف نے عدالت کے روبرو بیان دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز نیب کی تحویل میں ہیں، ان کو نیب نے ہی پیش کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا، الحمد للّٰه اب میں ضمانت پر ہوں، پھر بھی ہر پیشی پر عدالت میں حاضر ہوتا ہوں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ میرے متعلق جو اسٹوری لگائی گئی وہ انتہائی مضحکہ خیز ہے، پتہ نہیں جھوٹی اسٹوری چھپوانے کی کیا ضرورت تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا کہ ایرا میں جو شخص تھا، نیب اس وقت کہاں تھی؟ میں نے اگر خیانت کی ہوتی تو پھر اس شخص کو بھی عدالت میں پیش کرتے۔
احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر مل کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر تے ہوئے نیب کو حکم دیا کہ حمزہ شہباز شریف کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے۔