• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

آئی ایم ایف ، آخر پا کستان کے لئے ہی مشکلات کیوں ؟ منصور حسن ہاشمی

webmaster by webmaster
مئی 27, 2019
in کالم
0
آئی ایم ایف  ، آخر  پا کستان کے لئے ہی مشکلات کیوں ؟ منصور حسن ہاشمی

یہ عرض میں ان سے کرنے لگا ھوں جو سمجھنا چاہیں اور جو نہیں سمجھتے ان بارے تو اللہ نے بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرما یا کہ آپ پریشان نہ ھوں جن کو سمجھ نہیں آنی نہیں آنی۔ آئی ایم ایف ایک بنک ھے یہ۔سادہ سالفظ ھے جس کو سمجھ آ جائے۔ جب کسان کسی بنک کے پاس جاتا ھے قرض لینے تو اس کا رقبہ پلیج کیا جاتا ھے ، اسی طرح سے جب کو کاروباری قرض لینے جاتا ھے تو اس کو فیکٹری، دکان یا اس کا سٹاک، کوئی گھر اس کے بدلے بنک کے پاس رہہن رکھنا پڑتا ھے۔ بین الاقوامی طور پر اگر آپ سمجھنا چاہیں تو ہر ملک میں اور اب پاکستان میں جیسے کچھ ایجنسیاں کام کر رہی ہیں جیسے پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی لمیٹڈ (pacra) ھے۔

اسی طرح انگلینڈ میں تقریبا چار ایجنسیاں ہیں جن میں ایکوافیکس، ایکسپیرین،ٹرانس یونین ، اور کریڈیوا۔ ہر مالی ادارہ جیسے بنک، سرکاری ادارے،؛پرائیویٹ قسطوں پر سامان دینے والے سب کے سب ان ایجنسیوں کی مدد سے ہر امیدوار کا اندازہ لگاتے ہیں کہ وہ کتنا ایماندار ، یا غبن کرنےوالا ھے۔ ہر انسان جو اس ملک میں رہتا ھے اس کی معلومات جن میں وہ کہاں رہتا ھے، اس کے گھر میں کون رہتا ھے۔ وہ ووٹ دینے والے ادارے کے پاس رجسٹرڈ ھے یا نہیں، اس نے کتنے بنکوں سے یا دکانوں سے کیا کیا لیا ھوا ھے ۔ کون سی کمپنی سے فون لیا ھے۔ کون سا بل وقت پر دیا ھے یا نہیں۔ گھر کی مارگیج وقت پر ادا کی یا نہیں۔ کسی بنک کا پیسہ لوٹا ھوا ھے یا نہیں ۔ اور کس کس گھر میں کتنی دیر رہا ھے ۔ کون سی کورٹ نے کیا فیصلہ دیا ھوا ھے اس کے خلاف۔ یہ سب معلومات ان کے پاس ھوتی ہیں۔ تمام مالی ادارے ان کریڈٹ ایجنسیوں کی ممبر شپ لیتے ہیں ۔ اور جب کوئی ان کے پاس ادھار لینے پہنچتا ھے ، گھر لینے آتا ھے، بیڈ یا کپڑے لینا چاہتا ھے ۔ یعنی جس چیز میں ادھار کی شمولیت ھے اس کو جو بھی ادارے، دکان کا مینیجر ھے وہ آپ سے آپ کی معلومات لیتا ھے۔ اگر آپ غلط معلومات دیں اور آپ کا نام ان کریڈٹ ایجنسیوں کے ڈیٹا بیس پر نہیں آیا تو وہ بڑے آرام سےآپ کو انکار کردے گا ۔ اگر آپ نے اپنا یوم پیدائش ، ایڈریس دیا وہ آپ کی معلومات لیکر آپ سے دستخط لیکر آپ کی اجازت سے سرچ کرے گا اور اس کے سامنے آپ کی تمام معلومات اور آپ کی affordability اور creditability
واضع ھو کر آ جاتی ھے ۔ اگر آپ نے کوئی پیسہ نہیں کھایا وغیرہ وہ چند منٹ میں بغیر کسی ہاشمی، قریشی، گیلانی، کھچی، چوہدری زرداری کی سفارش کے بغیر ادھار دے دے گا۔ لیکن اگر اس کو کریڈٹ رپورٹ پر کوئی شک ھوا، آپ کے خلاف کسی کورٹ کا حکم ھوا وہ بڑے آرام سے کریڈٹ ایجنسی کا نام لے گا اور کہے گا آپ اس سے رابطہ کریں کہ اس نے یہ معلومات کیوں لکھی ھوئی ہیں ۔
امید ھے انفرادی طور پر اگر اتنا سخت نظام ھے تو ملکوں کی سطح پر تو اور بھی سخت انتظام ھوتے ہیں ۔
پچھلی حکومتوں نے اپنا سب کچھ داو پر لگایا کہ ائیرپورٹ، موٹر وے، ہسپتال، اور دوسری جائیدادیں جو پاکستان کی ہیں کو رہہن pledge رکھا اور قرضے لیتے رہے ۔ اور واپسی نہیں کیا ۔ قرض کا سود بہت ہی بھیانک طریقے سے بڑھتا ہے اور جو عالمی ادارے آپ کو قرض دے رہے ہیں وہ کوئی آپ کی ماسی کے بچے نہیں نہ ہی ہمدرد بھائی کی طرح ہیں کہ قرض حسنہ دے دیں۔ قرض ادا نہ ھونے پر سود کو بھی اصل رقم میں ڈال کر سود اور بڑھا یا جاتا ھے۔
ابھی جب آئی ایم ایف آیا ۔ اور سرکاری لوگوں نے ان سے ڈائیلاگ کیا تو دونوں طرف کوئی بچے نہیں تھے۔ انہوں نے شرائط اپنی دیکھنی ہیں۔ ان سے آپ کی کوئی بات نہیں چھپی ھوئی ۔ کریڈٹ ایجنسیاں ان کو انتباہ کرتی ہیں کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے قرضہ لیکر لندن میں فلیٹ لیا، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے دبئی میں اسے قرضے سے ولا بنائے ھوئے ہیں اور وہاں پونی گھوڑے رکھے ھوئے ہیں جن ہر بلاول جیسے لیڈر سواری کرکے بڑے ھوئے ہیں ۔ ان کو یہ علم ھوتا ھے کہ اور آئی ایم ایف کے صلاح کار جو صلاح دینے کی تنخواہ لیتے ہیں ان کو مطلع کرتے ہیں کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہسپتال بنانے پر کک بیک لی ھے ، موٹر وے بنانے پر ساتھ کی زمینیں لیکر چوری سے بیچی ہیں ۔ انہوں نے سکول بنانے پر رشوت لی ھے ۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنی ملکی۔سٹیل مل، اپنی قومی ائیرلائن کو اپنی ذاتی انڈسٹری اور ائیرلائن کی خاطر تباہی کے دھانےپر پر پہنچا دیا ھے ۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے تعلیمی کامیابیوں پر بچوں کو انعام کے طور پر گھٹیا لیپ ٹاپ اور وہ بھی اپنے داماد سے دلوائے ہیں ۔ جب وہ یہ سب باتیں سنتے ہیں تو ان کو سوچ سمجھ کر اگلا لون دینا ھوتا ھے کیونکہ وہ اپنے ادارے کے وفادار ھوتے ہیں ۔

منصور حسن ہا شمی
Tags: column by mansor hashmi
Previous Post

لیہ ۔ کوٹ سلطان کا بدنام زمانہ منشیات فروش محمد رفیق گرفتار

Next Post

عثمان بزدار کے فالوورز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی

Next Post
جو افسر کام کرے گا، وہی ہماری ٹیم کا حصہ ہوگا: عثمان بزدار

عثمان بزدار کے فالوورز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
یہ عرض میں ان سے کرنے لگا ھوں جو سمجھنا چاہیں اور جو نہیں سمجھتے ان بارے تو اللہ نے بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرما یا کہ آپ پریشان نہ ھوں جن کو سمجھ نہیں آنی نہیں آنی۔ آئی ایم ایف ایک بنک ھے یہ۔سادہ سالفظ ھے جس کو سمجھ آ جائے۔ جب کسان کسی بنک کے پاس جاتا ھے قرض لینے تو اس کا رقبہ پلیج کیا جاتا ھے ، اسی طرح سے جب کو کاروباری قرض لینے جاتا ھے تو اس کو فیکٹری، دکان یا اس کا سٹاک، کوئی گھر اس کے بدلے بنک کے پاس رہہن رکھنا پڑتا ھے۔ بین الاقوامی طور پر اگر آپ سمجھنا چاہیں تو ہر ملک میں اور اب پاکستان میں جیسے کچھ ایجنسیاں کام کر رہی ہیں جیسے پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی لمیٹڈ (pacra) ھے۔ اسی طرح انگلینڈ میں تقریبا چار ایجنسیاں ہیں جن میں ایکوافیکس، ایکسپیرین،ٹرانس یونین ، اور کریڈیوا۔ ہر مالی ادارہ جیسے بنک، سرکاری ادارے،؛پرائیویٹ قسطوں پر سامان دینے والے سب کے سب ان ایجنسیوں کی مدد سے ہر امیدوار کا اندازہ لگاتے ہیں کہ وہ کتنا ایماندار ، یا غبن کرنےوالا ھے۔ ہر انسان جو اس ملک میں رہتا ھے اس کی معلومات جن میں وہ کہاں رہتا ھے، اس کے گھر میں کون رہتا ھے۔ وہ ووٹ دینے والے ادارے کے پاس رجسٹرڈ ھے یا نہیں، اس نے کتنے بنکوں سے یا دکانوں سے کیا کیا لیا ھوا ھے ۔ کون سی کمپنی سے فون لیا ھے۔ کون سا بل وقت پر دیا ھے یا نہیں۔ گھر کی مارگیج وقت پر ادا کی یا نہیں۔ کسی بنک کا پیسہ لوٹا ھوا ھے یا نہیں ۔ اور کس کس گھر میں کتنی دیر رہا ھے ۔ کون سی کورٹ نے کیا فیصلہ دیا ھوا ھے اس کے خلاف۔ یہ سب معلومات ان کے پاس ھوتی ہیں۔ تمام مالی ادارے ان کریڈٹ ایجنسیوں کی ممبر شپ لیتے ہیں ۔ اور جب کوئی ان کے پاس ادھار لینے پہنچتا ھے ، گھر لینے آتا ھے، بیڈ یا کپڑے لینا چاہتا ھے ۔ یعنی جس چیز میں ادھار کی شمولیت ھے اس کو جو بھی ادارے، دکان کا مینیجر ھے وہ آپ سے آپ کی معلومات لیتا ھے۔ اگر آپ غلط معلومات دیں اور آپ کا نام ان کریڈٹ ایجنسیوں کے ڈیٹا بیس پر نہیں آیا تو وہ بڑے آرام سےآپ کو انکار کردے گا ۔ اگر آپ نے اپنا یوم پیدائش ، ایڈریس دیا وہ آپ کی معلومات لیکر آپ سے دستخط لیکر آپ کی اجازت سے سرچ کرے گا اور اس کے سامنے آپ کی تمام معلومات اور آپ کی affordability اور creditability واضع ھو کر آ جاتی ھے ۔ اگر آپ نے کوئی پیسہ نہیں کھایا وغیرہ وہ چند منٹ میں بغیر کسی ہاشمی، قریشی، گیلانی، کھچی، چوہدری زرداری کی سفارش کے بغیر ادھار دے دے گا۔ لیکن اگر اس کو کریڈٹ رپورٹ پر کوئی شک ھوا، آپ کے خلاف کسی کورٹ کا حکم ھوا وہ بڑے آرام سے کریڈٹ ایجنسی کا نام لے گا اور کہے گا آپ اس سے رابطہ کریں کہ اس نے یہ معلومات کیوں لکھی ھوئی ہیں ۔ امید ھے انفرادی طور پر اگر اتنا سخت نظام ھے تو ملکوں کی سطح پر تو اور بھی سخت انتظام ھوتے ہیں ۔ پچھلی حکومتوں نے اپنا سب کچھ داو پر لگایا کہ ائیرپورٹ، موٹر وے، ہسپتال، اور دوسری جائیدادیں جو پاکستان کی ہیں کو رہہن pledge رکھا اور قرضے لیتے رہے ۔ اور واپسی نہیں کیا ۔ قرض کا سود بہت ہی بھیانک طریقے سے بڑھتا ہے اور جو عالمی ادارے آپ کو قرض دے رہے ہیں وہ کوئی آپ کی ماسی کے بچے نہیں نہ ہی ہمدرد بھائی کی طرح ہیں کہ قرض حسنہ دے دیں۔ قرض ادا نہ ھونے پر سود کو بھی اصل رقم میں ڈال کر سود اور بڑھا یا جاتا ھے۔ ابھی جب آئی ایم ایف آیا ۔ اور سرکاری لوگوں نے ان سے ڈائیلاگ کیا تو دونوں طرف کوئی بچے نہیں تھے۔ انہوں نے شرائط اپنی دیکھنی ہیں۔ ان سے آپ کی کوئی بات نہیں چھپی ھوئی ۔ کریڈٹ ایجنسیاں ان کو انتباہ کرتی ہیں کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے قرضہ لیکر لندن میں فلیٹ لیا، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے دبئی میں اسے قرضے سے ولا بنائے ھوئے ہیں اور وہاں پونی گھوڑے رکھے ھوئے ہیں جن ہر بلاول جیسے لیڈر سواری کرکے بڑے ھوئے ہیں ۔ ان کو یہ علم ھوتا ھے کہ اور آئی ایم ایف کے صلاح کار جو صلاح دینے کی تنخواہ لیتے ہیں ان کو مطلع کرتے ہیں کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہسپتال بنانے پر کک بیک لی ھے ، موٹر وے بنانے پر ساتھ کی زمینیں لیکر چوری سے بیچی ہیں ۔ انہوں نے سکول بنانے پر رشوت لی ھے ۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنی ملکی۔سٹیل مل، اپنی قومی ائیرلائن کو اپنی ذاتی انڈسٹری اور ائیرلائن کی خاطر تباہی کے دھانےپر پر پہنچا دیا ھے ۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے تعلیمی کامیابیوں پر بچوں کو انعام کے طور پر گھٹیا لیپ ٹاپ اور وہ بھی اپنے داماد سے دلوائے ہیں ۔ جب وہ یہ سب باتیں سنتے ہیں تو ان کو سوچ سمجھ کر اگلا لون دینا ھوتا ھے کیونکہ وہ اپنے ادارے کے وفادار ھوتے ہیں ۔
منصور حسن ہا شمی
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.