• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

پانامہ لیکس فیصلہ اور سدا بہار اقتداری رویے … انجم صحرائی

webmaster by webmaster
اپریل 26, 2017
in کالم
0
پانامہ لیکس فیصلہ اور سدا بہار اقتداری رویے …  انجم صحرائی

?????????????????????????????????????????????????????????

پانامہ لیکس فیصلہ اور سدا بہار اقتداری رویے
انجم صحرائی

پانامہ کیس کا فیصلہ واقعی ایسا ہے کہ لوگ بیس سال یاد رکھیں گے مدعی اور مدعا علیہ سمیت سبھوں نے خو شی سے لڈ یاں ڈالیں جی بھر کر مٹھائی کھا ئی اور اب آ فٹر شاک سبھی سوچ رہے ہیں کہ شاید ان کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے ۔ فیصلہ کو تاریخ ساز ماننے اور مبارک سلامت کے جذ باتی ہچکولوں کے بعد عمران خان نے سپریم کورٹ کے تاریخ ساز فیصلہ کے تحت شریف خاندان کے خلاف بنا ئی جانے والی جے آ ئی ٹی کو ہی ماننے سے انکار کر دیا انہیں خطرہ ہے کہ مجوزہ جے آ ئی ٹی میں سبھی نوز شریف کی حکومت کے چہیتے ملازمین ہوں گے تو ایسے میں نہ تو شفاف تحقیقات ہوسکیں گی اور نہ ہی انصاف ہو سکے گا دوسری طرف ابال ٹھنڈا ہو نے کے بعد حکمران جماعت کو بھی پانامہ فیصلہ میں چپھے تحفظات نظر آ ہی گئے لیکن وسیع تر قومی مفاد میں بننے والی جے آ ئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کا سند یسہ اس شرط کے ساتھ دیا کہ ہو سکتا ہے ہم فیصلہ کے خلاف نظر ثانی میں چلے جائیں ۔ اگر نہ گئے تو حاضر۔۔ ہر قسمی اور ہر سطح پر تعاون کریں گے ۔ رہ گئے شیخ رشید اور سراج الحق تو شیخ رشید کی حسرت پوری نہ ہو سکی نہ قانون کا جنازہ نکلا اور نہ ہی ن کا ۔سراج الحق کو پانا مامہ فیصلہ نے پیپلز پارٹی کی قربت ضرور نصیب کر دی گو نواز گو کے ایک نکاتی ایجنڈے پر اگر اپوزیشن اتحاد بنتا ہے تو پانا مہ کیس کے صد قے سراج الحق اب آ صف زرداری کے نا آ شنا نہیں رہے ۔
پانامہ لیکس کے فیصلہ کے بعد پی ٹی آ ئی ، شیخ رشید اور جماعت اسلامی طرف سے وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کا مطا لبہ تو آ نا ہی تھا کہ یہ جماعتیں پا نا مہ لیکس کی بنیاد پر وزیر اعظم کی نا اہلی کی درخواستیں لے کر سپریم کورٹ میں گئیں تھیں گو سپریم کورٹ کے پانا مہ فیصلہ میں وزیر اعظم کو نا اہل تو قرار نہیں دیا گیا لیکن وزیر اعظم کے صادق اور امین ہو نے کو متنازعہ بنا دیا اور پانامہ لیکس کی بنیاد اٹھنے والے سوالات کی تحقیقات کے لئے جے آ ئی ٹی بنانے کا حکم سنا یا ۔ پانا مہ لیکس کے آ فٹر شا کس میں سب سے زیادہ حیرانگی پی پی پی کی پھر تیوں پر ہے جو نہ پانامہ لیکس کی بنیاد پر سپریم کورٹ میں میاں نوز شریف کی حریف تھی اور نہ ہی پی آئی ٹی کی طرف سے لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات میں عمران خان کی حلیف تھی لیکن لگتا ہے کہ گھات لگائے لگائے بیٹھی تھی کہ دکھ بھرے بی فا ختہ کوے انڈے کھا ئیں ۔۔
مگر پا نامہ کیس کے فیصلہ کے تیسرے ہی دن نا تجربہ کار عمران خان نے دادو (سندھ ) میں تجربہ کار آ صف زرداری کو جیسے پڑھا ، لگتا ہے کہ انڈے کھانے اتنے آ سان نہیں ہوں گے ۔
پانامہ لیکس فیصلہ کے بعد بہت سے شور میں ایک طو طی کی آ واز سید ظفر علی شاہ کی بھی ہے جو مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سا بق سینٹر ہیں انہوں نے عین اس وقت جب میاں نوز شریف کے نا اہل ہو نے سے بچ جانے پر متوالے مٹھا ئیوں کے ٹوکرے خالی کر رپے تھے وزیر اعظم کو مستعفی ہو نے کا مشورہ دے کر سارا مزہ کر کرا کر دیا ۔ اختیارو اقتدار کی مضبوط کرسی کا کمال ہی یہی ہے کہ وہ اپنے آپ پر براجمان ہر کسی کو آ خری وقت تک مضبو ط ہو نے کا احساس دلا تی رہتی ہے ذو الفقار علی بھٹو سے پر ویز مشرف تک سبھی اسی خوش فہمی کا شکار ہو ئے ۔ اب اگر میاں صاحب بھی اسی خوش فہمی کا شکار ہیں کہ کرسی بہت مضبوط ہے تو بھلا اس کا کیا علاج ؟
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی خوب کہا کہ پوری دنیامیں جج اختلافی نوٹ لکھتے ہیں مگر کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ اتنا شور مچتا ہو جتنا ہمارے ہاں ہو رہا ہے ۔ مگر سننے کے با وجود شور رکا نہیں بڑھ گیا ہے پہلے صرف بیان بازی تھی اب ویڈ یو پیغام بھی آ گیا ہے سچ تو یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وہ سب کچھ ہو تا ہے جو دنیا میں کہیں نہیں ہو تا۔ آ رمی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد افغانستان کا وزیر دفاع اور چیف آ ف آ رمی سٹاف مستعفی ہو سکتا ہے مگر ہمارے ہاں بھلے سے روز ریلوے حادثات ہوں ، یو نیورسٹی میں طلباء قتل ہوں ، کرپشن اور بد دیانتی کے الزامات سے چہرے سیاہ اور دامن آ لودہ ہو جا ئیں مگر ہمارے اعصاب جواب نہیں دیتے ۔یہ اقتداریئے پیارے ہوں ، متوالے ہوں یا جیا لے سبھوں کا اقتداری رویہ ایک جیسا ہی ہے ۔۔
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہو گا

انجم صحرائی

Tags: column by anjum sehrai
Previous Post

ڈیرہ غازیخان ۔ ڈویژن کے منتخب حلقوں میں بجلی ، روڈز اور میونسپل سیکٹر کے 675ترقیاتی منصوبوں کی مشروط منظوری

Next Post

لیہ ۔سیمابا ڈکیت گینگ قانون کے شکنجے میں،شہریوں کی طرف سے سی آئی اے ٹیم کو 50 ہزار روپے انعام،ڈی پی او نے شہریوں سے اسلحہ کے زور پر چھینی گئی07 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم شہریوں کو واپس کر دی ، شہریوں کا پولیس کی کارکردگی کو سراہنا اور انعام سے نوازنا یقیناً باعث مسرت ہے۔۔ کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء

Next Post
لیہ ۔سیمابا ڈکیت گینگ قانون کے شکنجے میں،شہریوں کی طرف سے سی آئی اے ٹیم کو 50 ہزار روپے انعام،ڈی پی او نے شہریوں سے اسلحہ کے زور پر چھینی گئی07 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم شہریوں کو واپس کر دی ، شہریوں کا پولیس کی کارکردگی کو سراہنا اور انعام سے نوازنا یقیناً باعث مسرت ہے۔۔ کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء

لیہ ۔سیمابا ڈکیت گینگ قانون کے شکنجے میں،شہریوں کی طرف سے سی آئی اے ٹیم کو 50 ہزار روپے انعام،ڈی پی او نے شہریوں سے اسلحہ کے زور پر چھینی گئی07 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم شہریوں کو واپس کر دی ، شہریوں کا پولیس کی کارکردگی کو سراہنا اور انعام سے نوازنا یقیناً باعث مسرت ہے۔۔ کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی ضیاء

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

پانامہ لیکس فیصلہ اور سدا بہار اقتداری رویے انجم صحرائی

پانامہ کیس کا فیصلہ واقعی ایسا ہے کہ لوگ بیس سال یاد رکھیں گے مدعی اور مدعا علیہ سمیت سبھوں نے خو شی سے لڈ یاں ڈالیں جی بھر کر مٹھائی کھا ئی اور اب آ فٹر شاک سبھی سوچ رہے ہیں کہ شاید ان کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے ۔ فیصلہ کو تاریخ ساز ماننے اور مبارک سلامت کے جذ باتی ہچکولوں کے بعد عمران خان نے سپریم کورٹ کے تاریخ ساز فیصلہ کے تحت شریف خاندان کے خلاف بنا ئی جانے والی جے آ ئی ٹی کو ہی ماننے سے انکار کر دیا انہیں خطرہ ہے کہ مجوزہ جے آ ئی ٹی میں سبھی نوز شریف کی حکومت کے چہیتے ملازمین ہوں گے تو ایسے میں نہ تو شفاف تحقیقات ہوسکیں گی اور نہ ہی انصاف ہو سکے گا دوسری طرف ابال ٹھنڈا ہو نے کے بعد حکمران جماعت کو بھی پانامہ فیصلہ میں چپھے تحفظات نظر آ ہی گئے لیکن وسیع تر قومی مفاد میں بننے والی جے آ ئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کا سند یسہ اس شرط کے ساتھ دیا کہ ہو سکتا ہے ہم فیصلہ کے خلاف نظر ثانی میں چلے جائیں ۔ اگر نہ گئے تو حاضر۔۔ ہر قسمی اور ہر سطح پر تعاون کریں گے ۔ رہ گئے شیخ رشید اور سراج الحق تو شیخ رشید کی حسرت پوری نہ ہو سکی نہ قانون کا جنازہ نکلا اور نہ ہی ن کا ۔سراج الحق کو پانا مامہ فیصلہ نے پیپلز پارٹی کی قربت ضرور نصیب کر دی گو نواز گو کے ایک نکاتی ایجنڈے پر اگر اپوزیشن اتحاد بنتا ہے تو پانا مہ کیس کے صد قے سراج الحق اب آ صف زرداری کے نا آ شنا نہیں رہے ۔ پانامہ لیکس کے فیصلہ کے بعد پی ٹی آ ئی ، شیخ رشید اور جماعت اسلامی طرف سے وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کا مطا لبہ تو آ نا ہی تھا کہ یہ جماعتیں پا نا مہ لیکس کی بنیاد پر وزیر اعظم کی نا اہلی کی درخواستیں لے کر سپریم کورٹ میں گئیں تھیں گو سپریم کورٹ کے پانا مہ فیصلہ میں وزیر اعظم کو نا اہل تو قرار نہیں دیا گیا لیکن وزیر اعظم کے صادق اور امین ہو نے کو متنازعہ بنا دیا اور پانامہ لیکس کی بنیاد اٹھنے والے سوالات کی تحقیقات کے لئے جے آ ئی ٹی بنانے کا حکم سنا یا ۔ پانا مہ لیکس کے آ فٹر شا کس میں سب سے زیادہ حیرانگی پی پی پی کی پھر تیوں پر ہے جو نہ پانامہ لیکس کی بنیاد پر سپریم کورٹ میں میاں نوز شریف کی حریف تھی اور نہ ہی پی آئی ٹی کی طرف سے لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات میں عمران خان کی حلیف تھی لیکن لگتا ہے کہ گھات لگائے لگائے بیٹھی تھی کہ دکھ بھرے بی فا ختہ کوے انڈے کھا ئیں ۔۔ مگر پا نامہ کیس کے فیصلہ کے تیسرے ہی دن نا تجربہ کار عمران خان نے دادو (سندھ ) میں تجربہ کار آ صف زرداری کو جیسے پڑھا ، لگتا ہے کہ انڈے کھانے اتنے آ سان نہیں ہوں گے ۔ پانامہ لیکس فیصلہ کے بعد بہت سے شور میں ایک طو طی کی آ واز سید ظفر علی شاہ کی بھی ہے جو مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سا بق سینٹر ہیں انہوں نے عین اس وقت جب میاں نوز شریف کے نا اہل ہو نے سے بچ جانے پر متوالے مٹھا ئیوں کے ٹوکرے خالی کر رپے تھے وزیر اعظم کو مستعفی ہو نے کا مشورہ دے کر سارا مزہ کر کرا کر دیا ۔ اختیارو اقتدار کی مضبوط کرسی کا کمال ہی یہی ہے کہ وہ اپنے آپ پر براجمان ہر کسی کو آ خری وقت تک مضبو ط ہو نے کا احساس دلا تی رہتی ہے ذو الفقار علی بھٹو سے پر ویز مشرف تک سبھی اسی خوش فہمی کا شکار ہو ئے ۔ اب اگر میاں صاحب بھی اسی خوش فہمی کا شکار ہیں کہ کرسی بہت مضبوط ہے تو بھلا اس کا کیا علاج ؟ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی خوب کہا کہ پوری دنیامیں جج اختلافی نوٹ لکھتے ہیں مگر کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ اتنا شور مچتا ہو جتنا ہمارے ہاں ہو رہا ہے ۔ مگر سننے کے با وجود شور رکا نہیں بڑھ گیا ہے پہلے صرف بیان بازی تھی اب ویڈ یو پیغام بھی آ گیا ہے سچ تو یہ ہے کہ ہمارے ملک میں وہ سب کچھ ہو تا ہے جو دنیا میں کہیں نہیں ہو تا۔ آ رمی ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد افغانستان کا وزیر دفاع اور چیف آ ف آ رمی سٹاف مستعفی ہو سکتا ہے مگر ہمارے ہاں بھلے سے روز ریلوے حادثات ہوں ، یو نیورسٹی میں طلباء قتل ہوں ، کرپشن اور بد دیانتی کے الزامات سے چہرے سیاہ اور دامن آ لودہ ہو جا ئیں مگر ہمارے اعصاب جواب نہیں دیتے ۔یہ اقتداریئے پیارے ہوں ، متوالے ہوں یا جیا لے سبھوں کا اقتداری رویہ ایک جیسا ہی ہے ۔۔ ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہو گا

انجم صحرائی

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.