• ہوم پیج
  • ہمارے بارے
  • رابطہ کریں
  • پرائیوسی پالیسی
  • لاگ ان کریں
Subh.e.Pakistan Layyah
ad
WhatsApp Image 2025-07-28 at 02.25.18_94170d07
WhatsApp Image 2024-12-20 at 4.47.55 PM
WhatsApp Image 2024-12-20 at 11.08.33 PM
previous arrow
next arrow
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز
No Result
View All Result
Subh.e.Pakistan Layyah
No Result
View All Result

شوگر انڈسٹری کے ماحول پر اثرات تحریر : پروفیسر مہر حفیظ اللہ تھند

webmaster by webmaster
مارچ 21, 2017
in کالم
0
شوگر انڈسٹری کے ماحول پر اثرات تحریر : پروفیسر مہر حفیظ اللہ تھند

شوگر انڈسٹری کے ماحول پر اثرات
تحریر : پروفیسر مہر حفیظ اللہ تھند
ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کیمسٹری گورنمنٹ کالج لیہ

شوگر انڈسٹری کسی ملک کی معاشی ترقی میں ایک اہم رول ادا کرتی ہے، جہاں یہ لوگوں کے لئیے اپنی پیداوار مارکیٹ میں چینی اور دوسرے کیمیکلز کی شکل میں پیدا کرتی ہے، وہاں یہ کسان کی زرعی معیشت میں نقد فصل کا معاوضہ بھی ادا کرتی ہے مزید برآں کچھ حد تک توانائی کی قلت پر قابو پانے میں بھی مدد گار ہے، اس اعتراف کے باوجود یہ ماحول پر ایک انتہائی ناسازگار اثرات بھی مرتب کرتی ہے، جس میں زیادہ اہم پانی اور ہوا کی آلودگی کے ساتھ ساتھ شور ہیں۔شوگر اندسٹری سے نکلنے والا پانی اپنے اندر BOD، اور CODکی زیادہ مقدار رکھتا ہے جس سے پانی میں حل شدہ آکسیجن بہت کم ہو جاتی ہے،جب یہی پانی کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے تو اس میں بہت سی ناگوار بدبو پیدا ہوتی ہے،ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس کے پیدا ہونے سے پانی کی رنگت سیاہ ہو جاتی ہے اور یہ پانی چھوٹے جانداروں کے لئیے انتہائی زہریلا ہوجاتا ہے،اور یہی پانی فصلوں کے لئیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے،جب یہ پانی زیر زمین جاتا ہے تو زیرزمین پینے کے پانی کی کوالٹی کو خراب کر دیتا ہے جس سے پیٹ اورجلدی بیماریاں انسانون اور جانوروں میں بڑھنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے اس کے علاوہ بہت بہت سے دھاتی آئینز کی مقدار میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے،اس پانی میں تھوڑی بہت شوگر(چینی) کی وجہ سے سرکے کے تیزابی آئن پیدا کرتا ہے جس سے ایسیٹیٹ آئین ہوا میں ناگوار پیدا ہونے کی وجہ سے سانس اور جلد کی بیماریوں میں اضافہ کا باعث بنتا ہے،ایسیٹیٹ آئن والا پانی استعمال کرنے سے گردوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس کے علاوہ یہ ہوا کی آلودگی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں،شوگر انڈسٹری میں توانائی کے حصول کے لئیے عام طور پر گنے کے چورے(Baggas) کو جلا کر بجلی پیدا کی جاتی ہے جس سے جلنے کے عمل کے دوران آکسیجن کی کمی واقع ہو جانے کی وجہ سے علاقائی ماحول کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، چمنیاں، کاربن مانو آکسائیڈ، کاربن ڈائی آکسائیڈاور کاربن کی شکل میں ہوا میں بکھیر دیتی ہیں، یہی آلودہ مادے سموگ کا باعث بنتے ہیں،کاربن کے ذرات سانس کی نالی،پھیپڑے اور آنکھوں کی بینائی کو کمزور کرتے ہیں،کاربن، ایسیٹیٹ اور ہائیڈروجن سلفائیڈ جلد کو انتہائی متاثر کرتے ہیں،۔اس کے علاوہ سب سے زیادہ تکلیف دہ عمل مشینری سے پیدا ہونے والا شور ہے، انڈسٹری سے پیدا ہونے والا شور، کھیت سے انڈسٹری تک باربرداری کرنے والی مشینری سے پیدا ہونے والا شور انسانی مزاج پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جلد غصہ آنا،عدم برداشت،بلڈ پریشر، موڈ، بے چینی، بے قراری، نیند کا نہ آنا، سر درد جیسے اثرات انسانی مزاج کو تباہ کر دیتے ہیں۔جب بھی شوگر انڈسٹری کا سیزن شروع ہوتا ہے تو اس سے ٹریفک کی روانی میں انتہائی دقت کا سامنا کرنا پرتا ہے آئے روز ٹریکٹر ٹرالیوں سے ہونے والے حادثات سے انتہائی قیمتی جانوں کے ضیاء ایک معمول بن چکا ہے،شوگر انڈسٹری کے قرب و جوار کی آبادی انتہائی اذیت کا شکار رہتی ہے، اوور لوڈنگ سے سڑکیں نکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ دھواں، مٹی بھی ماحول کو خراب کرتے ہیں،اگر شوگر انڈسٹری بین الاقوامی معیارات کے مطابق کام کرے تو ان خطرات کو کم یا ختم کیا جا سکتا ہے۔شوگر انڈسٹری کے استعمال شدہ پانی کو تمام الائشوں سے صاف کرکے ایسی جگہوں پر ستور کیا جا سکتا ہے جہاں سے اسکا انجذاب کم سے کم ہو۔۔۔۔

Tags: column by prof hafeez thnd
Previous Post

لیہ ۔نو منتخب ا نجمن تاجران کی مجلس عاملہ سپریم کونسل کا پہلا اجلاس ،صدارت ملک مظفر دھول نے کی ،چیئر مین حافظ جمیل کی خصو صی شرکت ، صدر انجمن تاجران کی طرف سے دوعمرہ کے ٹکٹس قرعہ اندازی کے ذریعے تاجروں کو دینے کا اعلان

Next Post

لیہ ینگ فارما سسٹ ایسوسی ایشن کا قیام۔مہر محمد شفقت ضلعی کوآرڈینیٹر، فیصل شہزاد فنانس کوآرڈینٹر اور راشد بھٹی میڈیا اینڈ میٹنگ کوآرڈینٹر مقرر ، نان کوالیفائیڈ افراد کو فارمیسی کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ اعلامیہ

Next Post
لیہ ینگ فارما سسٹ ایسوسی ایشن کا قیام۔مہر محمد شفقت ضلعی کوآرڈینیٹر، فیصل شہزاد  فنانس کوآرڈینٹر اور راشد بھٹی میڈیا اینڈ میٹنگ کوآرڈینٹر مقرر ، نان کوالیفائیڈ افراد کو فارمیسی کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ اعلامیہ

لیہ ینگ فارما سسٹ ایسوسی ایشن کا قیام۔مہر محمد شفقت ضلعی کوآرڈینیٹر، فیصل شہزاد فنانس کوآرڈینٹر اور راشد بھٹی میڈیا اینڈ میٹنگ کوآرڈینٹر مقرر ، نان کوالیفائیڈ افراد کو فارمیسی کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ اعلامیہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


قومی/ بین الاقوامی خبریں

file foto
قومی/ بین الاقوامی خبریں

ہ پنجاب میں تاریخ کا بڑا سیلاب آیا ۔اگر ہم بروقت انتظامات نہ کرتے تو جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوتے۔مخالفین ہماری کار کردگی سے خائف ہیں ۔ مریم نواز

by webmaster
ستمبر 15, 2025
0

لاہور ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کوتین...

Read moreDetails
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند

ستمبر 15, 2025
سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

سینئر وزیر مریم اورنگ زیب کا علی پور اور سیت پور کے سیلابی متاثرہ علاقوں کا دورہ

ستمبر 15, 2025
 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

 یوم دفاع: دن کے آغاز پر توپوں کی سلامی، ملکی سلامتی کیلئے خصوصی دعائیں

ستمبر 6, 2025
آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

آٹے کی قلت: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی عائد

ستمبر 5, 2025

شوگر انڈسٹری کے ماحول پر اثرات تحریر : پروفیسر مہر حفیظ اللہ تھند ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کیمسٹری گورنمنٹ کالج لیہ

شوگر انڈسٹری کسی ملک کی معاشی ترقی میں ایک اہم رول ادا کرتی ہے، جہاں یہ لوگوں کے لئیے اپنی پیداوار مارکیٹ میں چینی اور دوسرے کیمیکلز کی شکل میں پیدا کرتی ہے، وہاں یہ کسان کی زرعی معیشت میں نقد فصل کا معاوضہ بھی ادا کرتی ہے مزید برآں کچھ حد تک توانائی کی قلت پر قابو پانے میں بھی مدد گار ہے، اس اعتراف کے باوجود یہ ماحول پر ایک انتہائی ناسازگار اثرات بھی مرتب کرتی ہے، جس میں زیادہ اہم پانی اور ہوا کی آلودگی کے ساتھ ساتھ شور ہیں۔شوگر اندسٹری سے نکلنے والا پانی اپنے اندر BOD، اور CODکی زیادہ مقدار رکھتا ہے جس سے پانی میں حل شدہ آکسیجن بہت کم ہو جاتی ہے،جب یہی پانی کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے تو اس میں بہت سی ناگوار بدبو پیدا ہوتی ہے،ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس کے پیدا ہونے سے پانی کی رنگت سیاہ ہو جاتی ہے اور یہ پانی چھوٹے جانداروں کے لئیے انتہائی زہریلا ہوجاتا ہے،اور یہی پانی فصلوں کے لئیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے،جب یہ پانی زیر زمین جاتا ہے تو زیرزمین پینے کے پانی کی کوالٹی کو خراب کر دیتا ہے جس سے پیٹ اورجلدی بیماریاں انسانون اور جانوروں میں بڑھنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے اس کے علاوہ بہت بہت سے دھاتی آئینز کی مقدار میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے،اس پانی میں تھوڑی بہت شوگر(چینی) کی وجہ سے سرکے کے تیزابی آئن پیدا کرتا ہے جس سے ایسیٹیٹ آئین ہوا میں ناگوار پیدا ہونے کی وجہ سے سانس اور جلد کی بیماریوں میں اضافہ کا باعث بنتا ہے،ایسیٹیٹ آئن والا پانی استعمال کرنے سے گردوں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس کے علاوہ یہ ہوا کی آلودگی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں،شوگر انڈسٹری میں توانائی کے حصول کے لئیے عام طور پر گنے کے چورے(Baggas) کو جلا کر بجلی پیدا کی جاتی ہے جس سے جلنے کے عمل کے دوران آکسیجن کی کمی واقع ہو جانے کی وجہ سے علاقائی ماحول کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، چمنیاں، کاربن مانو آکسائیڈ، کاربن ڈائی آکسائیڈاور کاربن کی شکل میں ہوا میں بکھیر دیتی ہیں، یہی آلودہ مادے سموگ کا باعث بنتے ہیں،کاربن کے ذرات سانس کی نالی،پھیپڑے اور آنکھوں کی بینائی کو کمزور کرتے ہیں،کاربن، ایسیٹیٹ اور ہائیڈروجن سلفائیڈ جلد کو انتہائی متاثر کرتے ہیں،۔اس کے علاوہ سب سے زیادہ تکلیف دہ عمل مشینری سے پیدا ہونے والا شور ہے، انڈسٹری سے پیدا ہونے والا شور، کھیت سے انڈسٹری تک باربرداری کرنے والی مشینری سے پیدا ہونے والا شور انسانی مزاج پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جلد غصہ آنا،عدم برداشت،بلڈ پریشر، موڈ، بے چینی، بے قراری، نیند کا نہ آنا، سر درد جیسے اثرات انسانی مزاج کو تباہ کر دیتے ہیں۔جب بھی شوگر انڈسٹری کا سیزن شروع ہوتا ہے تو اس سے ٹریفک کی روانی میں انتہائی دقت کا سامنا کرنا پرتا ہے آئے روز ٹریکٹر ٹرالیوں سے ہونے والے حادثات سے انتہائی قیمتی جانوں کے ضیاء ایک معمول بن چکا ہے،شوگر انڈسٹری کے قرب و جوار کی آبادی انتہائی اذیت کا شکار رہتی ہے، اوور لوڈنگ سے سڑکیں نکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ دھواں، مٹی بھی ماحول کو خراب کرتے ہیں،اگر شوگر انڈسٹری بین الاقوامی معیارات کے مطابق کام کرے تو ان خطرات کو کم یا ختم کیا جا سکتا ہے۔شوگر انڈسٹری کے استعمال شدہ پانی کو تمام الائشوں سے صاف کرکے ایسی جگہوں پر ستور کیا جا سکتا ہے جہاں سے اسکا انجذاب کم سے کم ہو۔۔۔۔

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے
    • لیہ کی تاریخ
  • خبریں
    • صفحہ اول
    • جنوبی پنجاب
      • لیہ نیوز
      • ڈیرہ غازی خان
      • مظفر گڑھ
      • راجن پور
      • ملتان
      • بہاول پور
      • خانیوال
      • رحیم یار خان
    • قومی/ بین الاقوامی خبریں
  • نیوز بلٹن
  • کالم
    • شب و روز زندگی
  • شاعری
  • وڈیوز

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.