لیہ(صبح پا کستان) سیرت طیبہ پر صدق دل سے عمل پیرا ہونے سے دینی ودنیاوی طورپر سرخرو و کامرانی نصیب ہوسکتی ہے اس لیے سیرت طیبہ کے تما م پہلووں پر عمل پیرا ہونے کے لیے سیرت کانفرنسز کے ذریعے طالب علموں میں شعور وآگہی نوجوان نسل کو معاشرے میں بہتر مقام دلانے کی جانب کلیدی حیثیت کا حامل ہوگاکیونکہ رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات مقدسہ پر عمل کرکے دین و دنیا میں فلاح پائی جا سکتی ہے ۔ان خیالات کااظہار پرنسپل پروفیسر مہراختروہاب نے گورنمنٹ کالج لیہ میں منعقدہ سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفر نس میں موضوع کے اعتبار سے سیرت طبیہ کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے عصر حاضر میں اسلامی معاشرے کے لیے سیرت طبیہ پر عمل پیرا ہونا ناگریز قرار دیا اور تعلیمی اداروں میں سیرت النبی کانفرنس کے ذریعے اس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ آگہی کی ضرور ت پر زور دیااور بڑھتے ہوئے جدید الیکٹرونک مواصلاتی ذرائع کو استعمال میں لاکر سیرت طیبہ کے تمام پہلووں کو بہترین و پرامن معاشرے کے قیام کے لیے آگہی دینابہترین ضرورت قراردیا۔ہیڈ آف شعبہ اسلامیات امین اللہ قاضی نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات طالب علموں میں بہتر لیڈ ر شپ اور کردار سازی کے لیے ایک اہم ذریعہ ثابت ہوتی ہیں۔سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں ریحان محمد،رحمان خانزادہ،قیصر عباس،یوسف لغاری،عاطف شیراز ،محمد رمضان،ذوہیب مظہر،عبدالقدیرو دیگر طلبہ نے قرات ،نعت خوانی و تقاریر پڑھیں۔پرنسپل مہراختر وہاب نے اپنے صدارتی خطاب میں طالب علموں کی کردار سازی کے لیے سیرت النبی کانفرنسز ایسے موضوعات کو ایک بہتر ذریعہ قرار دیااور ہیڈآف شعبہ اسلامیات کوایسے موضوعات پر تقاریر ،نعت خوانی ،قرات کے مقابلہ جات منعقد کرانے کی ضرروت پر زور دیا۔