راجن پور( صبح پا کستان ) پنجاب حکومت صوبہ بھر سے چائلڈ لیبر کے یقینی خاتمہ کے لیے ہنگامی اقدامات کررہی ہے۔محنت و مشقت کرنے والے بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے رسمی و غیر رسمی اسکولوں کے اجرا سے پرائمری ایجوکیشن پراجیکٹ کے تحت چائلڈ لیبر کو کنٹرول کرنے اور اس کے خاتمہ میں کافی زیادہ مدد ملے گی۔ یہ باتیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ محنت و افرادی قوت راجن پور شاہد حمیداور لیبر انسپکٹر میاں محمد جہانگیر نے پروگرام کے تحت ابتدائی طور پر منتخب ہونے والے اسکولوں اور این جی اوز کے نمائندگان کو پرویڑنل سلیکشن سرٹیفیکیٹس دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے میں ضلع راجن پو ر سے محکمہ کے قواعد و شرائط پر پورا اْترنے والے اسکولوں اور این جی اوز کو منتخب کیا گیا ہے۔ جن کو تین ماہ کا پروبیشن پیریڈ دیا گیا ہے۔ پروبیشن پیریڈ کے مکمل ہونے پر تسلی بخش کارکردگی کے حامل اسکولز اور این جی اوز کے ساتھ مزید چار سال کا معاہد ہ کیا جائے گا جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل اداروں کا معاہدہ ختم کردیا جائے گا۔ تقریب سے پی ایم یو چائلڈ آفیسر عبدالحنان اور سوشل موبلائزرو چائلڈ لیبر آفیسر صائمہ اشرف نے بھی خطاب کیا۔پراجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محنت ومشقت کرنے والے بچوں کو اس پراجیکٹ کے تحت قائم کردہ رسمی و غیر رسمی اسکولوں میں داخل کرایا جائے گا جہاں پر ملٹی گریڈ کلاس سسٹم کے تحت انہیں زیورِ تعلیم سے آرستہ کیا جائے گا۔ داخل ہونے والے بچوں کو کتابیں، اسکول بیگز، سٹیشنری، یونیفارم اور جوتے محکمہ محنت وافرادی قوت، حکومتِ پنجاب کی طرف سے دئیے جائیں گے۔ تقریب سے خطاب کے دوران لیبر انسپکٹر میاں محمد جہانگیر نے بتایا کہ یہ منفرد پراجیکٹ اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جس سے نہ صرف بچوں سے جبری مشقت لینے کے رحجان کی حوصلہ شکنی ہوگی بلکہ وہ زیورِ تعلیم سے آراستہ ہوکر معاشرے کا ایک مفید شہری بھی بننے کے قابل ہوسکیں گے۔ اور مزید یہ کہ ان بچوں کے والدین کوپنجاب حکومت کی طرف سے خدمت کارڈ فراہم کرکے ان کی مالی معاونت بھی کی جائے گی۔