اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک انصاف اور جنوبی پنجاب صوبہ محاذ میں معاہدہ ہوگیا ، معاہدے پر عمران خان اور خسروبختیار نے دستخط کیے ، معاہدے کے مطابق پی ٹی آئی اقتدار میں آکر جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی پابند ہوگی,عمران خان نے تمام رہنماﺅں کو پارٹی پرچم پہنائے۔
مقامی میڈیا کے ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب صوبہ محاذ شرائط کی بنیاد پر تحریک انصاف میں شامل ہورہاہے اور بیشتر نکات جنوبی پنجاب صوبہ سے متعلق ہی ہیں ، معاہدے کے تحت جنوبی پنجاب صوبہ محاذ تحریک انصاف میں ضم ہوگئی اور تحریک انصاف اقتدار میں آکر جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی پابند ہوگی۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف اقتدار میں آئی، وہاں لوگوں کو گیس اور پانی کا پورا حصہ نہیں ملتا، باہر سے جو سرمایہ کاری آتی ہے تو وفاق اسے ہونے نہیں دیتا، اس عمل سے احساس محرومی پیدا ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں احساس محرومی بڑھتی جارہی ہے، لاہور میرا شہر ہے جہاں پنجاب کا 53 یا 55 فیصد ترقیاتی بجٹ لگتا ہے، مجھے خوش ہونا چاہیے لیکن اس سے لاہور کے قریبی شہر شیخوپورہ، قصور اور دیگر ترقی سے رہ جاتے ہیں، یہی احساس محرومی جنوبی پنجاب میں ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بنانا آسان نہیں لیکن ہم ابھی کمیٹی بنادیں گے اور اس کی پوری تیاری کریں گے، فاٹا کا انضمام بھی بہت ضروری ہے اور وہ آسان نہیں لیکن اس کے لیے ہم کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام لانا بھی ضروری ہے، جب تک بلدیاتی نظام نہیں آئے گا نچلی سطح پر لوگوں کے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران خسرو بختیار نے کہا کہ عمران خان ہمارے رہنماؤں کو تحریک انصاف کا پرچم گلے میں ڈال کر شامل کررہے ہیں، ہم نے اور عمران خان نے ایک ہونے کا فیصلہ کیا ہے،پاکستان کو چیلنجز درپیش ہیں، ہمیں سب سے پہلے اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے، پاکستان کی اکائیوں میں توازن کا ہونا ضروری ہے، ہمارے ساتھ بہت سی ناانصافیاں ہوتی رہیں یہاں سے لوگوں کے عہدوں پر ہونے کے باوجود مسائل نہیں حل ہوسکے ہیں۔صوبہ محاذ میں لیہ سے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے قیصر مگسی سمیت 12 ارکان اسمبلی اور7 سابق پارلیمنٹیرینز شامل ہیں تاہم تحریک انصاف نے یقین دلایا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد 100 روز کے اندر جنوبی پنجاب کو صوبہ بنائیں گے۔