خدمت دیانت امانت کا سلوگن لیے قیام پاکستان سے ہی محکمہ ڈاک خانہ کے اہلکاران شب و روز باسیان وطن کی خدمت میں کوشاں ہیں ماضی میں تو پوسٹ مین ڈاکیہ کی قدر و منزلت کسی بھی بڑے آفیسر سے شہروں اور دیہاتوں میں زیادہ ہوتی تھی مگر گزرتے وقت اور مختلف سیاسی محکموں میں سرمایہ داروں کی دل چسپی کے سبب جہاں مملکت پاکستان میں دوسرے محکمہ جات روز بروز زبوں حالی کا شکار ہو رہے ہیں وہیں پاکستان پوسٹ کا محکمہ بھی مسائل کا شکار ہے پرائیویٹ کمپنیوں کے عالی شان دفاتر ذراءع ابلاغ میں اشتہار بازی سمیت مختلف حربوں کے سبب پاکستان پوسٹ آفس کا نظام پس پشت چلا گیا ہے اور اس سلسلہ میں سرمایہ دارانہ سوچ اور پاکستان پوسٹ کے آفیسران بالا کی پرائیویٹ کمپنیوں میں شراکت داری یا اپنے عزیزو اقارب کی بھاری تنخواہوں پر دل کش مرعات کے عوض ملازمتیں ہیں کہ نسل نو سے پاکستان پوسٹ آفس کی یاد ہی ختم کر دی گئی اس ضمن میں سرکاری پوسٹ مینوں کے بارے غفلت لا پرواہی کے سبب سنی سنائے جانے والی کہانیاں بھی ہیں جس کے سبب عام آدمی پاکستان پوسٹ سے بیزار ہوتے ہوئے اپنی ڈاک چند روپے خرچ کرنے کی بجائے سینکڑوں روپے خرچ کر کے نجی کمپنیوں کے سپرد کرتے ہیں جنوبی پنجاب کے پسماندہ مگر پررونق کاروباری شہر چوک اعظم میں پاکستان پوسٹ آفس کا دفتر اب بھی کرایہ کی دکانوں میں قائم ہے جہاں سٹاف کی شدید کمی ہے جبکہ فرنیچر بھی خستہ حال ہے پاکستان پوسٹ آفس کا دفتر تو چوک اعظم میں قائم ہو گیا مگر ماضی میں کامیاب ہونے والے عوامی نمائندوں میں سے کسی بھی قومی یا صوبائی اسمبلی کے نمائندہ نے پوسٹ آفس کے مسائل کے حل کے لیے کوئی آواز نہیں اٹھائی گی نہ ہی ماضی میں کسی عوامی نمائندے نے اپنی انتخابی مہم پاکستان پوسٹ آفس کی مسائل حل کرانے یا اسکی اپ گریڈیشن کے لیے کسی آواز اٹھانے کا ایجنڈا دیا
پاکستان پوسٹ آفس سے تعلیمی بورڈز کی رول نمبر سلپیں رزلٹ کارڈز تعلیمی اسناد علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی بکس مشقیں ٹیوٹر لیٹر مشقیں بیرونی صوبہ جات کے ڈرایونگ اور اسلحہ لائسنس بجلی ٹیلی فون کے بل جمع ہوتے ہیں علاوہ ازیں سرکاری محکمہ جات کے لیٹرز پوسٹل لاءف انشورنش سیونگ بنک سمیت کی سہولیات سے عوام الناس مستفید ہورہی ہے
پاکستان پوسٹ آفس میں سہولیات کی کمی اور سرکاری جگہ پر اسکی منتقلی کے بارے کچھ عرصہ قبل جب میونسپل کمیٹی چوک اعظم کے کونسلر ماسڑرفیق کے ڈیرے پر رانا عبدالحفیظ سبحانی کی دعوت پر جب ایم این اے عبدالمجید خان نیازی تشریف لائے تو کمیونٹی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے صدر محمد عمر شاکر سے مطالبہ کیا کہ چوک اعظم میں وفاقی حکومت کے تحت آنے والے محکمہ ڈاک خانہ کے چوک اعظم پوسٹ آفس کی اپ گریڈیشن کی جائے کرایہ کی دکانوں سے نکال کر اسے سرکاری بلڈنگ میں منتقل کیا جائے اور سٹاف کو بھرتی کیا جائے تاکہ بروقت ڈاک کی ترسیل ممکن ہو کرایہ کی دکانوں میں قائم پوسٹ آفس کی وجہ سے خواتین طالبات اور معلمات کو ڈاک بھیجتے یا وصول کرتے وقت شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے مرد و خواتین کے لیے وہاں بیٹھنے کی جگہ نہ ہے سخت گرمی یا سردی میں بھی موسمی شدت کو برداشت کرنا پڑتا ہے
پاکستان پوسٹ آفس کی سرکاری جگہ منتقلی کے لئے نادرا آفس کی بلڈ نگ غربی سائیڈ میونسپل کمیٹی چوک اعظم کی عمارت کے عقب میں عرصہ دراز سے تعمیر شدہ کمرہ جات یا رورل ہیلتھ سنٹر کی خالی بلڈنگ کے رہاشی کواٹر میں سے کسی ایک جگہ پر شفٹ کر دیا جائے تو اس سے ایک تو ماہانہ کرایہ سے سرکاری فنڈ جو جا رہا ہے اسکی بچت ہو جائے گی اور سرکاری ادارہ سرکاری بلڈنگ میں شفٹ ہو جاے گا
پوسٹ آفس چوک اعظم میں مسائل کے حل کرنے کے لیے جو وعدہ ممبر قومی اسمبلی عبدالمجید نیازی کر کے گئے ہیں کیا پرانے پاکستان کے سیاسی نمائندوں کی طرح وہ وعدے وعدہ ہی رہے جائیں گئے یا نئے پاکستان میں تعمیرو ترقی کے نئے دور کے آغاز کے ساتھ پوسٹ آفس چوک اعظم کی سہولیات فرنیچر اور سٹاف کی فروانی سے ہو گا ۔