• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

کرپشن کے عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے:مہاتیر محمد

webmaster by webmaster
مارچ 24, 2019
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
کرپشن کے عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے:مہاتیر محمد

اسلام آباد ۔ ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہاہے کہ کرپشن کی عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے، اگر قیادت بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا،کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں دینے کیلئے قوانین بنانے چاہئیں ،پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے عوامی سطح پر رابطوں اور سیاحت کا فروغ ناگزیر ہے ۔

سر کاری ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں مہاتیر محمد نے کہاکہ سزاؤں کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کی عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیادت کو بدعنوان نہیں ہونا چاہیے اگر وہ بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا۔ اسلامو فوبیا کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے اور وہ مار دھاڑ، قتل یا تشدد کی تعلیم نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کیا غلط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جنہیں اسلام کا کوئی علم نہیں ہے انہیں میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اپنے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دے کر اور مقامی و غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش ماحول بنا کر یہ کامیابی حاصل کی۔ انڈسٹریلائزیشن کے لئے بیرونی سرمایہ کاروں کو مختلف مراعات دی گئیں، اس کا فائدہ یہ ہوا کہ مقامی لوگوں نے غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ کام کر کے تکنیکی مہارت اور سوجھ بوجھ حاصل کی اور پھر اپنی صنعتیں لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ فنی تعلیم، مہارت میں اضافہ اور علم پر مبنی اطلاعات و ٹیکنالوجیز پاکستان سمیت کسی بھی ملک کی صنعتکاری کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی پروٹون کراچی میں پاکستان کی الحاج آٹو موٹیو کمپنی کے ساتھ مل کر کار سازی کا پلانٹ لگا رہی ہے اور آئندہ سال جون میں یہاں پروٹون کی کار تیار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دورے سے خوش ہیں جس میں انہیں پاکستانی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع ملا اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت کے شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ امن اور استحکام دونوں سیاحت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات ہیں اور کسی بھی ملک کی ترقی اور معاشی خوشحالی کیلئے یہ بنیاد ہیں۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ ہر سال ملائیشیا میں ایک بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں، ملائیشیا کی آبادی 3کروڑ 20لاکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام کے دوران انہوں نے سکون محسوس کیا ہے، پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور صلاحیت کے تمام مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر اور وزیراعظم عمران خان سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی ،عمران خان کے بارے میں میں نے اس وقت سے پڑھ رکھا تھا جب وہ کرکٹر تھے ، بعد ازاں وہ پاکستان آئے اور سیاست شروع کی ، میں نے ہمیشہ عمران خان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے ،ہماری اس وقت سے قریبی دوستی تھی جب وہ وزیراعظم کے منصب پر فائز نہیں ہوئے تھے ، عمران خان ملائیشیا میں بہت مشہور ہیں اور بطور کرکٹر ان کے بہت سے چاہنے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ عمران خان کو قوم کی رہنمائی کا موقع ملنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی فرد جب وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہو جائے تو اسے اپنے پیچھے ایک مثال چھوڑنی چاہیے اور جب وہ چلا جائے تب بھی اس کے نقوش باقی رہیں ، جب آپ وزیراعظم بن جاتے ہیں تو قدرت آپ کو ملک کیلئے بہت کچھ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے ، ایک وزیراعظم کا کام لوگوں کی خدمت کرنا ہے اس کیلئے آپ کو نظریات اور دوسرے کامیاب ممالک کی تقلید کرنی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے احکامات لیتے ہیں اور جب ان احکامات پر عمل درآمد کرتے ہیں تو ہمارے حالات مزید بگڑ جاتے ہیں ، یہ ادارے جو کچھ کرتے ہیں اس کا مقصدیہ ہوتا ہے کہ ہم ان کے قرضے اتارنے کے قابل ہو جائیں لیکن اس کیلئے ہمیں مزید قرضے لینے پڑتے ہیں ، یہ مسائل کا حل نہیں ہے ۔

Tags: National News
Previous Post

چوک اعظم۔بھائی نے ضعیف العمر والد سے جا ئیداد اپنے نام منتقل کرا لی ، بہنوں کو شرعی حصہ دلایا جائے۔مجیداں بی بی کی چیف جسٹس سمیت اعلی حکام سے اپیل

Next Post

پنجاب فوڈ اتھارٹی کا نیا منصوبہ، غذائی کلینک کھولنے کا اعلان کردیا

Next Post
پنجاب فوڈ اتھارٹی کا نیا منصوبہ، غذائی کلینک کھولنے کا اعلان کردیا

پنجاب فوڈ اتھارٹی کا نیا منصوبہ، غذائی کلینک کھولنے کا اعلان کردیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد ۔ ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہاہے کہ کرپشن کی عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے، اگر قیادت بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا،کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں دینے کیلئے قوانین بنانے چاہئیں ،پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے عوامی سطح پر رابطوں اور سیاحت کا فروغ ناگزیر ہے ۔ سر کاری ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں مہاتیر محمد نے کہاکہ سزاؤں کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کی عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیادت کو بدعنوان نہیں ہونا چاہیے اگر وہ بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا۔ اسلامو فوبیا کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے اور وہ مار دھاڑ، قتل یا تشدد کی تعلیم نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کیا غلط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جنہیں اسلام کا کوئی علم نہیں ہے انہیں میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اپنے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دے کر اور مقامی و غیرملکی سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش ماحول بنا کر یہ کامیابی حاصل کی۔ انڈسٹریلائزیشن کے لئے بیرونی سرمایہ کاروں کو مختلف مراعات دی گئیں، اس کا فائدہ یہ ہوا کہ مقامی لوگوں نے غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ کام کر کے تکنیکی مہارت اور سوجھ بوجھ حاصل کی اور پھر اپنی صنعتیں لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ فنی تعلیم، مہارت میں اضافہ اور علم پر مبنی اطلاعات و ٹیکنالوجیز پاکستان سمیت کسی بھی ملک کی صنعتکاری کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی پروٹون کراچی میں پاکستان کی الحاج آٹو موٹیو کمپنی کے ساتھ مل کر کار سازی کا پلانٹ لگا رہی ہے اور آئندہ سال جون میں یہاں پروٹون کی کار تیار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دورے سے خوش ہیں جس میں انہیں پاکستانی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع ملا اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت کے شعبوں میں تعاون کی نشاندہی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ امن اور استحکام دونوں سیاحت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات ہیں اور کسی بھی ملک کی ترقی اور معاشی خوشحالی کیلئے یہ بنیاد ہیں۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ ہر سال ملائیشیا میں ایک بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں، ملائیشیا کی آبادی 3کروڑ 20لاکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام کے دوران انہوں نے سکون محسوس کیا ہے، پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور صلاحیت کے تمام مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر اور وزیراعظم عمران خان سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوئی ،عمران خان کے بارے میں میں نے اس وقت سے پڑھ رکھا تھا جب وہ کرکٹر تھے ، بعد ازاں وہ پاکستان آئے اور سیاست شروع کی ، میں نے ہمیشہ عمران خان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے ،ہماری اس وقت سے قریبی دوستی تھی جب وہ وزیراعظم کے منصب پر فائز نہیں ہوئے تھے ، عمران خان ملائیشیا میں بہت مشہور ہیں اور بطور کرکٹر ان کے بہت سے چاہنے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ عمران خان کو قوم کی رہنمائی کا موقع ملنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی فرد جب وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہو جائے تو اسے اپنے پیچھے ایک مثال چھوڑنی چاہیے اور جب وہ چلا جائے تب بھی اس کے نقوش باقی رہیں ، جب آپ وزیراعظم بن جاتے ہیں تو قدرت آپ کو ملک کیلئے بہت کچھ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے ، ایک وزیراعظم کا کام لوگوں کی خدمت کرنا ہے اس کیلئے آپ کو نظریات اور دوسرے کامیاب ممالک کی تقلید کرنی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے احکامات لیتے ہیں اور جب ان احکامات پر عمل درآمد کرتے ہیں تو ہمارے حالات مزید بگڑ جاتے ہیں ، یہ ادارے جو کچھ کرتے ہیں اس کا مقصدیہ ہوتا ہے کہ ہم ان کے قرضے اتارنے کے قابل ہو جائیں لیکن اس کیلئے ہمیں مزید قرضے لینے پڑتے ہیں ، یہ مسائل کا حل نہیں ہے ۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.