• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

پنجاب حکومت سست روی کا شکار ہے، چیف جسٹس

webmaster by webmaster
دسمبر 14, 2018
in First Page, قومی/ بین الاقوامی خبریں
0
پنجاب حکومت سست روی کا شکار ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ پنجاب حکومت سست روی کا شکار ہے اور ہم ایک کام کہتے ہیں وہ بھی پنجاب حکومت سے نہیں ہوتا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اسپتال کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس کے استفسار پر ڈاکٹر سعید اختر نے عدالت کو بتایا کہ میں نے پی کے ایل آئی سے کوئی تنخواہ نہیں لی، ہم نے 21 کڈنی ٹرانسپلانٹ کئے ہیں اور کینسر کے علاج بھی کئے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گردوں کے آپریشن تو دوسری جگہوں پر بھی ہو رہے ہیں، بنیادی طور پر یہ لیور کا ٹرانسپلانٹ تھا، آپریشن تھیٹر فعال نہیں ہے، 34 ارب روپے میں 5 اسپتال بن جاتے ہیں، یہاں 22 ارب روپے لگا دیئے لیکن لیور ٹرنسپلانٹ کا ایک آپریشن نہیں ہوا۔ ایک بچے کا آپریشن نہیں ہوا جبکہ ڈونر بھی موجود تھا۔ کام ایک نہیں ہوا اور اربوں روپے تنخواہوں کی مد میں چلے گئے۔ 22 ارب روپے کا جوابدہ کون ہے؟

جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ ہمیں یہ سمجھائیں کہ پی کے ایل آئی کے لئے ٹرسٹ کی ضرورت کیا ہے، ٹرسٹ تو ایک خاص تعلق کی وجہ سے سابق وزیر اعلی نے بنایا تھا،کیا ٹرسٹ نے کبھی اپنا مالی حصہ ڈالا ہے؟، جس پر ممبر بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ٹرسٹ نے 165 ملین فنڈز کا حصہ ڈالا ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہم نے گزشتہ سماعت پرپوچھا تھا ٹرسٹ کا کیا کرنا ہے،22 ارب روپے خرچ کر دیئے ساری رقم ایک ٹرسٹ کو دے دی، دو مرتبہ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا یہ قانون تبدیل کر رہے ہیں، پہلا سوال یہ ہے کہ ٹرسٹ کو رہنا چاہیے یا نہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ کو مکمل پروپوزل بنا کر بھیجی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے پنجاب حکومت پراظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت سست روی کا شکار ہے، ہم ایک کام کہتے ہیں وہ بھی پنجاب حکومت سے نہیں ہوتا،پنجاب میں ہیلتھ کیئر کے سارے کام رکے ہوئے ہیں، ابھی تک ہیلتھ کیئر بورڈ نہیں بنا اور بات کرو تو سرخیاں لگ جاتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے پی کے ایل آئی کی انتظامی کمیٹی میں سرجن جنرل آف پاکستان کو بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

Tags: National News
Previous Post

ملتان ۔بہاؤ الدین ذکریا یونیورسٹی کے پروفیسر اغوا ، پولیس نے پروفیسر کو بازیاب کروا کر پانچ ملزموں کو گرفتار کر لیا

Next Post

لیہ ۔ لیہ اور چک نمبر 270ٹی ڈی اے میں کرسمس بازار لگائے جائیں گے ۔ڈپٹی کمشنر بابربشیر

Next Post

لیہ ۔ لیہ اور چک نمبر 270ٹی ڈی اے میں کرسمس بازار لگائے جائیں گے ۔ڈپٹی کمشنر بابربشیر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ پنجاب حکومت سست روی کا شکار ہے اور ہم ایک کام کہتے ہیں وہ بھی پنجاب حکومت سے نہیں ہوتا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اسپتال کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس کے استفسار پر ڈاکٹر سعید اختر نے عدالت کو بتایا کہ میں نے پی کے ایل آئی سے کوئی تنخواہ نہیں لی، ہم نے 21 کڈنی ٹرانسپلانٹ کئے ہیں اور کینسر کے علاج بھی کئے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گردوں کے آپریشن تو دوسری جگہوں پر بھی ہو رہے ہیں، بنیادی طور پر یہ لیور کا ٹرانسپلانٹ تھا، آپریشن تھیٹر فعال نہیں ہے، 34 ارب روپے میں 5 اسپتال بن جاتے ہیں، یہاں 22 ارب روپے لگا دیئے لیکن لیور ٹرنسپلانٹ کا ایک آپریشن نہیں ہوا۔ ایک بچے کا آپریشن نہیں ہوا جبکہ ڈونر بھی موجود تھا۔ کام ایک نہیں ہوا اور اربوں روپے تنخواہوں کی مد میں چلے گئے۔ 22 ارب روپے کا جوابدہ کون ہے؟ جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ ہمیں یہ سمجھائیں کہ پی کے ایل آئی کے لئے ٹرسٹ کی ضرورت کیا ہے، ٹرسٹ تو ایک خاص تعلق کی وجہ سے سابق وزیر اعلی نے بنایا تھا،کیا ٹرسٹ نے کبھی اپنا مالی حصہ ڈالا ہے؟، جس پر ممبر بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ٹرسٹ نے 165 ملین فنڈز کا حصہ ڈالا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہم نے گزشتہ سماعت پرپوچھا تھا ٹرسٹ کا کیا کرنا ہے،22 ارب روپے خرچ کر دیئے ساری رقم ایک ٹرسٹ کو دے دی، دو مرتبہ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا یہ قانون تبدیل کر رہے ہیں، پہلا سوال یہ ہے کہ ٹرسٹ کو رہنا چاہیے یا نہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ کو مکمل پروپوزل بنا کر بھیجی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے پنجاب حکومت پراظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت سست روی کا شکار ہے، ہم ایک کام کہتے ہیں وہ بھی پنجاب حکومت سے نہیں ہوتا،پنجاب میں ہیلتھ کیئر کے سارے کام رکے ہوئے ہیں، ابھی تک ہیلتھ کیئر بورڈ نہیں بنا اور بات کرو تو سرخیاں لگ جاتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے پی کے ایل آئی کی انتظامی کمیٹی میں سرجن جنرل آف پاکستان کو بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا۔
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.