لاہور۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ تاجر برادری کی ملک گیر کامیاب ہڑتال نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا ہے ،وزیر اعظم نے صرف ایک وعدہ پوراکردیا ہے کہ میں پورے پاکستان کو بند کردوں گا،حکومت کا فرض ہے کہ وہ عوام کی آواز سنے اور تاجروں کے جائز مطالبات پورے کئے جائیں،ملک کی ستر سالہ تاریخ میں سیاست،سیاستدانوں سے زیادہ جرنیلوں،بیوروکریٹس،جاگیرداروں او ر سرمایہ داروں کے گٹھ جوڑ نے کی ہے،حکومت کسی پارٹی کی ہو،اقتدار ایک مخصوص طبقہ اشرافیہ کے پاس رہتا ہے،سیاستدان پیدا نہیں بلکہ تیار کئے جاتے ہیں،سابقہ و موجودہ حکمرانوں کی ایک ہی نرسری میں پرورش ہوئی ہے،دوسو کے قریب لوگ ہیں جو ہر حکومت میں شامل ہوتے ہیں اور موسم کی طرح بدلتے رہتے ہیں۔
منصورہ میں ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آج تک ملک میں تبدیلی اس لئے نہیں آئی کیونکہ اسمبلیوں میں عوام کے نہیں خواص کے نمائندے پہنچتے ہیں،یہ ووٹ عوام سے لیتے ہیں مگر مفادات ایک خاص طبقہ کے پورے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی داخلہ وخارجہ پالیسیاں ایک ہیں،سابقہ و موجدہ حکومت کی معاشی پالیسی ایک ہے، آئی ایم ایف کی غلامی،مہنگائی،بے روز گاری کی اصل ذمہ دار یہی جماعتیں ہیں، تینوں جماعتوں نے پرویز مشرف کی پالیسیوں کا نہ صرف دفاع کیا بلکہ ان کو آگے بڑھانے میں بھی ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کرتی رہیں،آج پی ٹی آئی کابینہ میں وہی وزیر مشیر ہیں جو پرویز مشرف کی کابینہ میں تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کا ایجنڈا عوام کے مسائل نہیں،ذاتی مفادات ہیں،عوام مہنگائی،بے روز گاری اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو چلنے دیا جائے،جماعت اسلامی عوام کو ریلیف دینے اور ملک و قوم کی بہتر خدمت کی اہلیت رکھتی ہے،جماعت اسلامی ہی ملک کو کرپشن سے پاک کرسکتی ہے کیونکہ اس کے اپنے کسی فرد پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت احتساب کامحض ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے،حقیقی احتساب ہوا تو حکومت کے وزیر مشیر سب اس کی زد میں آئیں گے اور اسمبلیوں میں صرف چند لوگ ہی بچیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیب متنازعہ ہوچکا ہے،نیب اتنا پیسہ بھی جمع نہیں کررہا جتنا اس پر خرچ ہورہا ہے،خود نیب کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ اگر صحیح احتساب ہوگیا تو حکومت کا وجود نہیں رہے گا۔سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ عدلیہ کو عوام کا اعتماد بحال کرنے اور اپنا وقار بلند کرنے کیلئے ارشد ملک پر لگنے والے الزامات اور ویڈیوز کی انکوائری کیلئے جلد ازجلد ایک جوڈیشل کمیشن بنانا ہوگاتاکہ عوام کے اندر پائی جانے والی بے چینی اور بے یقینی کی صورتحال کو ختم کیا جاسکے۔