ڈیرہ غازیخان(صبح پا کستان) ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجا ب بریگیڈیئر (ر) مظفرعلی رانجھا نے کہا ہے کہ محکمہ انٹی کرپشن عوام کا پیسہ کھانے والے کرپٹ افسروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لا کر انہیں سزائیں دلوائے تاکہ ریاست کا ان اداروں پر اعتماد بحال ہو انٹی کرپشن کو ایسا ادارہ بنایاجائے گا جو عوام کی توقعات پر پورا اترے .. سڑکوں ، پلوں اور دیگر اہم منصوبوں میں کرپشن کی انکوائریاں چھ ماہ کے اندر مکمل کی جائیں گی . 96000شکایات میں سے 300باقی رہ گئی ہیں. سرکاری اداروں میں کرپشن روکنے اور بدعنوان افسروں کی نشاندہی کیلئے خصوصی ٹیلی مانیٹرنگ شروع کردی گئی ہے . انہوں نے یہ بات آج ریجنل انٹی کرپشن آفس ڈیرہ غازیخان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہی . اس موقع پر ریجنل ڈائریکٹر انجینئر امجد شعیب ترین بھی موجود تھے . ڈائریکٹر جنرل نے بتایاکہ مضبوط پاکستان کیلئے ہمیں وسائل سے بڑھ کر محنت اور اداروں کو کرپشن سے پاک کرنا ہو گا. عوام اپنے جائز کام کیلئے رشوت کا سہارا ہرگز نہ لیں بلکہ کرپشن میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیلئے محکمہ انٹی کرپشن کے ہاتھ مضبوط کریں . انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایاکہ 97سے زیر التواء انکوائریوں کو مکمل کیاجا رہاہے جن کو سزاملنی چاہیئے تھی محکمہ کے لیگل سیکشن کی محنت سے سزائیں دلوائی گئیں. آئندہ سال 2014-15تک کی انکوائریاں باقی رہ جائیں گی . ڈی جی انٹی کرپشن نے بتایاکہ کوالٹی آف انوسٹی گیشن کی بہتری کیلئے ہر ریجنل آفس میں آپریشن وہیکل فراہم کی جارہی ہیں جن میں ٹریکر سسٹم لگا ہوا ہو گا جو صرف انکوائریوں کیلئے استعمال ہوں گی . انکوائری و لیگل برانچ کو فارن ایجنسی کے ساتھ منسلک کردیاگیاہے تمام خالی آسامیاں جلد پر کردی جائیں گی. انہوں نے بتایا کہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے محکمے کے سروس سٹرکچر کومزید بہتر بنایاجارہاہے تاکہ ملازمین کو پروموشن مل سکے . . صوبہ بھر میں ریجنل سطح پر انٹی کرپشن کا اپنا کمپلیکس ہو گا جس میں دفاتر کے ساتھ رہائش گاہیں اور انٹی کرپشن تھانہ بھی تعمیر ہوگا. پہلے مرحلے میں سرگودھا اور ساہیوال کے بعد ڈیرہ غازیخان میں 22کنال رقبہ پر انٹی کرپشن کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا جس پر 14کروڑ روپے خرچ ہو ں گے . ایک سوال کے جواب میں ڈی جی انٹی کرپشن نے بتایاکہ گندم کی خریداری مہم کے دوران کسانو ں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے مڈل مین اور کرپٹ افسروں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا. گورنمنٹ کی پالیسی کے خلاف اور زمیندار کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والوں ، رورل ایریا میں روڈز، انفراسٹرکچر، سیوریج منصوبوں میں کرپشن میں ملوث اور قبضہ مافیا سے انٹی کرپشن کی کھلی جنگ ہو گی. ڈی جی نے محکمہ کی کارکردگی کے بارے میں بتایاکہ سال 2016-17کے دوران مختلف محکموں کے خلاف 2283شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 2229کا فیصلہ کیاگیا. اسی طرح 976انکوائریوں میں سے 475مکمل اور 491کا فیصلہ ہونا باقی ہے . اسی طرح 107 کیسوں میں سے 80کا فیصلہ کر دیاگیاہے . 27باقی ہیں .اس دوران 22ریڈ ہوئے اور 141افراد کو گرفتار کیاگیااور28کروڑ تین لاکھ 561روپے کی وصولی کی گئی .