لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک لبیک کا 11 روز سے داتا دربار پر جاری دھرنا اور احتجاج علامہ خادم رضوی کی جانب سے ’’فیض آباد معاہدے ‘‘ پرمکمل عملدرآمد کے لئے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد پنجاب کے اکثر شہروں میں پھیل گیا ہے ،لاہور کے تمام داخلی راستے بند ،شہر میں ٹریفک بے حال ہو گئی ،سڑکیں بلاک ہونے سے ہزاروں شہری پھنس گئے،دھرناحتمی اورمطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا ،کارکن کسی افواہ پر کان نہ دھریں،کوئی بھی کہے کہ مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اس بات کو نہیں ماننا،تحریک لبیک کے قائدین کا کارکنوں کے نام پیغام ۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کا 11روز سے داتا دربار کے باہر جاری احتجاج اور دھرنا معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد پنجاب کے مختلف شہروں میں پھیل گیا ہے جبکہ لاہور کے داخلی راستے بند ہونےاورشہر بھر میں بدترین ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے ہزاروں شہری کئی گھنٹوں سے سڑکوں پر خوار ہو رہے ہیں، تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے شہر کے داخلی اور خارجی راستے بلاک اور معروف شاہراوں کو بند کرنے کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔دوسری طرف علامہ خادم حسین رضوی نے دیگر قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاہور سمیت ملک بھر میں احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ اسلام جو بھی قربانی مانگے گا ہم دینے کے لئے تیار ہیں،جب تک معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو جاتا دھرنے جاری رہیں گے،ہمارااحتجاج پرامن ہو گا لیکن اگرکسی نے ہمیں بلا وجہ چھیڑا تو ہماری گردنیں بھی حاضرہوں گی،جب تک معاہدے پر عمل درآمدنہیں ہوتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔علامہ خادم رضوی کی کال کے فوری بعد پنجاب کے مختلف شہروں میں تحریک لبیک کے کارکن سڑکوں پر نکل آئےاور مین شاہراہیں بند کر کے احتجاج شروع کر دیا ہے۔لاہور میں میٹرو بس سروس معطل ہو چکی ہے جبکہ شاہدرہ کے قریب ٹرینوں کی آمدورفت بھی بند ہو چکی ہے ۔
دوسری طرف تحریک لبیک کے سینکڑوں کارکنوں نے لاہور میں جگہ جگہ احتجاج شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے سڑکیں اور ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے کی وجہ سے ہر طرف ٹریفک بلاک نظر آ رہی ہے ،شیخوپورہ میں بھی کارکنوں نے سڑکوں پر نکلتے ہوئے مرکزی شاہراہ بند کر دی ہے ، ٹیکسلا چوک پر بھی شروع ہونے والے دھرنے کی وجہ سے حسن ابدال ،واہ کینٹ تا ٹیکسلا جی ٹی روڈ بلاک ہو چکی ہے ،گجرانوالہ ،گجرات ،جہلم ،قصور ،اوکاڑہ،ساہیوال ،خانیوال،ملتان ، رحیم یار خان سمیت دیگر شہروں میں بھی تحریک لبیک کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔
تحریک لبیک کے مرکزی راہنما پیر محمد افضل قادری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک ملک کی سب سے طاقتور مذہبی تحریک ہے ،پورا ملک تحریک لبیک کے پیچھے ہے ،ملک کی 80سے بڑی شاہرائیں بلاک ہو چکی ہیں جبکہ لاہور شہر کے بھی داخلی اور خارجی راستے بند ہو چکے ہیں ،جب معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہوا تما م راستے کھول دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج ہمارا حق ہے ،ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے لیکن پھر بھی ہم نے اپنے کارکنوں کو پر امن رہنے کی ہدایات دی ہیں۔پیر محمد افضل قادری کا کہنا تھا کہ علامہ خادم رضوی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اٹل فیصلہ ہوا ہے کہ دھرنا حتمی ہے،کسی افواہ پر کان نہ دھریں،کوئی بھی کہے کہ مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اس بات کو نہیں ماننا ،جب تک علامہ خادم رضوی یا میں خوداعلان نہ کروں آپ نے تمام نے سڑکوں پر رہنا ہے ،اور اپنی تعداد کو بڑھاتے جانا ہے حتی کہ اللہ حق کو غالب کر دے ۔
دوسری جانب ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد دارالحکومت اسلام آباد اور اطراف کے علاقوں میں بھی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر سیکیورٹی سخت کردی گئی۔جڑواں شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔سیکیورٹی حکام کے مطابق اسلام آباد میں آرمی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مشترکہ فلیگ مارچ بھی ہوا۔