لیہ(صبح پا کستان )رجسٹری برانچ لیہ میں ڈپٹی کمشنر لیہ بابر بشیر کی سرپرستی میں اسسٹنٹ کمشنر لیہ کاشف نواز اپنے رجسٹری برانچ عملہ رجسٹری محرر محبوب ساجد،رءوف گل کے ذریعے رشوت کا بازار گرم کررکھا تھا جس کے ثبوت منظر عام پر آنے کے بعد رجسٹری برانچ کے عملہ کو تبدیل کردیا گیا،چھوٹے عملہ کے تبدیل ہونے سے عوام اور حکومت کے خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ نہیں بلکہ جس افسران بالا کیلئے رشوت کا بازار گرم تھا ان کے خلاف
کاروائی کرکے ایف آئی آرز کا اندراج کیا جائے ان خیالات کا اظہار چوہدری محمد اسلم ایڈووکیٹ نے ضلع لیہ کے رجسٹری برانچ کے متاثرین شہریوں کے ہمراہ میڈیا نمائندگان سے گفتگو و احتجاجی ریلی کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے نئے پاکستان کے ویژن کو سپورٹ کرنے والے ہیں لیہ کو کرپشن سے پاک ضلعی بنانے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں رجسٹری برانچ کے رجسٹری محرر محبوب حسین ساجد اور اسسٹنٹ کمشنر لیہ کی لوگوں سے رشوت کی رقم وصول کرنے اور عزت نفس کا پامال کرنے کی ویڈیو منظر عام ہوچکی ہیں اسسٹنت کمشنر کاشف نواز شہریوں کو ڈرا دھمکا کر خوفزہ کرنے کے علاوہ کرپشن کی نشاندہی کرنے والوں کے خلاف جھوٹے و من گھڑت مقدمات کا اندراج کروانا معمول بنا چکا ہے جب کہ رشوت وصول کرنے والا عملہ جس کے ثبوت منظر عام ہیں ان کے خلاف قانونی کاروائی نہ ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ڈپتی کمشنر لیہ بابر بشیر اس سارے کھیل میں ملوث ہے ،محمد اسلم ایڈووکیٹ و دیگر شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ،چیف سیکرٹری پنجاب،کمشنر ڈیرہ غازیخان اور نیب سے مطالبہ کیا کہ ان کو فوری احتساب کیا جائے اور رجسٹری برانچ کے ریکارڈ کو زیر قبضہ لیکر تحقیقات کی جائیں ،سرعام رشوت لینے کے بعد کسی ثبوت کی ضرورت موجود نہ ہے معاملہ نیب کے حوالے کرکے تحقیقات کرائی جائیں ،اسسٹنٹ کمشنر لیہ کاشف نواز ،رجسٹری محرر محبوب حسین ساجد و دیگر رجسٹری برانچ عملہ کے جائیدادوں بنک بیلنس،اخراجات بارے تحیقیق کرانے سے کرپشن سے لوٹا پیسہ سامنے آجائے گا انہوں نے کہا کہ ہم اہل علاقہ پاکستان کو ایک عظیم ملک کا ماڈل بنانے کیلئے عزم رکھتے ہیں اور مقصد کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق صدر ڈسٹرکٹ بار شیخ جاوید اخترایڈووکیٹ،سابق سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار سلیمان خان چانڈیہ ایڈووکیٹ،عنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ،ظریف خان ایڈووکیٹ و دیگر موجود تھے ۔