صفائی کو ووٹ دو
از تحریر ملک ابوذر منجوٹھہ
عمران خان صاحب نے بلین ٹری منصوبہ کا اعلان کیا تو میں نے بھی یہ ہی سمجھا کہ یہ بہت بڑی بات کردی ہے خان صاحب نے کہ اتنے درخت کیسے لگا سکیں گے ۔ میں نے سوچا تھا کہ اگر 50%اس منصوبے کا بھی مکمل کر لیا جائے تو ایک بہت بڑی تبدیلی آ جائے گی پاکستان کا پہلا لیڈر تھا کہ ماحولیات پر بھی توجہ دے رہا تھا کیونکہ عام بندہ اس کی اہمیت کو نہیں سمجھتا وہ دیکھ رہے ہوتے ہیں کہ روڈ ، پُل کتنے بنے ہیں۔ یہ تو ایسے منصوبے ہیں جن کے لیے نسلیں دعائیں کریں گے ۔بلین ٹری سونامی کے مکمل ہونے کی تصدیق (آئی سی یو این) انٹرنیشنل یونین فارکنزرویشن آف نیچر نے کی ہے۔ لیڈر ہمیشہ آگے کی سوچتے ہیں
اب اگر پنجاب میں ایک ضلع لیہ کے علاقہ کوٹ سلطان کی بات کی جائے تو یہاں سب کچھ اُلٹ ہوتا نظر آتا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ہمارے علاقہ کے ایم پی اے صوبائی وزیر کی ذمہ داریوں کی وجہ سے زیادہ مصروف ہوں لیکن یہ ہماری ذمہ درای ہے کہ ان تک لوگوں کے مسائل پہنچائے جائیں ۔پچھلے دنوں ہم نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے حوالے کچھ خیالات پیش کیے جس میں کچھ لوگوں کی رائے تھی کہ لیہ کے لوگ سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں اور ہمارے ایم پی اے صاحب سابقہ نا اہل وزیر اعظم کی ریلی میں شریک ہونے کے لیے گئے ہوئے ہیں جس پر ان کا موقف ملا کہ یہ مخالفین کی باتیں ہیں اور تمام صحافی برادری کو سروے کرنے کو کہا کہ ہم نے کتنے لوگوں کو اب تک ریلیف پہنچایا ہے اس کا اندازہ آپ کو ہو جائے گا۔ہر انسان کے اس زندگی میں مختلف رول ہوتے ہیں جو ایک ہی وقت ہر انسان ادا کر رہا ہوتا ہے ویسے ہی میں ایک ایم پی اے ، ایک صوبائی وزیر ہونے کے ساتھ ساتھ پی ایم ایل این کا ممبر بھی ہوں میں نے اپنے تمام فرائض بھرپور طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کی ہے اپنے قائد کے استقبال میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد بھی میں اپنی ذمہ داری سے غافل ہوئے بغیر اپنے علاقے اور پورے پنجاب کے سیلاب متاثرین کے لیے اگلے ہی دن لاہور میں مختلف افسران بالا سے ملاقات کی ہے۔
کوٹ سلطان میں سیلاب سے بچاؤ کے لیے ایک بہت پرانا بند ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پرانے دور میں گدھوں پر ریت لاد لاد کر بنایا گیا تھاجمن شاہ سے تھوڑا آگے سے شروع ہو کر مندر دھرم شالا کے ساتھ سے ہوتا ہوا پُل ڈھولا والے کے نزدیک سے ہوتے ہوئے کوٹ ادو کے علاقہ تک عباس والے بند تک جا کر مل جاتا ہے۔ کسی زمانہ میں اس پورے بند پر درختوں کا ایسا سلسلہ ہوا کرتا تھا کہ آپ اگر ذرا دور سے دیکھتے تو یہ ایک غار معلوم ہوتی تھی پرندوں کی کئی نسلیں ان درختوں میں رہتی تھیں ۔ اگر اب آپ میں سے کسی کا جانا اس بند پر ہو تو آپ کو بہت کم درخت نظر آئیں گے کچھ بہت سوکھے ہوئے ہیں کتنے درخت کٹ چکے ہیں کون کاٹ گیا ہے ٹمبر مافیا آج بھی سرگرم ہے کون کون لوگ ملوث ہیں اس کام میں محکمہ سے یہ تفتیش کروائیں تو پتہ چل جائے گا۔ جب دنیا تعلیم اور شعور کی بنیاد پر نئے جنگلات اُگا رہی ہے ہم نئے درخت لگانے کی بجائے پچھلے درختوں کو کٹوا رہے ہیں ۔اگر اس کے لیے تمام چیئرمین ،وائس چیئرمین یونین کونسل ،سماجی کارکنان،تاجران ، عوامی نمائدے ایم پی اے ، ایم این اے سمیت تمام ایکٹویسٹ صرف ایک ایک درخت بھی نیا لگا دیں تو کچھ سالوں میں حالات بالکل بدل چکے ہوں گے۔
سب سے بڑا مسئلہ جو لوگوں کو درپیش ہے وہ ہے صفائی کے حوالے سے کروڑوں روپئے کی لاگت سے شہر بھر میں جو سیوریج لائن بچھائی گئی ۔اس کی صفائی کا کوئی انتظام نہیں بہت سی ایسی جگہ ہیں جہاں کروڑوں کی سیوریج لائن جو کہ شروع ہونے سے پہلے ہی نہ چلائے جانے کہ وجہ سے گند سے بھری ہوئی ہے محلہ عثمان غنی کے ساتھ سے مغرب کی طرف بند کو جاتے ہوئے پورے رستے میں نئی سیوریج لائن سے غائب ڈھکن اور گند سے بھری سیوریج لائن اس بات کا ثبوت ہے کسی کو یہ فرق نہیں پڑتا کہ وہاں کسی غریب کا بچہ گر کر مر سکتا ہے لیکن پاکستان میں غریب پیدا ہی مرنے کے لیے ہوتا ہے خیر۔
کوٹ سلطان میں پہلے تیس سے پینتیس اہلکاروں پر مشتمل ٹاؤن کمیٹی موجود تھی مزے کی بعد یہ ہے کہ اس میں کئی سفید پوش بھی شامل تھے لیکن پھر بھی نظام بہتر چلتا تھا پھر بلدیاتی الیکشن ہوئے اور ٹاؤن کمیٹی کو کوٹ سلطان سے ختم کر دیا گیا اور چیئرمین کوٹ سلطان کے حصہ میں پانچ سے سات ملازمین آئے ۔جس کی وجہ سے صفائی کی ابتر ترین صورت حال دیکھنے کو ملتی ہے ہر گلی محلے میں سیوریج کا گندا پانی بھرا ہوا ہے نالیاں بند ہیں نمازی تک مسجدوں تک جانے کے لے پریشان ہیں کمیٹی کے اہلکار اتنے کم ہیں کہ اتنے بڑے شہر کو صاف کرنے کے لیے شاید ہر گھر کی باری دو ماہ بعد ہی آئے ۔ لوگوں سے اس حوالے سے بات چیت کی گئی کہ اس سب کی وجہ معلوم کی جائے لوگوں کی رائے اس حوالے سے مختلف تھی کسی کے مطابق چیئرمین کوٹ سلطان یونین کونسل کا قصور ہے ان کے پاس بجٹ ہے وہ بندے رکھ سکتے ہیں پر نہیں رکھتے ہیں ۔کسی سے بات کی گئی تو وہ کہتے ہیں کہ اچلانہ ، تنگوانی سیاسی کھینچا تانی کی وجہ سے صفائی کی اتنی ابتر صورت حال ہے۔کسی نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کی کتابوں میں شاید صفائی نصف ایمان ہے لکھا ہو ا ہی نہیں تھا یا وہ پڑھ نہیں سکے تھے اس بات کو ۔کسی نے کہا کہ ایم پی اے صاحب کمیٹی کو واپس بھیج دیا ہے تاکہ سیاسی مخالفین کی سیاست ٹھپ ہوجائے ۔کچھ لوگوں نے کہا کہ ان کا تعلق حکومتی جماعت سے ہے اور اس کا ڈائریکٹ نقصان بھی ان کی جماعت کو ہوگا کیونکہ مخالف تو اس کو ہی اپنی طاقت بنائیں گے کہ ہمارا تو کوئی کام نہیں ہونے دیا ۔
صفائی کی ابتر صورتحال کی حد یہ ہے کہ اس حوالے سے شہر خاموشاں تک کو نہ بخشا گیا پورے شہر میں گند ہی گند نظر آتا ہے کہیں گٹر اُبل رہے ہیں کہیں تعلیمی اداروں کے ساتھ گند پڑا ہوا ہے یہی شہر ایم پی اے صاحب کے پچھلے دور میں صاف تھا ۔اس سب کا لوگوں کا کتنا نقصان ہو رہا ہے شاید کسی کو پتہ بھی نہ ہوکتنی بیماریاں جو کہ پھیل رہی ہیں اس سب کی وجہ سے لوگوں کو یہ فرق نہیں ہے کہ قصور وار کون ہے ان کو صرف صفائی چاہیے صاف پانی چاہیے صاف گلیاں چاہیے ورنہ لوگوں کے مطابق ہمارے قصور وار دونوں ہوں گے ۔
2002سے آج تک مسلسل ایم پی اے رہنے والے ، ایک دفعہ ان کی مسز بھی ایم پی اے رہیں اور اب کے موجود وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ جن کو میں نے تعلیم کے حوالے سے کوٹ سلطان کا سر سید بھی کہا جس پر مجھے ان کے مخالفین کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا بھی رہا ۔جن کے Collectiveکاموں نے مجھے ہمیشہ مخالف نظریات کے باوجود تعریف پر مجبور کیا ہے۔ڈگری کالج گرلز کوٹ سلطان ،ہسپتال کوٹ سلطان کو تحصیل ہیڈکوارٹر کا درجہ دلانا اور بھی بہت سے کام جو کہ ان کے اپنے حلقہ سے ہٹ کر رہیے ہیں قابل تعریف ہیں ۔
میں نے سنا تھا کہ ایم پی اے صاحب کے بیٹے نے ٹی وی اشتہار سن کر کہا تھا کہ بابا آپ بھی تعلیم کو ووٹ دیجیے گا تو آپ نے کہا تھا کہ میں یہ ووٹ پہلے ہی تعلیم کو دے چکا ہوں ۔اب کے یہ ووٹ آپ صفائی کو دے دیں کتنے مغیث ہیں جو کہ صفائی کی اس ابتر صورتحال سے متاثر ہو چکے ہیں اس سے وبائی بیماریاں پھوٹنے کا خدشہ ہے ۔ پانی جگہ جگہ کھڑا ہے جس سے ڈینگی کا خطرہ بھی موجود ہے۔ اگر بروقت اس پر ایکشن نہ لیا گیا تو بعد میں کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔اگر ایک ایم پی اے صفائی مہم اور شجر کاری مہم کے لیے آگے آئے لوگ اس کا ساتھ دیں گے اس میں اپنائیت محسوس کریں گے۔ لوگوں کی یہ اپیل ہے کہ ایم پی اے (صوبائی وزیر ) صاحب اس پر ایکشن لیں یہ سوچے بغیر کہ یہ ذمہ داری کس کی تھی اور کون پوری نہیں کر سک رہا کمیٹی کی بحالی، شہر بھر کی صفائی ،اور سوریج پائپ لائن کو چلوانے اور مکمل صفائی کے حوالے سے کوئی طریقہ کار بنایا جائے
ملک ابوذر منجوٹھہ